18-05-2025, 05:47 PM
اتنے میں آنٹی ہمارے قریب آ کر میرے اور حرا کے منہ میں اپنی زبان ڈالنے کی کوشش کرنے لگیں میں نے بھی انہیں موقع دیا اور انہوں نے حرا سے کہا کہ حرا بیٹا ذرا مجھے موقع دو تمہارے گڈو بھائی کو دیکھوں۔ تو حرا نیچے اتری اور آنٹی نے کھڑے کھڑے میرا لوڑا اپنی چوت میں ڈالا اور سسکاری بھری میں نے بھی نان سٹاپ چودنا شروع کر دیا اور کہا کہ آنٹی میری کتیا بن جائیں آگے تک لوڑا گھساؤں۔ تو آنٹی فورا کتیا بن گئیں اور میں نے ان کی چوت میں لوڑا ڈال کر حرا کو پکڑ کر اپنے قریب کر لیا اور اس کی زبان چوسنے لگا۔ پھر میں نے لوڑا آنٹی کی چوت سے نکال کر حرا کے منہ میں ڈالا اور کہا کہ اپنی ممی کی چوت کو ٹیسٹ کرو۔ آنٹی کہنے لگیں کہ میں کتنی خوش قسمت ہوں کہ تم باپ بیٹے کا لوڑا اپنی چوت میں لیا ہے میں نے کہا کہ آنٹی کیا اباجان آپ کی گانڈ میں لوڑا ڈالا کرتے تھے؟ کیونکہ میں تو اب آپ کی گانڈ میں لوڑا ڈالوں گا۔ آنٹی ہنس کر کہنے لگی کہ تمہیں بھی اپنے ابا جان جان کی طرح گانڈ میں لوڑا ڈالنے کا شوق ہے لگتا ہے سبھی مرد ایک جیسے ہوتے ہیں میرا بیٹا بھی گانڈ میں لوڑا ڈالنا پسند کرتا ہے ابھی دیکھنا تمہاری امی جان کی گانڈ میں لوڑا ڈالے گا۔ میں نے کہا یہ تو پھر مقابلہ ہو جائے گا چلو بھئی مانی! ڈالو میری امی جان کی گانڈ میں ادھر حرا کو اس کے ابو نے یہ کہہ کر پکڑ لیا کہ آؤ میرے دوست اور میری بیوی کی بیٹی میں تمہیں چودوں اور اسے گود میں بٹھا کر اس کی چوت میں لوڑا ڈال دیا۔ میں اب آنٹی کا کتا بنا ان کی گانڈ پر چڑھ دوڑا، مانی میری امی جان کی گانڈ پر تھوک لگا کر اندر ڈال چکا تھا اور ہم سب دھپا دھپ دھپا دھپ کی آوازیں نکال رہے تھے۔ میں نے انکل سے کہا کہ کیا آپ اب مجھے میری حرا بہن کی گانڈ چودنے دیں گےا تنی دیر آپ میرے ابا جان سے چدنے والی اپنی بیوی کی گانڈ چود لیں ۔ حرا تو تیار تھی فورا اپنے ابا کا لوڑا چھوڑ کر میرے پاس آ گئی۔ میں نے اسے آنٹی کے اوپر لیٹنے کا کہا اور اس کی ٹانگیں اٹھا کر اس کی چوت میں لوڑا گھسا دیا، اب میں ایک بار آنٹی کے اندر کرتا اور ایک بار حرا کے اندر پھر حرا کو کہا کہ اب تم میری کتیا بہن بن جاؤ اور آنٹی کو انکل نے کھینچ لیا کہ آؤ میرے دوست سے چدوانے والی میری بیوی ذرا میرے لوڑے کا اپنی گانڈ میں مزہ لو۔ مانی میری امی جان کی گانڈ میں اندھا دھند چدائی لگا رہا تھا۔ میں نے اب حرا کی گانڈ پر تھول لگایا اور اس کی گانڈ میں لوڑا ڈال کر اندر باہر کرنے لگا۔ حرا کہنے لگی کہ گڈو بھائی تیز کرو۔ میں نے سپیڈ بڑھا دی اور زور زور سے چدائی کرنے لگا۔ اتنے میں امی جان نے کہا کہ گڈو اپنی امی کو نہیں چودو گے؟ میں نے کہا کہ آپ کی گانڈ اور چوت میں ایک ہی وقت میں دو لوڑے ڈالنے کا دل ہے تو میں نے حرا کی گانڈ سے لوڑا نکالا اور مانی سے کہا کہ میری امی جان کو اسی طرح کتیا بنائے رکھو اور تھوڑا سا اوپر ہو جاؤ تا کہ میں امی جان کی چوت میں اپنا لوڑا گھسا سکوں اور ہم دونوں نے امی جان کی گانڈ اور چوت مارنا شروع کر دی۔ حرا کبھی مجھے کس کرتی اور کبھی اپنے بھائی مانی کے ہونٹ چوسنا شروع کر دیتی۔ کوئی دس منٹ کے بعد امی جان نے کہا کہ اب حرا کی باری ہے گانڈ اور چوت دونوں میں لوڑ الینے کی۔ میں نے امی جان کی چوت سے لوڑا نکالا اور مانی نے ان کی گانڈ خالی کی اور میں نے جلدی سے امی جان کی گانڈ میں لوڑا گھسا کر تین چار بار اپنا لوڑا جڑھ تک اندر باہر کیا تو امی جان کی سسکاریاں نکل گئیں۔ امی جان نے کہا کہ مادر چود حرا کی گانڈ اور چوت میں دونو بھائی چودو۔ میں نے کہا کہ میں ماں چود بھی ہوں اور بہن چود بھی فکر نہ کرو امی جان۔ یہ کہہ کر میں نے بیڈ پر لیٹ کر حرا کو اپنے اوپر کھینچ چکا تھا اور اس کا منہ اوپر کو کر کے لیٹے کا کہا تا کہ اس کی گانڈ میں اپنا ٹائٹ لوڑا ڈال سکوں ایک دو سیکنڈ میں ہی میں حرا کی گانڈ میں اپنا لوڑا اتار چکا تھا اور مانی نے اپنی امی جان کو پکڑ کر ابا جان سے کہا کہ ابو آپ ذرا اپنا موٹا اور بڑا لوڑا حرا کی چوت میں ڈالیں۔ اس کے ابو حرا پر چڑھ آئے اور کہا کہ میری بیوی کی حرامی اولاد میں تجھے چودتا ہوں اور زور زور سے چودنے لگے میرا لوڑا جڑ تک حرا کی گانڈ میں تھا اور اس کے ابو میری سوتیلی بہن کی چوت کو زور زور سے چود رہے تھے۔ امی جان نے اپنے ممے حرا کے منہ میں ڈال دیئے اور اپنی چوت میرے منہ پر رکھ دی اور کہنے لگی کہ اپنی ماں کی چوت چاٹ بیٹا گڈو۔۔
کوئی دو گھنٹے کی اس زور دار چدائی کے بعد مانی بھی ڈسچارج ہو گیا اور انکل بھی ڈسچارج ہو گئے اور امی جان مجھے کہنے لگی کہ اب تم بھی ڈسچارج ہو جاؤ تو میں نے کہا کہ نہیں ابھی میرا ایک کام رہتا ہے اس لیے میں وہ کام کرنے کے بعد ہی ڈسچارج ہوں گا۔ امی جان نے کہا کہ ہاں ٹھیک ہے اس لیے اب تم جاؤ ہم یہیں آرام کریں گے۔ میں نے مانی، انکل اور آنٹی کو گہری کسز کیں اور حرا کو بازو سے پکڑا اور کہا کہ تم میری بہن میرے ساتھ آ جاؤ۔ وہ اٹھی اور ننگی ہی میرے ساتھ چل پڑی امی جان نے کہا کہ احتیاط سے کہیں تمہاری بہن گڑیا نہ جاگ کر دیکھ لے میں نے کہا کہ امی جان آپ فکر نہ کریں وہ نیند کی گولی کھا کر سو رہی ہے۔ یہ کہہ کر میں نے حرا کو گود میں اٹھایا اور لوڑا اس کی چوت میں ڈال کر اسے لے کر اپنے اور گڑیا کے کمرے میں آ گیا اور اپنے بیڈ پر لٹا کر اس کی چوت مارنا شروع کر دی۔ میرا جوش مزید بڑھ گیا اور میں حرا کو چوم رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ تم میری بہن ہو اور مجھے اتنے عرصے بعد ملی ہو آج سے تم یہیں رہو گی اور میرے اور گڑیا کے ساتھ ہی سویا کرو گی۔ حرا کہنے لگی کہ گڑیا ۔۔۔۔ میں نے کہا کہ میں نے گڑیا کی سیل توڑ دی ہے اور اس کی گانڈ بھی چود دی ہے اب اگلی پارٹی میں وہ بھی ہمارے ساتھ شامل ہو گی فکر نہ کرو۔ حرا نے اپنی بہن گڑیا کا ماتھا چوما اور پھر اس کے ہونٹوں پر کس کرنے لگی لیکن گڑیا گہری نیند سو رہی تھی۔۔ تھوڑی دیر حرا کو گانڈ اور چوت میں چودنے کے بعد میں نے کہا کہ آؤ اب تمہیں واپس چھوڑ آؤ ں اور اسی طرح اسے گود میں اٹھا کر اس کی گانڈ میں لوڑا گھسا کر میں اسے اٹھائے اٹھائے اوپر چدائی روم میں لے گیا جہاں سب سو رہے تھے اس لیے حرا کو آخری بار ہگ کر کے کسنگ کر کے میں واپس اپنے کمرے میں آیا میرا لوڑا ابھی کھڑا تھا اس لیے میں نے کمرے کی اندر سے کنڈی لگائی اور آتے ہی گڑیا کی گانڈ میں لوڑا گھسا دیا۔ اچانک لوڑا گھسانے سے گڑیا تھوڑا ہلی لیکن پھر سو گئی اور میں اس کی گانڈ مارنے لگا۔ کوئی پندرہ منٹ کی چدائی کے بعد گڑیا کی گانڈ کی گرمی برداشت نہ کر پایا اور اس کی گانڈ میں اپنی ساری پروٹین نکال دی اور وہیں ڈھیر ہو گیا۔ ۔۔۔۔ گڑیا تو گہری نیند سو رہی تھی اور اسے علم بھی نہ ہو سکا کہ رات کو چدائی روم میں کیا ہوا اور اسے یہ بھی علم نہیں تھا کہ اگلی رات اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے ۔۔۔۔۔
صبح ہوئی تو گڑیا نے مجھے جگایا اور کہا کہ بھائی اٹھیں دن کافی چڑھ گیا ہے اور رات کو آپ میری گانڈ میں ڈسچارج ہوئے تھے کیا؟ میں نے جاگتے ہوئے گڑیا کو اپنے اوپر کھینچا اور اس کو ایک فرنچ کس کرتے ہوئے کہا کہ ہاں کیوں کیا ہوا؟ اس نے کہا کہ مجھے تو پتہ بھی نہیں چلا کہ کب آپ نے میری گانڈ میں اپنا لوڑا گھسایا۔ میں نے کہا کہ تم کل رات بہت گہری نیند میں تھیں۔ ہم کسنگ کر رہے تھے کہ امی جان کی آواز آئی گڑیا، گڈو جلدی باہر آؤ اور ناشتہ کر لو پھر آج ہم نے شام کا کھانا اور آئس کریم آپ کے ماموں جان کے ساتھ باہر جا کر کھانی ہے ۔ گڑیا مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولی لو جی آج پھر امی جان کی چدے گی۔ میں نے دل میں سوچا کہ گڑیا فکر نہ کرو تمہاری بھی چدے گی اور ماموں جان کے موٹے اور لمبے لوڑے سے چدے گی۔ میں نے گڑیا سے پوچھا کہ ماموں کے لوڑے کے متعلق تمہارا کیا خیال ہے؟ کیسا لگا تمہیں؟ گڑیا کہنے لگی کہ مست ہے۔ لمبا اور موٹا اور تگڑا۔ امی جان کی تو موجیں لگی ہوئی ہیں۔ میں نے ہنستے ہوئے گڑیا سے کہا کہ تمہیں بھی ایسی موج چاہیے کیا؟ گڑیا کہنے لگی کہ نہ بابا مجھے ڈر لگتا ہے ماموں کے لوڑے سے۔ میں نے کہا کہ ویسے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ لوڑا جتنا بڑا بھی ہو اور چوت اور گانڈ جتنی بھی تنگ ہو لوڑا ان میں رستہ بنا لیتا ہے اس لیے اگر تمہیں چاہیے تو بات کرو؟ گڑیا کہنے لگی کہ نہیں مجھے آپ کا ہی کافی ہے۔ یہ کہہ کر مجھے ایک کس دے کر باہر چلی گئی۔ میں بھی اٹھا ہم نے ناشتہ کیا اور امی نے کہا کہ گھر کی صفائی میں میرا ساتھ دیں ۔ میں اور گڑیا نے سب کچھ سمیٹا اور گڑیا چھوٹے کو لے کرباہر لان میں کھیلنے چلی گئی اور میں نے امی جان سے کہا کہ گڑیا ماموں جان کے موٹ اور لمبے لوڑےسے ڈرتی ہے کیونکہ اس دن ہم نے آپ دونوں کو چدائی کرتے دیکھا تھا۔ ماموں کا لوڑا واقعی بہت تگڑا ہے اور اوپر سے انہوں نے گولی بھی کھائی ہوئی تھی۔ امی جان نے کہا کہ یہی تو دیکھنا ہے کہ گڑیا اتنا موٹا لوڑا کیسے لیتی ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے۔ یہی باتیں کرتے ہوئے ہم کام کرتے رہے اور پھر شام کو ہم سب نے نہا کر دھلے کپڑے پہنے اور تیار ہو کر ماموں جان کا انتظار کرنے لگے۔ تھوڑی دیر بعد ماموں جان آ گئے اور ہم سب کے لیے تحائف بھی لے کر آئے تھے۔ ماموں جان کو بھی معلوم نہیں تھا کہ آج انہیں ایک چھوٹی پھدی میں لوڑا ڈالنے والا تحفہ ملے گا۔ ہم سب تحائف لے کر بہت خوش ہوئے۔ گڑیا ماموں کے پاس بیٹھنے سے جھجک رہی تھی اور میں جانتا تھا کہ ایسا کیوں ہے۔ ماموں جان نے اسے سینے سے لگایا اور کہا کہ گڑیا میری بیٹی کیسی ہے؟ تو گڑیا نے نظریں نیچی کر کے کہا کہ ٹھیک اور میں دیکھ رہا تھا کہ گڑیا کی آنکھیں ماموں جان کے لوڑے پر تھیں جس نے پینٹ کے اندر ایک تنبو سا بنا رکھا تھا۔۔
