Thread Rating:
  • 7 Vote(s) - 1.86 Average
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
Small but hot sex stories. ( Collected from Net )
شام کو ہم سب ماموں جان کی کار میں بیٹھے اور کھانا کھانے چلے گئے۔ رستے میں ماموں جان نے مجھ سے کہا کہ تم اب کار چلانی سیکھ لو کیونکہ میں نہیں چاہتا کہ تمہارے اباجان کی کار بیچی جائے میں چاہتا ہوں کہ تم اسے چلاؤکیونکہ ایک بار اگر بک گئی تو پھر خریدنا مشکل ہو جائے گی۔ میں نے کہا کہ ماموں جان میں تو تیار ہوں اس پر ماموں جان بولےکہ ایک ڈرائیونگ سکول ہے اس کے ٹیچر سے میں کہہ دوں گا اور فیس بھی دے دوں گا تم جلدی سے کار سیکھ لو۔ میں نے خوش ہو کر کہا کہ ٹھیک ہے۔ دو دن کے بعد طے ہوا کہ میں کار سیکھنے اپنے ہی شہر کے ایک ڈرئیونگ سکول جایا کروں گا۔
ہم نے کھانا کھایا اور آئس کریم کھائی تھوڑی دیر چھوٹے بھائی کے ساتھ پارک میں کھیلا اور پھر واپسی کی راہ لی۔ واپسی پر گڑیا ضد کرنے لگی کہ وہ اگلی سیٹ پر بیٹھے گی تو میں نے اسے اگلی سیٹ پر بیٹھنے دیا۔ چنانچہ ماموں جان کے ساتھ اگلی سیٹ پر بیٹھ گئی۔ آج ماموں جان نے نہ تو کنڈوم خریدے اور نہ ہی گولیاں، لگتا تھا کہ ان کے پاس اب سٹاک موجود ہے۔ میرا لوڑا یہ سوچ سوچ کر کھڑا ہو چکا تھا کہ آج گڑیا ماموں جان کے لوڑے سے چدے گی۔ گڑیا نے ماموں جان سے کہا کہ ماموں جان میں بھی کار چلانا سیکھوں گی۔ ماموں جان نے کہا کہ کیوں نہیں گڑیا تم بھی سیکھ لینا۔ بھائی کو آ جائے تو تم اپنی کار پر سیکھ لینا بھائی تمہیں بھی سکھا دے گا۔ باتیں کرتے کرتے ہم گھر پہنچ گئے اور میں نے نیند کا بہانا کیا اور سیدھا اپنے کمرے میں چلا گیا آتے ہی میں نے امی جان کی دی ہوئی آدھی گولی کھا لی ۔ آج کی رات کے سرپرائز کا صرف مجھے اور امی جان کو پتہ تھا۔ ماموں جان اور گڑیا کو بالکل بھی ہم نے خبر نہ ہونے دی تھی کہ کیا پلان ہے۔ میں کمرے میں آیا اور اپنا ہلکا سا ٹراؤزر بنا انڈروئر کے پہن لیا اور اپنے بیڈ پر لیٹ گیا۔ تھوڑی دیر بعد ہی گڑیا بھی آ گئی تو میں نے پوچھا کہ خیریت؟ تو مسکرا کر کہنے لگی کہ امی جان اور ماموں جان کا آج پروگرام ہے اس لیے آپ بھی کمرے میں جلدی آ گئے اور میں سمجھ گئی تھی امی جان نے مُنے کو سلا دیا ہے اور مجھے بھی کہا ہے کہ تم بھی جا کر سو جاؤ اور ماموں جان بھی اوپر والے کمرے میں چلے گئے ہیں۔ لگتا ہےکہ آج رات امی جان اور ماموں جان کی چدائی کا سیشن زیادہ سیریس چلے گا۔ میں نے کہا کہ تم بھی جلدی سے کپڑے بدل لو اگر اوپر والے کمرے میں اپنے ہی بھائی سے ایک بہن چدے گی تو نیچے والے کمرے میں بھی اپنے سگے بھائی سے ایک بہن چدے گی۔ گڑیا کے گال لال ہو گئے اور لازمی بات ہے کہ پھدی بھی گیلی ہو چکی ہو گی۔ میں نے کہا کہ جلدی سے رات والے کپڑے پہن لو اور لائٹ آف کر لو تا کہ امی جان جلدی سے اوپر جا کر چدائی شروع کریں اور ہم بھی ان کے کمرے کے باہر چدائی شروع کریں گے اور آج میں وہیں لٹا کر تمہیں چودوں گا تا کہ ہم امی جان اور ماموں جان کی چدائی دیکھتے ہوئے اپنی بھی چدائی کر سکیں اور اگر تم کہو گی تو ایک ہی بیڈ پر تمہیں اور امی جان چد جائیں گی۔ میں نے مذاق کے رنگ میں کہا تو گڑیا نے مصنوعی ناراضگی سے کہا کہ بھائی کس طرح کی باتیں کر رہے ہو اگر امی جان اور ماموں جان کو معلوم ہو گیا کہ ہم یہ کھیل کھیلتے ہیں تو وہ ہمیں زندہ نہیں چھوڑیں گے۔ میں نے کہا کہ ایسے ہی زندہ نہیں چھوڑیں گے، وہ بہن بھائی بھی تو یہی کام کر رہے ہیں نا! خیر تم لائٹ آف کرو اور اپنے بیڈ پر چلی جاؤ تا کہ امی جان ہمیں دیکھنے آئیں تو انہیں لگے کہ ہم سو گئے ہیں۔ گڑیا نے ایسا ہی کیا اور اب ہم دم سادھ کر اپنے اپنے بیڈ پر پڑے تھے کہ پندرہ منٹ بعد ہی امی جان نے دروازہ کھولا اور جھانک کر ہمیں دیکھا اور دروازہ آرام سے بند کر کے واپس چلی گئیں۔۔۔



جیسے ہی امی جان گئیں گڑیا نے مجھے پکڑ کر بھینچ لیااور کہنے لگی کہ بھائی آج تو میں آپ کو نہیں چھوڑوں گی ساری رات آپ کے ساتھ پیار کروں گی۔ میں نے کہا کہ گڑیا میرا بھی یہی دل ہے لیکن آج ہم چدائی کا آغاز اوپر والے کمرے کے باہر ہی کریں گے اور پھر نیچے آ جائیں گے۔ گڑیا کہنے لگی کہ آؤ چلیں۔ میں نے کہا کہ ابھی پانچ منٹ ٹھہر جاؤ تا کہ ماموں امی جان کی چوت اور امی جان ماموں جان کا لوڑا چوسنے لگ جائیں اتنی دیر ہم یہیں کسنگ کرتے ہیں۔ پانچ منٹ تک ہم نے بہت زبردست کسنگ کی اس کے بعد میں نے گڑیا سے کہا کہ اب تو میرا لوڑا پھٹنے والا ہے اب چلتے ہیں گڑیا نے کہا کہ میری چوت بھی گیلی ہو چکی ہے اس لیے جلدی چلو۔ میں نے کہا کہ آرام سے کوئی کھڑکا نہیں ہونا چاہیے ورنہ امی جان کو معلوم ہو جائے گا کہ ہم انہیں دیکھ رہے ہیں۔ ہم احتیاط کے ساتھ سیڑھیاں چڑھ کر اوپر چلے گئے جہاں ہم نے دیکھا کہ امی جان اور ماموں جان آپس میں گتھم گتھا تھے ماموں جان نے امی جان کی چوت میں لوڑا ڈالا ہوا تھا اور امی جان چلا کر کہہ رہی تھیں کہ بھائی جان آج میں آپ کو ایک سرپرائز دوں گی۔۔۔ ایک تحفہ دوں گی۔۔ ماموں جان کہہ رہے تھے کہ سالی کیا تحفہ دے گی جلدی دے۔۔۔ امی جان نے کہا کہ ابھی صبر کریں۔۔۔ یہ گفتگو چل رہی تھی اور ادھر امی جان کی چدائی۔۔ گڑیا نے کہا کہ بھائی یہ امی جان کیا کہہ رہی ہیں۔۔۔ میں نے کہا کہ دیکھتی جاؤ ابھی کیا تحفہ دیتی ہیں امی جان ماموں جان کو۔۔۔ یہ کہتے کہتے میں نے گڑیا کو ننگا کر دیا اور اپنا ٹراؤزر بھی مکمل اتار کر ایک سائیڈ پر رکھ دیا۔ اور دروازے کے ساتھ ہی 69 کی پوزیشن میں ہم ایک دوسرے کو چوسنے لگے۔ گڑیا تھوڑی ہی دیر میں پہلی بار ڈچارج ہو چکی تھی کہ میں نے سکیم کے مطابق ہوں کی آواز نکالی۔۔۔ تھوڑی ہی دیر بعد کمرے کا دروازہ کھلا اور امی جان ننگی ہی باہر آئیں اور ہم دونوں کو دیکھتے ہی انہوں نے کہا کہ میرے پیارے بچو! یہ کیا تماشا لگا رکھا ہے؟ گڑیا کے حواس اڑ گئے اور وہ پکڑے جانے کے ڈر سے رونے لگی۔۔۔ امی جان نے اسے فورا اپنے ساتھ چمٹا لیا اور کہا کہ گڑیا میری جان ڈرنے اور رونے کی ضرورت نہیں آؤ میرے ساتھ اور مجھے کہا کہ گڈو تم بھی اندر آ جاؤ۔
