Thread Rating:
  • 7 Vote(s) - 1.86 Average
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
Small but hot sex stories. ( Collected from Net )
جب سے گڑیا کی پھدی اور گانڈ میں میرے لن کا ٹوپا گیا تھا اسے بھی آگ لگی ہوئی تھی اور مجھے بھی کہ جلدی سے پورا لوڑا اس کے اندر گھسیڑ دوں کیونکہ اب تک تو میں اپنی بہن کی پھدی اور گانڈ میں صرف لن کا ٹوپا ہی ڈالا تھا جس سے مجھے محسوس ہوا کہ پھدی اندر سے ٹائٹ ہے اور گانڈ بھی بہت زبردست ہے مجھے ڈر تھا کہ گڑیا ابھی پورا لوڑا اندر بردارشت نہیں کر سکتی تھی۔ مجھے یقین تھا کہ امی جان کو سب معلوم ہے لیکن میں بھی اس وقت تک موقع سے فائدہ اٹھانا چاہتا تھا جب تک امی صاف الفاظ میں ہم سے بات نہ کرتیں۔ اس لیے میں بے فکر ہو کر اس کام میں منہمک تھا کیونکہ اگر پتہ ہونے کے باوجود امی کچھ نہیں کہہ رہی تھیں تو اس کا مطلب صاف تھا کہ امی کے ذہن میں کوئی اور پلان ہے اور جب تک وہ اسے ظاہر نہ کرتیں میں کیسے جان سکتا تھا اس لیے میں نے خود کو حالات کے دھارے پر چھوڑ دیا۔
ادھر ابا جان کی وفات کے بعد ہمارے ایک ماموں جو بہت امیر تھے انہوں نے ابا جان کا کاروبار بھی سنبھال لیا اور اب باقاعدہ امی جان کو دکان کی آمدن کا حساب دینے گھر آنے لگے تھے۔ ایک دن میں نے انہیں دیکھا کہ وہ امی جان کے کمرے میں تھے اور امی جان سے باتیں کرتے کرتے ان کی رانوں پر ہاتھ پھیر رہے تھے۔ اس رات ماموں جان ہمارے گھر ہی رات ٹھہر گئے۔ میرے لیے یہ بات نئی تھی کیونکہ ماموں جان بہت مصروف انسان تھے اور وہ کبھی ہمارے گھر را نہیں رکے تھے حالانکہ کئی بار امی جان نے انہیں روکنا بھی چاہا تھا لیکن وہ ہر بار کہتے کہ اگلی بار رکوں گا لیکن آج وہ رات رک رہے تھے اس لیے میرے دل میں کھٹکا ہوا کہ کچھ تو گڑ بڑ ہے۔ میں نے بھی دل میں سوچا کہ چلو جو بھی ہے مجھے آج موقع مل جائے گا کہ میں گڑیا کی پھدی یا گانڈ میں پورا لوڑا گھسا سکوں۔ میں یہ بھی دیکھنے کے لیے بے چین تھا کہ ماموں جان امین جان کی رانوں پر ہاتھ پھیر رہے تھے اور رات رکنے کا مقصد کیا ہے؟ ماموں جان نے تھوڑی دیر بعد مجھ سے کہا کہ گڈو تم بھی تیار ہو جاؤ اور گڑیا سے بھی کہو کہ تیار ہو جائے کیونکہ آج ہم کھانا باہر جا کر اچھے سے ہوٹل سے کھائیں گے۔ میں خوش ہو گیا اور ماموں کو جپھی لگا لی اور انہوں نے بھی مجھے ہمیشہ کی طرح پیار کیا اور میں گڑیا کو آوازیں دیتا ہوا کمرے کی طرف چلا گیا۔ اب میں اتنا چھوٹا تو تھا نہیں کہ معاملات کو سمجھ نہ پاتا کیونکہ آج امی جان بھی چہک چہک کر تیار ہو رہی تھیں اور ماموں بھی بہت خوش تھے۔میں نے گڑیا کو بتایا کہ سرپرائز ہے جلدی سے تیار ہو جاؤ کیونکہ آج تین تین سرپرائز ملیں گے۔ گڑیا کہنے لگی کہ وہ کیسے؟میں نے کہا کہ ایک تو ہم باہر جا کر کھانا کھائیں گے، دوسرا سرپرائز یہ کہ آج ماموں جان ہمارے گھر ہی رات کو رہیں گے اور تیسرا سرپرائز رات کو تمہیں میں دوں گا۔ یہ کہہ کر میں تیار ہوا اور باہر آگیا تھوڑی دیر بعد گڑیا بھی تیار ہو کر باہر آگئی اور امی جان بھی چھوٹے بھائی کو تیار کر کے باہر آ گئیں۔ ماموں جان بہت خوش تھے۔ادھر امی جان کے چہرے پر بھی ہم نے آج ایک عرصے کے بعد چمک دیکھی تھی جس کی وجہ سے میں اور گڑیا بہت خوش تھے۔ ہم باہر نکلے ماموں جان کی کار میں بیٹھے اور سیدھے ایک پارک میں گئے جہاں ایک گھنٹہ ہم نے جھولے وغیرہ لیے اوراس کے بعد ایک بہترین ریسٹورنٹ میں جا کر بہت ہی مزے کا کھانا کھایا اور پھر آئس کریم بھی کھائی اور واپسی کے لیے کار میں بیٹھے۔ رات کے دس بج چکے تھے اور ہم واپس گھر کی طرف روانہ ہوئے رستے میں ایک میڈیکل سٹور پر ماموں جان نے کار روکی اور مجھ سے کہنے لگے کہ میں یہاں سے ایک دوائی لے لوں تم نے کچھ لینا ہے تو بتا دو۔ میں نے کہا کہ کوک پینے کو دل کر رہا ہے گڑیا بولی کہ میں بھی پیئوں گی۔ چنانچہ میں ماموں کے ساتھ کار سے اترا اور میڈیکل سٹور پر چلا گیا۔ ماموں جان نے کچھ گولیاں لیں اور میں ان گولیوں کو اچھی طرح پہچانتا تھا وہ کبھی کبھی ابو بھی لیا کرتے تھے وہ لوڑا کھڑا کرنے والی گولیاں تھیں اور کنڈوم کے کچھ پیکٹ بھی خریدے میں بہ ظاہر ماموں سے دور کھڑا تھا لیکن سب دیکھ رہا تھا۔ ماموں جان نے بہ ظاہر مجھ سے یہ سب چھپا کے لیا لیکن میں سارا معاملہ سمجھ چکا تھا کہ آج ماموں اور امی جان کا رات رنگین کرنے کا پروگرام ہے اس بات سے مجھے تسلی ہو گئی کہ اگر ماموں اور امی جان آپس میں پروگرام رکھ سکتے ہیں تو میرا اور گڑیاکا آپس میں چدائی کرنا بھی کوئی اچنبھے کی بات نہیں۔ ماموں نے پے منٹ کی اور ہم دوبارہ کار میں جا کر بیٹھے اور گھر واپس آ گئے۔ ماموں جان اوپر کی منزل میں سونے کے لیے چلے گئے اور ہم دونوں بہن بھائی اپنے کمرے میں آ گئے اور امی جان چھوٹے بھائی کو جو سو چکا تھا گود میں اٹھائے اپنے کمرے میں چلی گئیں۔ اب میں نے کمرے میں جاتے ہیں گڑیا کو دبوچ کر چومنا شروع کر دیا۔ گڑیا کہنے لگی کہ بھائی کیا بات ہے آج بہت پیار آ رہا ہے؟ میں نے کہا کہ پیار تو ہر وقت تم پر ہی آتا ہے لیکن آج جاگتے میں کر لیا۔۔۔ میری اس بات پر گڑیا شرما گئی اور ہم دونوں ہنس پڑے جیسے ایک دوسرے کا راز جانتے ہیں اور فاش کر رہے ہیں۔ پھر میں نے گڑیا کے کان میں کہا کہ آج کی رات بہت سپیشل ہو گی۔۔۔ گڑیا کہنے لگی کہ وہ کیسے؟ میں نے کہا کہ تھوڑٰ دیر تک بتاؤں گا۔۔ ابھی جتنی جلدی لائٹ آف کر کے سونے کا ناٹک کرو گی اتنا ہی جلدی یہ سرپرائز کھل جائے گا۔ چنانچہ ہم دونوں جلدی سے لائٹ آف کر کے اپنے اپنے بیڈ پر لیٹ گئے۔میں نے گڑیا سے کہا کہ جلدی سے سونے کا بہترین ناٹک کرو کیونکہ ابھی امی جان چیک کرنے آئیں گی کہ ہم دونوں سو گئے ہیں یا نہیں۔ ٹھیک آدھے گھنٹے بعد ہمارے کمرے کا دروازہ کھلا اور امی جان نے بڑی احتیاط کے ساتھ دروازہ کھول کر اندر جھانکا اور پھر آرام سے دروازہ بند کر دیا اور واپس چلی گئیں۔۔۔۔ تھوڑی دیر کی خاموشی کے بعد میں گڑیا کے بیڈ پر جا کر اس کے ساتھ لیٹ گیا تو گڑیا نے مجھ سے پوچھا کہ آج امی جان کیوں چیک کرنے آئیں اور آپ کو کیسے پتہ تھا کہ امی چیک کرنے آئیں گی؟ تو میں نے کہا کہ ابھی اس سے بڑا سرپرائز باقی ہے بھائی کی جان بس چپ کر کے لیٹی رہو۔۔۔ آدھے گھنٹے تک ہم دونوں ایک دوسرے کے ساتھ چمٹے رہے گڑیا کا دل تھا کہ میں اس کی گانڈ اور پھدی چاٹوں لیکن میں نے جان بوجھ کر اسے گرم ہونے دیا اور پھر میرے ذہن میں ایک اور پلان تھا کہ آج گڑیا کی پھدی اور گانڈ میں پورا لوڑا گھسا دینا ہے اس لیے جب تک ماموں اور ای کا کھیل شروع نہ ہوتا اور میں گڑیا کو وہ دکھا نہ لیتا گڑیا آسانی سے راضی نہ ہو پاتی اور اسے مزہ بھی نہ آتا اس لیے میں انتظار کر رہا تھا کہ امی اور ماموں کا چدائی والا کھیل شروع ہو اور ماموں جان نے تو گولی بھی کھائی ہو گی اس لیے ان کا تو ساری رات کا ہی پلان لگتا تھا۔ چنانچہ تقریباً چالیس منٹ بعد میں نے گڑیا سے کہا کہ میرے ساتھ خاموشی اور کوئی بھی کھڑک کیے بغیر آنا اور کوئی بات نہیں کرنی بس خاموشی سے دیکھتی رہنا تم سب سمجھ جاؤ گی۔۔۔۔۔ میں نے گڑیا سے کہا کہ میرا انتظار کرو میں آیا۔۔۔ میں ننگے پاؤں نکلا اور احتیاط سے بغیر شور کیے امی جان کے کمرے میں جھانکا تو دیکھا کہ بیڈ پر چھوٹا سویا ہوا ہے لیکن امی موجود نہیں ہیں میں سمجھ گیا کہ بلی چوہے کا شکار کرنے نکل گئی ہے۔ چنانچہ میں اپنے کمرے میں گیا اور گڑیا کو اشارہ سے بلایا اور کہا کہ میرے پیچھے آ جاؤ۔۔۔ اب ہم دونوں ننگے پاؤں کمرے سے نکلے، میں آگے تھا اور گڑیا میرے پیچھے تھی۔۔۔ چوروں کی طرح ہم آگے پیچھے چلتے گئے اور پھر میں آرام سے سیڑھیاں چڑھ کر اوپر اس کمرے کی طرف گئے جہاں ماموں جان سوئے ہوئے تھے۔۔ کمرے کی کھڑکی میں سے میں نے جھانکا تو ماموں اور امی ننگے لیٹے تھے اور 69 کی پوزیشن میں ایک دوسرے کو چاٹ رہے تھے۔۔۔۔ میں نے گڑیا کو آگے آنے کا اشارہ کیا اور خود اس کے پیچھے کھڑا ہو گیا گڑیا یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ دونوں بہن بھائی زبردست طریقے سے ایک دوسرے کے اعضا کو منہ سے سہلا رہے ہیں۔۔۔۔ اتنے میں گڑیا کو اس کے مموں سے پکڑ لیا اور کہا کہ یہ دیکھو سرپرائز۔۔۔ اب تمہیں سونے کی ایکٹنگ کرنے کی ضرورت ہے نہ ہمیں شرمانے کی۔۔۔۔ اس کے بعد ہم نے تقریباً آدھا گھنٹہ امی جان کی چدائی دیکھی۔۔۔ ماموں کا لوڑا کوئی آٹھ انچ لمبا اور پانچ انچ موٹا ہو گا جو امی کی چوت میں اندر باہر ہو رہا تھا ماموں کہہ رہے تھے کہ اگر تم اسی طرح مجھے اپنے اوپر چڑھاتی رہو گی تو کاروبار بھی چلتا رہے گا اور تمہیں انکم بھی ملتی رہے گی۔۔۔ اور امی کہہ رہی تھیں کہ بھائی جان آپ کا لوڑا تو گڑیا کے ابا کے لوڑے سے زیادہ بڑا اور جاندار ہے۔۔۔گڑیا پر حیرت کے پیاڑ ٹوٹ رہے تھے۔۔۔ اور میرا لوڑا پھٹنے کے قریب تھا کہ میںنے وہیں گڑیا کی شلوار نیچے کی اور اس کی چوت چاٹنی شروع کر دی۔۔۔ گڑیا کو کچھ ہوش آیا تو اس کی پھدی میں سے پانی جاری تھا اس نے مجھے کہا کہ بھیا آؤ اپنے کمرے میں چلتے ہیں۔۔۔



امی جان کے ممے36 سائز کے تھے ،نپل گول اور زیادہ موٹے نہیں تھے ۔ ماموں بڑے مزے سے چوس رہے تھے اور انہیں چوستا ہوا دیکھ کر میرا لن بہت ٹائٹ ہو رہا تھا۔ اب میرا دوسرا بڑا ٹارگٹ امی جان کے بڑے ممے اور پھدی صاف اور زبردست تھی جسے چاٹ کو ماموں جان بھی کہہ رہے تھے کہ تمہاری پھدی میری بیوی کی پھدی سے بہت زیادہ مزی دار ہے۔ اب میرا 6 انچ لمبا لوڑا گڑیا کے منہ میں تھا لیکن میں اس وقت کا سوچ کر مزے سے بے حال ہو رہا تھا کہ جب امی جان اور گڑیا دونوں کو میں اکیلا چود رہا ہوں گا یا پھر ماموں اور میں مل کر دونوں کو چود رہے ہوں گے کیونکہ مجھے یقین ہو گیا تھا کہ یہ وقت جلد آ جائے گا اور یہ سب سوچ سوچ کر میرا برا حال ہو رہا تھا۔ میری بہن گڑیا کے ممے 32 کے تھے اور ماموں جان جب گڑٰا کی پھدی میں اپنا موٹا اور لمبا لوڑا گھسیڑیں گے تو گڑیا کتنا مزہ لے گی یہ سوچ کر میرا لن اور بھی ٹائٹ ہو رہا تھا۔ میں نے گڑیا کی ٹانگیں کھول کر اس کی پھدی چاٹنی شروع کر دی۔ جب میری زبان موری کے اندر جاتی تو گیلی اور نمکین پانی والی موری چاٹنے کا مزہ آجاتا۔ کافی دیر گڑیا کی پھدی چاٹنے کے بعد میں نے اپنا ایک ہاتھ اس کی قمیص کے نیچے سے اس کے دودھ تک لے گیا۔ ابھی تک گڑیا نے برا پہننی شروع نہیں کی تھی اور اس کے دودھ کے نپل بالکل چھوٹے تھے ان کو میں اپنی انگلیوں سے مسل رہا تھا اور ساتھ اس کی پھدی چاٹ رہا تھامجھے گڑیا کی بے چینی کا اندازہ ہو رہا تھا۔ میں ارم کی ٹانگیں تھوڑی اور کھولیں اور ارم کی پھدی میں دوبارہ انگلی مسلنا شروع کردی اور اس کی موری میں آہستہ آہستہ انگلی ڈالنا شروع کر دی کیونکہ آج میرا پروگرام تھا کہ گڑیا کی چوت اور گانڈ میں مکمل طورپر پورا لوڑا گھسیڑ دینا ہے اور ابھی ابھی جو ماموں جان اور امی جان کی چدائی کا کھیل دیکھ کر ہم دونوں آئے تھے تو گڑیا بھی میرا لوڑا اندر لینے کے لیےبے چین تھی ۔ گڑیا کی پھدیا گیلی ہونے کی وجہ سے اب میری انگلی پورے آرام سے موری کے اندر تک چلی گئی۔ اب میں اپنی سگی بہن کی چھوٹی سی پھدیا میں انگلی سے آرام آرام سے جھٹکے ماررہا تھا اور اس کے پیٹ پر کس کر رہا تھا۔ پھر میں نے گڑیا کی پھدی میں انگلی کے جھٹکوں کی سپیڈ بڑھا دی اور اس دوران اس نے اپنی ٹانگیں تھوڑی تھوڑی سکیڑنا کرنا شروع کر دیں۔ گڑیا کی ٹانگیں اکٹھی کرنے سے مجھے لگا شاید اسے درد ہورہا ہیں لیکن ساتھ ہی گڑیا نے بہت سارا گرم گرم پانی موری سے چھوڑنا شروع کر دیا تو مجھے سمجھ آئی کہ وہ اپنی ٹانگیں مزے لے کر اکٹھا کر رہی تھی تاکہ اپنا پانی نکالن سکے۔ جیسے ہی گڑیا نے پانی چھوڑا میں نے آؤ دیکھا نہ تاؤ جلدی سے لوڑا اس کی پھدی کی موری پر رکھا اور آرام سے آگے دھکیلنا شروع کیااور تھوڑی ہی دیر میں آدھا لوڑا گڑیا کی پھدیا کے اندر تھا۔ میں نے تھوڑا سا اور دبایا تو لوڑا جڑ تک گڑیا کی پھدی میں دھکیل دیا اور آگے کی طرف مکمل زور لگا کر گڑیا کو کس لیا گڑیا بھی گرم تھی اس نے بھی مجھے اپنے ساتھ چپکا لیا اور اب میرا لوڑا جڑ تک گڑیا کی پھدی میں تھا اس کو درد بھی ہو رہا تھا اور مزہ بھی آ رہا تھا۔ یوں آج یہ سنگ میل طے ہو گیا اور میں نے اپنی بہن کی سیل توڑ دی تھی میں نے جھٹکے لگانے شروع کیے اور گڑیا نے مزے سے آوازیں نکالنا شروع کر دیں۔ کوئی پندرہ منٹ کی چدائی کے بعد مجھ سے گڑیا کی پھدیا کی گرمی برداشت نہ ہوئی اور میرا لوڑا بھی الٹی کرنے کے لیے بے قرار ہونے لگاتو میں نے فورا لوڑا باہر نکال کر گڑیا کی گانڈ پر سیٹ کیا اور آرام سے گیلا لوڑا اس کی گانڈ میں گھسا دیا ابھی آدھا ہی اندر گیا تھا کہ لوڑا نے پانی چھوڑ دیا اور اس سے گانڈ مزید گیلی ہو گئی اور لوڑا آرام سے جڑ تک گڑیا کی گانڈ میں چلا گیا گڑیا کو زیادہ تکلیف نہیں ہوئی تھی اس لیے میں نے اس کی گانڈ میں گھسا کر رکھا جب تک سارا لوڑا خالی نہ ہو گیا۔ اب میری منی، گڑیا کی منی اور خون سے بیڈ شیٹ گیلی اور سرخ ہو چکی تھی۔ ہم دونوں نڈھال تھے اور سی حالت میں تھوڑی دیر لیٹے رہے اور نیند کی آغوش میں چلے گئے۔ پتہ نہیں کب تک ہم سوتے رہے کہ اچانک امی جان کی آواز سے ہماری آنکھ کھلی۔ میں گھبرا کر اٹھا اور دیکھا کہ میں اور گڑیا ننگے پڑے ہوئے ہیں اور بیڈ شیٹ لال ہو چکی تھی اور امی جان غصے کی بجائے آنکھوں میں چمک اور ہونٹوں پر مسکراہٹ سجائے کھڑی تھیں جو میرے لیے حیرت کے ساتھ ساتھ اطمینان کا بھی باعث تھا۔۔۔۔ 
Like Reply


Messages In This Thread
RE: Small but hot sex stories. ( Collected from Net ) - by hirarandi - 18-05-2025, 05:43 PM



Users browsing this thread: 2 Guest(s)