کوئی دو گھنٹے کی اس زور دار چدائی کے بعد مانی بھی ڈسچارج ہو گیا اور انکل بھی ڈسچارج ہو گئے اور امی جان مجھے کہنے لگی کہ اب تم بھی ڈسچارج ہو جاؤ تو میں نے کہا کہ نہیں ابھی میرا ایک کام رہتا ہے اس لیے میں وہ کام کرنے کے بعد ہی ڈسچارج ہوں گا۔ امی جان نے کہا کہ ہاں ٹھیک ہے اس لیے اب تم جاؤ ہم یہیں آرام کریں گے۔ میں نے مانی، انکل اور آنٹی کو گہری کسز کیں اور حرا کو بازو سے پکڑا اور کہا کہ تم میری بہن میرے ساتھ آ جاؤ۔ وہ اٹھی اور ننگی ہی میرے ساتھ چل پڑی امی جان نے کہا کہ احتیاط سے کہیں تمہاری بہن گڑیا نہ جاگ کر دیکھ لے میں نے کہا کہ امی جان آپ فکر نہ کریں وہ نیند کی گولی کھا کر سو رہی ہے۔ یہ کہہ کر میں نے حرا کو گود میں اٹھایا اور لوڑا اس کی چوت میں ڈال کر اسے لے کر اپنے اور گڑیا کے کمرے میں آ گیا اور اپنے بیڈ پر لٹا کر اس کی چوت مارنا شروع کر دی۔ میرا جوش مزید بڑھ گیا اور میں حرا کو چوم رہا تھا اور کہہ رہا تھا کہ تم میری بہن ہو اور مجھے اتنے عرصے بعد ملی ہو آج سے تم یہیں رہو گی اور میرے اور گڑیا کے ساتھ ہی سویا کرو گی۔ حرا کہنے لگی کہ گڑیا ۔۔۔۔ میں نے کہا کہ میں نے گڑیا کی سیل توڑ دی ہے اور اس کی گانڈ بھی چود دی ہے اب اگلی پارٹی میں وہ بھی ہمارے ساتھ شامل ہو گی فکر نہ کرو۔ حرا نے اپنی بہن گڑیا کا ماتھا چوما اور پھر اس کے ہونٹوں پر کس کرنے لگی لیکن گڑیا گہری نیند سو رہی تھی۔۔ تھوڑی دیر حرا کو گانڈ اور چوت میں چودنے کے بعد میں نے کہا کہ آؤ اب تمہیں واپس چھوڑ آؤ ں اور اسی طرح اسے گود میں اٹھا کر اس کی گانڈ میں لوڑا گھسا کر میں اسے اٹھائے اٹھائے اوپر چدائی روم میں لے گیا جہاں سب سو رہے تھے اس لیے حرا کو آخری بار ہگ کر کے کسنگ کر کے میں واپس اپنے کمرے میں آیا میرا لوڑا ابھی کھڑا تھا اس لیے میں نے کمرے کی اندر سے کنڈی لگائی اور آتے ہی گڑیا کی گانڈ میں لوڑا گھسا دیا۔ اچانک لوڑا گھسانے سے گڑیا تھوڑا ہلی لیکن پھر سو گئی اور میں اس کی گانڈ مارنے لگا۔ کوئی پندرہ منٹ کی چدائی کے بعد گڑیا کی گانڈ کی گرمی برداشت نہ کر پایا اور اس کی گانڈ میں اپنی ساری پروٹین نکال دی اور وہیں ڈھیر ہو گیا۔ ۔۔۔۔ گڑیا تو گہری نیند سو رہی تھی اور اسے علم بھی نہ ہو سکا کہ رات کو چدائی روم میں کیا ہوا اور اسے یہ بھی علم نہیں تھا کہ اگلی رات اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے ۔۔۔۔۔
صبح ہوئی تو گڑیا نے مجھے جگایا اور کہا کہ بھائی اٹھیں دن کافی چڑھ گیا ہے اور رات کو آپ میری گانڈ میں ڈسچارج ہوئے تھے کیا؟ میں نے جاگتے ہوئے گڑیا کو اپنے اوپر کھینچا اور اس کو ایک فرنچ کس کرتے ہوئے کہا کہ ہاں کیوں کیا ہوا؟ اس نے کہا کہ مجھے تو پتہ بھی نہیں چلا کہ کب آپ نے میری گانڈ میں اپنا لوڑا گھسایا۔ میں نے کہا کہ تم کل رات بہت گہری نیند میں تھیں۔ ہم کسنگ کر رہے تھے کہ امی جان کی آواز آئی گڑیا، گڈو جلدی باہر آؤ اور ناشتہ کر لو پھر آج ہم نے شام کا کھانا اور آئس کریم آپ کے ماموں جان کے ساتھ باہر جا کر کھانی ہے ۔ گڑیا مجھے آنکھ مارتے ہوئے بولی لو جی آج پھر امی جان کی چدے گی۔ میں نے دل میں سوچا کہ گڑیا فکر نہ کرو تمہاری بھی چدے گی اور ماموں جان کے موٹے اور لمبے لوڑے سے چدے گی۔ میں نے گڑیا سے پوچھا کہ ماموں کے لوڑے کے متعلق تمہارا کیا خیال ہے؟ کیسا لگا تمہیں؟ گڑیا کہنے لگی کہ مست ہے۔ لمبا اور موٹا اور تگڑا۔ امی جان کی تو موجیں لگی ہوئی ہیں۔ میں نے ہنستے ہوئے گڑیا سے کہا کہ تمہیں بھی ایسی موج چاہیے کیا؟ گڑیا کہنے لگی کہ نہ بابا مجھے ڈر لگتا ہے ماموں کے لوڑے سے۔ میں نے کہا کہ ویسے کچھ نہیں ہوتا کیونکہ لوڑا جتنا بڑا بھی ہو اور چوت اور گانڈ جتنی بھی تنگ ہو لوڑا ان میں رستہ بنا لیتا ہے اس لیے اگر تمہیں چاہیے تو بات کرو؟ گڑیا کہنے لگی کہ نہیں مجھے آپ کا ہی کافی ہے۔ یہ کہہ کر مجھے ایک کس دے کر باہر چلی گئی۔ میں بھی اٹھا ہم نے ناشتہ کیا اور امی نے کہا کہ گھر کی صفائی میں میرا ساتھ دیں ۔ میں اور گڑیا نے سب کچھ سمیٹا اور گڑیا چھوٹے کو لے کرباہر لان میں کھیلنے چلی گئی اور میں نے امی جان سے کہا کہ گڑیا ماموں جان کے موٹ اور لمبے لوڑےسے ڈرتی ہے کیونکہ اس دن ہم نے آپ دونوں کو چدائی کرتے دیکھا تھا۔ ماموں کا لوڑا واقعی بہت تگڑا ہے اور اوپر سے انہوں نے گولی بھی کھائی ہوئی تھی۔ امی جان نے کہا کہ یہی تو دیکھنا ہے کہ گڑیا اتنا موٹا لوڑا کیسے لیتی ہے۔ میں نے کہا ٹھیک ہے۔ یہی باتیں کرتے ہوئے ہم کام کرتے رہے اور پھر شام کو ہم سب نے نہا کر دھلے کپڑے پہنے اور تیار ہو کر ماموں جان کا انتظار کرنے لگے۔ تھوڑی دیر بعد ماموں جان آ گئے اور ہم سب کے لیے تحائف بھی لے کر آئے تھے۔ ماموں جان کو بھی معلوم نہیں تھا کہ آج انہیں ایک چھوٹی پھدی میں لوڑا ڈالنے والا تحفہ ملے گا۔ ہم سب تحائف لے کر بہت خوش ہوئے۔ گڑیا ماموں کے پاس بیٹھنے سے جھجک رہی تھی اور میں جانتا تھا کہ ایسا کیوں ہے۔ ماموں جان نے اسے سینے سے لگایا اور کہا کہ گڑیا میری بیٹی کیسی ہے؟ تو گڑیا نے نظریں نیچی کر کے کہا کہ ٹھیک اور میں دیکھ رہا تھا کہ گڑیا کی آنکھیں ماموں جان کے لوڑے پر تھیں جس نے پینٹ کے اندر ایک تنبو سا بنا رکھا تھا۔۔


![[+]](https://xossipy.com/themes/sharepoint/collapse_collapsed.png)