امی نے گڑیا کو سینے سے لگایا ہوا تھا اور جا کر ماموں جان کے لوڑے کے قریب کھڑا کر دیا ماموں جان کی ہوس بھری آنکھیں دیکھنے والی تھیں میں صاف دیکھ رہا تھا کہ ماموں جان گڑیا کے مموں اور کبھی پھدی کو دیکھتے تھے اور گڑیا ماموں جان کے پھنکارتے ہوئے لوڑے کو دیکھ کر سہم سی گئی تھی۔ امی جان نے کہا کہ گڑیا شرمانا چھوڑو اور ماموں جان کے لوڑے کو اپنی تنگ اور چھوٹی پھدی سے سرپرائز دو۔ ۔۔۔۔


گڑیا تھوڑا جھجک رہی تھی کہ میں نے اسے کھڑے کھڑے وہیں پیچھے سے لوڑا ڈال کر چودنا شروع کر دیا کیونکہ میرا لوڑا ماموں جان کا کالا موٹا اور لمبا ناگ دیکھ کر پھٹنے کو آ رہا تھا۔ جیسے ہی میں نے گڑیا کی چوت میں لوڑا ڈالا گڑیا آگے کو جھکی اور میں نے اس کی گردن پر مزید دباؤ بڑھایا اور ماموں کے لوڑے پر اس کا منہ فٹ کرنے کی کوشش کرنے لگا ادھر سے امی نے بھی بیڈ پر بیٹھ کر اس کی گردن پر پیار سے ہاتھ پھیرنا شروع کیا اورماموں جان کے چودہ طبق روشن ہو گئے جب انہوں نے دیکھا کہ میں نے گڑیا کو چودنا شروع کر دیا ہے اور گڑیا نے ماموں جان کا لوڑا چوسنا شروع کر دیا ہے۔ ماموں جان کو جیسے نشہ چڑھ گیا ہو چھوٹی اور تنگ پھدی کا انہوں نے کہا کہ گڑیا بیٹا یہ کب سے چل رہا ہے؟ میں نے کہا ماموں جان پیڑ بعد میں کن لیجیے گا اس وقت پھل کھائیں تو ماموں جان نے گڑیا کے سر پر ہاتھ رکھا اور کہا کہ میری رنڈی بھانجی اپنے ماموں کا لوڑا چوس اور مجھے کہا کہ بھانجے اپنی بہن کو چود اور میں تو تھا ہی لیکن مجھے نہیں پتہ تھا کہ تو بھی بہن چود ہے۔ میں نے کہا کہ ماموں جان ہم آپ کی ہی اولاد ہیں۔ اب چدائی زور شور سے شروع ہو گئی ماموں جان نے تھوڑی دیر بعد ہی گڑیا کے منہ سے اپنا لوڑا نکالا اور مجھے کہا کہ بھانجے مجھے اپنی بھانجی کی پھدی میں لوڑاڈالنے کا موقع دو میں نے اپنا لوڑا گڑیا کی پھدی سے نکال کر امی جان کے منہ میں ڈال دیا کہ اپنی بیٹی کی پھدی کا پانی چکھیں اور گڑیا کو ماموں جان نے دبوچ لیا۔ گڑیا کی ٹانگیں اٹھا کر ماموں جان نے اس کی تنگ موری پر اپنا موٹاٹوپا سیٹ کیا اور ہم سے کہا کہ سبھی اپنا اپنا تھوک گڑیا کی پھدیا پر لگائیں تا کہ میرا موٹا اور لمبا لوڑا آسانی سے اندر جا سکے۔ ہم یہ تماشا دیکھنا چاہتے تھے میں نے کہا کہ ایک منٹ اور ماموں جان کا موبائل پکڑا اور کیمرے کھول کر مووی بنانے لگ گیا۔ میں نے اپنا بہت سارا تھوک گڑیا کی پھدیا پر تھوک دیا جسے امی جان نے اپنے منہ میں ڈال کر اپنا تھوک ملا کر گڑیا کی پھدی پر اگل دیا اور زبان سے اس کی پھدی کی موری میں ڈالنے لگیں یں ویڈیو بنا رہا تھا اور مزہ لے رہا تھا۔ ماموں جان نے گڑیا کی چوت پر لوڑے کا موٹا ٹوپا رکھا اور تھوڑا سا دبایا اور یک دم اندر کر دیا۔۔۔ گڑیا درد سے بلبلا اٹھی اور رونے لگی۔۔۔ امی جان نے گڑیا سے کہا کہ بھائی کا لوڑا لے کر سمجھ رہی تھی کہ بڑا کام کر دیا تم نے اب مزہ لے میرے بھائی کے لوڑے کا تجھے معلو م ہو کہ مزہ کسے کہتے ہیں۔۔۔ اور ماموں جان سے کہنے لگیں کہ بھائی جان ذرا ٹھیک طرح سے ٹھوکو میری بیٹی اور اپنی بھانجی کو میں ذرا اپنے بیٹے کا لوڑا لیتی ہوں۔۔۔۔ گڑیا کی تکلیف کی شدت میں کچھ کمی آ رہی تھی اور مزہ بڑح رہا تھا لیکن ماموں تو وحشی ہوئے پڑے تھے۔ گڑیا کی چوت میں سے خون نکلتا نظر آ رہا تھا میں حیران تھا کہ ماموں جان کے لن نے ایک بار پھر گڑیا کی پھدی پھاڑ دی۔۔۔ ابھی میں سوچ رہا تھا کہ امی جان نے مجھ پر حملہ کر دیا اور کہنے لگیں کہ بہن چود اور مادر چود ذرا اپنا ہتھیار اپنی ماں کی چوت میں ڈال اور ماں کو رنڈی بنا دے جس طرح بہن کو رنڈی بنایا ہے۔۔ میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور تھوک لگا کر امی جان کی گانڈ میں لوڑا گھسیڑ دیا اور مزے سے امی جان کی سسکاریاں نکلنے لگیں۔۔۔۔ اب گڑیا ماموں جان کا ساتھ دے رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ ماموں جان مجھے تو آج پتہ چلا ہے کہ جتنا لوڑا موٹا اور لمبا ہو اتنا ہی مزہ زیادہ آتا ہے۔۔۔ زور سے چودو اپنی بھانجی کو ۔۔۔ اور زور سے۔۔۔ میں نے کہا کہ ٹھہر سالی تیری تو میں گانڈ مارتا ہوں اور یہ کہہ کر ماموں جان سے کہا کہ ذرا جگہ بنائیں میری تا کہ میں اپنی بہن کی گانڈ میں لوڑا ڈال سکوں۔۔۔ ماموں جان نے جگہ دی اور اپنا کام جاری رکھا اور میں نے تھوڑا تھوک لگا کر گڑیا کی گانڈ میں لوڑا گھسانے کی کوشش کی بڑی مشکل سے میں گانڈ میں ٹوپی اتارنے میں کامیاب ہو گیا ۔۔۔ گڑیا درد سے چلا رہی تھی لیکن ساتھ کہہ رہی تھی کہ بہن چود بھیا چود ڈال اپنی بہن کی گانڈ پھاڑ ڈال آج ہی سارا مزہ دے دو ماموں بھانجا مجھے۔ میرا لوڑا اب کچھ رواں ہو گیا تھا اس لیے اب گڑیا کی گانڈ اور چوت دونوں چد رہی تھیں۔ پھر ہم نے گڑیا کو تھوڑی دیر کے لیے آرام کرنے دیااور اپنے لوڑے امی جان کی پھدی اور گانڈ کے سپرد کر دیئے۔۔۔ امی جان کی خوب اٹھ اٹھ کر ہم دونوں نے ماری۔۔۔ میں بھی ڈسچارج نہیں ہو پا رہا تھا نہ ماموں جان۔۔ تقریباً تین گھنٹے ہم نے دونوں ماں بیٹی کو خوب چودا اور پھر پہلے ماموں ڈسچارج ہوئے اور بعد میں میں بھی ڈسچارج ہو گیا۔۔۔ ہم بری طرح تھک چکے تھے۔۔۔ وہیں ڈھیر ہوئے اور ننگے ہی ایک دوسرے پر سو گئے۔۔۔
Like Reply


Messages In This Thread
RE: Small but hot sex stories. ( Collected from Net ) - by hirarandi - 18-05-2025, 05:49 PM



Users browsing this thread: