18-05-2025, 12:44 PM
ھیلو دوستو میری ایج 38 ھے اور میرے لن کا سائز 9 انچ لمبا اور 4 انچ موٹا ھے اور میرے لن کا ٹوپہ موٹا اور لال اور نرم ملائم ھے ۔ میری تین بہنیں ہیں اور میں تینوں بہنوں سے بڑا ھوں اور میں بچپن سے اپنی تینوں بہنوں کو بہت پیار کرتا اور باھوں میں بھرتا ۔ لیکن جب میں ماھم کو باھوں میں بھرتا تو مجھے بہت مزہ آتا اصل میں میری دو بہنیں تو چھوٹی تھیں لیکن میری بہن ماھم بڑی تھی یعنی جوان تھی اور ممے بھی بڑے تھے اور گانڈ بھی موٹی تھی اور ماھم بہت خوبصورت ھے. ماھم کا خوبصورت ساچہرہ بہت پیارا ھے ۔ نیلی نیلی آنکھیں ہیں اور بھرے بھرے گال ہیں ۔ رس سے بھرے رسیلے ھونٹ ہیں ۔ اور ماھم کے بڑے مموں کی کیا بات ھے ۔ ماھم کی گانڈ نرم ملائم اور لچکدار ھے. یہ اس وقت کی بات ھے جب ہم گاؤں میں رہتے تھے میں نے جوپ کےلئے اپلائی کیا ھوا تھا اور مجھے فون آیا اور مجھے سب بتادیا سیلری بھی بہت تھی اور اپارٹمنٹ میں فلور بھی ملا اور گاڑی بھی ملی مماپاپا کو بتایا اور میں نے جانے سے انکار کیا میں نے کہا باہر کا کھانا آفس کا کام گھر میں کام میں نہیں کر سکتا ۔ پھر پاپامما نے مشورہ کرکے کہا بیٹا تم ایساکروں ماھم کو ساتھ لے جاؤ میں نے ماھم سے پوچھا تو ماھم نے خوشی سے ہاں کہا پھر ہم ایک ایرپوٹ سے دوسرے ایرپوٹ اترے ٹیکسی لی اور ہم اپنے اپارٹمنٹ آئے ٹیکسی والے کو کرایہ دیا پھر ہم لفٹ سے اپنے فلور میں آئے سامان رکھ کر ماھم نے سارا گھر دیکھا اور تعریف کی اور صرف ایک روم میں ڈبل بیڈ تھا اس بیڈ پہ ہم دونو ساتھ سوتے ۔۔۔ ماھم کو بہت گھمایا پھرایا پھر میں گھر سے آفس اور آفس سے گھر پھر جب سیلری ملی تو ماھم کو بہت شاپنگ کرائی اچھے اچھے کپڑے اور سینڈل اور ڈھیر سارا میکپ لےکے دیا تو ماھم بہت خوش ھوئی ۔ چھٹی کے دن ماھم کو فلم دیکھانے لے جاتا پھر ھم ایک بیڈ پہ اور ایک ھی رضائی میں سوتے پھر صبح کو ماھم اٹھ کر پہلے تیار ھوتی پھر سج سور کر ناشتہ بناکر مجھے اٹھانے آتی تو جب میں آنکھ کھول کر دیکھتا تو ماھم اپنے خوبصورت سے چہرے کے ساتھ مسکراکر کہتی ناشتہ کرلو پھر جب میں آفس سے گھر آتا تو ماھم سجسور کر اپنے خوبصورت چہرے کے ساتھ مسکراتی ھوئی مجھے ملتی ۔ جب میں گھر ھوتا تو ماھم اسی طرح سجسور کے رہتی اور میں ماھم کو باھوں میں بھر کر چوم کر ماھم کی بہت تعریف کرتا ہمارے سیوا اور کوئی گھر میں نہ تھا تو اس لئے ماھم اور میں ہمیشہ کھیلتے اور ہم بچپن سے کشتی کرتے تو ماھم میرے اوپر ھوتی تو میں نیچے ھوتا تو کبھی میں ماھم کے اوپر ھوتا تو ماھم میرے نیچے ھوتی اور اب بھی ہم ویسے ھی کشتی کرتے اور پکڑن پکڑائی اور چھیڑچھاڑ مستی مزاک کرتے ۔ جب کے میرے اور ماھم کے سیوا گھر میں کوئی نہیں تھا اور میں ہروقت ماھم کا خوبصورت سا چہرہ دیکھتا اور ماھم میرے سامنے سجسور کے آتی۔۔
اور اب میں ماھم کو جب دیکھتا تو مجھے کچھ ھونے لگتا اور من کرتا دیکھوں یعنی اب میں گھر میں صرف ماھم کو دیکھتا ماھم کے چہرے کو دیکھتا اور ماھم کے بڑے مموں کو دیکھتا پھر ماھم کی گانڈ پر بھی نظر پڑتی ۔ اب من میں کبھی خیال آتا دیکھنے کا تو جب دیکھتا تو من میں عجیب طرح کے خیال آتے کے اب ماھم کے بڑے مموں کو دیکھتا گانڈ کو دیکھتا اور ماھم کے فگر کو دیکھ کر سوچتا رہتا اب میرا لن بھی اس سوچ میں جاگنے لگا ۔ اب ماھم جب سامنے آتی تو میں ماھم کو دیکھتا تو میرا لن جاگنے لگتا پھر اسی کشمکش میں رہتا ایک مرتبہ ایسا ھواکہ صبح میں نید میں تھا اور میرا لن فل مستی میں کھڑا تھا اور مجھے مست کیا ھوا تھا ۔ پھر جب ماھم اٹھانے آئی تو میں نے ماھم کو دیکھا مموں پہ نظر گئی پھر جب ماھم جارہی تھی تو ماھم کی گانڈ دیکھی تو اس کے بعد پھر تو میرا لن ماھم کےلیئے گھر میں ہمیشہ کھڑا رہتا ۔ اب میں ماھم کو دیکھتا تو بس من ۔کرتاکہ ابھی ماھم کو چودوں اب گھر میں میرا لن کھڑا رہتا اور جب ماھم آتی تو میں کبھی اِدھر اُدھر ھوتا تاکہ ماھم میرے کھڑے لن کو نہ دیکھے پھر آخر کھڑے لن کو چُھپاتے چُھپاتے من میں خیال آیا کے اب ماھم کو لن کی طرف متوجہ کرو اب ماھم میرے سامنے ھوتی اور میرا لن کھڑا ھوتا اب ماھم بھی میرے کھڑے لن کو دیکھتی جب میں دیکھتا کے ماھم میرے کھڑے لن کو دیکھ رہی ھے تو پھر ماھم کو باھوں میں بھرکر دباتا اور اور ماھم کے بڑے ممے میرے سینہ میں دب جاتے پھر ماھم کو چوم کر تعریف کرتا اور میں مست ھوتا اب من میں آیا کے ماھم کو لن ٹچ کروں ۔ میں آفس سے آیا اور ماھم کو دیکھا اور ماھم کے فگر نے میرا لن کھڑا کر دیا اور میں مستی میں تھا تو میں نے ماھم کو باھوں میں بھر لیا اور لن کو آہیستہ آہیستہ ٹچ کرنے لگا اور ماھم کو چوم کر تعریف کرتا اور ماھم مسکراتی ۔۔۔ اب میں ماھم کو جب باھوں میں بھرتا تو میرا کھڑا لن ماھم کو ٹچ ھوتا لیکن ماھم نے کوئی بات نہ کی اور نہ ھی موڈ خراب ھوا اب تو میں ماھم کو گھنٹے دو گھنٹے بعد باھوں میں بھر کر پیار کرتا اور اپنا کھڑا لن ٹچ کرتا پھر دن رات بس ماھم کے آگے لن کھڑا ھوتا اور ماھم بھی میرے کھڑے لن کو بار بار دیکھتی اور مسکراتی اور کبھی مجھ سے مستیاں کرتی پھر جب ہم پکڑجکڑ کرتے تو میرا لن کھڑا ھوتا اور ماھم کے جسم کو اچھے طریقے سے ٹچ ھوتا اور لن مستی میں ھوتا تو کبھی ماھم کی گانٖڈ پہ لن لگتا کبھی ٹانگوں پہ کبھی چوت پہ اور کبھی مموں کو لن لگتا اور کبھی ماھم کے ہاتھوں کو تو کبھی چہرے کو لن لگتا مجھے بہت مزہ آتا اور ماھم اب ہر بار کہتی آج کھیلنے کا بہت مزہ آیا پھر ایک رات کو ہم بیڈ پہ سونے گئے باتیں کرنے لگے اور میرے کھڑے لن کو ماھم بار بار دیکھتی پھر کہا کشتی کریں میں نے کہا ہاں تو ماھم میرے لن پہ بیٹھ کر میرے ہاتھوں کو پکڑ کے کہا دس مرتبہ کون اوپر آتا ھے پھر تو کبھی میں نیچے تو ماھم اوپر کبھی ماھم نیچے تو میں اوپر ہم کشتی میں ایک دوسرے کو فل دبوچتے اور ماھم کے ممے مجھے مست کرتے اور میرا لن طھی فل مستی میں کگڑا ھوتا ماھم کی گانڈ تو مجھے پاگل کردیتی کبھی کُشتی میں ماھم الٹی ھوتی تو میں اپنا کھڑا لن ماھم کی گانڈ کے ھیپ میں گھسیڑتا اب میں نے لن کی حرکت کی اور جب دیکھا ماھم نے کچھ نہیں کہا تو میں اب لن کی حرکت کرتا اور مجھے بہت مزہ آتا پھر جب ہم کُشتی سے تھک کر لیٹتے تو اب ماھم گانڈ میری طرف کرکے سوتی تو میں اپنے کھڑے لن کو ماھم کی گانڈ کے ھیپ میں گھسا کر حرکت کرتا تو کبھی ماھم مجھے باھوں میں بھر کر سوتی اور اپنی چوت کو میرے لن سے لگا کر سوتی میں دھیرے دھرے لن کی حرکت کرتا اب میں نے سوچہ کے ماھم کو سیکس ڈریس پہناکر اس کا جسم دیکھوں پھر میں نے ایک رسالہ لیا جس میں سب سیکس ڈریس تھے اور ہر پیج می الگ الگ مَرد عورت تھے عورت مَرد سیکس ڈریس پہن کر چومتے ھوئے نگے ھو کر چودائی کرتے ۔ مرد عورت کی چوت کو پیار کرتا اور عورت لن کو منہ میں لے کر چوپے مارتی اور اس رسالہ میں بہت کچھ تھا جو ماھم کو ھوٹ کرنے کے لئے کافی تھا پھر میں گھر آیا اور ماھم کو رسالہ دےکر کہا اس میں ڈریس ہیں گھر میں پہننے کے ہیں تم کو جتنے پسند کرنے ہیں کرلو میں نے بھی لینے ہیں پھر ڈریس لینے چلیں گے ماھم نے رسالہ لیا اور کچن چلی گئی پھر کھانے کا کہا ہم کھانا کھا رھے تھے میں نے کہا رسالہ کیسا ھے تو ماھم نے کہا بھائی رسالہ تو بہت اچھا ھے تسلی سے دیکھوں کرونگی اس میں بہت اچھے ڈریس ہیں میں نے کہا پھر کوئی پسند آیا کہا ابھی تو میں نے پسند نہیں کیا میں نے کہا چلوں تیرے لیئے میں پسند کروں کہا ٹھیک ھے پھر میں نے ماھم کے لیئے کچھ سیکس ڈریس پنسد کیئے پھر ہم لینے گئے میں نے بھی چڈیاں لیں جس میں لن صاف نظر آتا پھر ہم گھر آئے اور ماھم سے کہا ڈریس پہن کر آؤ پھر ماھم ڈریس پہن کر آئی جب میں نے دیکھا تو ماھم کا جسم کمال کا لگ رہاتھا میں ماھم کو باھوں میں بھر کر دبایا اور لن کو ٹانگوں میں گھسیڑ کر لن کو سلوسلو رگڑنے لگا ۔ ماھم نے کہا تم بھی پہن کر آؤ میں بھی دیکھوں پھر میں چڈی پہن کر آیا اور میرا کھڑا لن چڈی میں صاف نظر آرہا تھا۔۔
اور اب میں ماھم کو جب دیکھتا تو مجھے کچھ ھونے لگتا اور من کرتا دیکھوں یعنی اب میں گھر میں صرف ماھم کو دیکھتا ماھم کے چہرے کو دیکھتا اور ماھم کے بڑے مموں کو دیکھتا پھر ماھم کی گانڈ پر بھی نظر پڑتی ۔ اب من میں کبھی خیال آتا دیکھنے کا تو جب دیکھتا تو من میں عجیب طرح کے خیال آتے کے اب ماھم کے بڑے مموں کو دیکھتا گانڈ کو دیکھتا اور ماھم کے فگر کو دیکھ کر سوچتا رہتا اب میرا لن بھی اس سوچ میں جاگنے لگا ۔ اب ماھم جب سامنے آتی تو میں ماھم کو دیکھتا تو میرا لن جاگنے لگتا پھر اسی کشمکش میں رہتا ایک مرتبہ ایسا ھواکہ صبح میں نید میں تھا اور میرا لن فل مستی میں کھڑا تھا اور مجھے مست کیا ھوا تھا ۔ پھر جب ماھم اٹھانے آئی تو میں نے ماھم کو دیکھا مموں پہ نظر گئی پھر جب ماھم جارہی تھی تو ماھم کی گانڈ دیکھی تو اس کے بعد پھر تو میرا لن ماھم کےلیئے گھر میں ہمیشہ کھڑا رہتا ۔ اب میں ماھم کو دیکھتا تو بس من ۔کرتاکہ ابھی ماھم کو چودوں اب گھر میں میرا لن کھڑا رہتا اور جب ماھم آتی تو میں کبھی اِدھر اُدھر ھوتا تاکہ ماھم میرے کھڑے لن کو نہ دیکھے پھر آخر کھڑے لن کو چُھپاتے چُھپاتے من میں خیال آیا کے اب ماھم کو لن کی طرف متوجہ کرو اب ماھم میرے سامنے ھوتی اور میرا لن کھڑا ھوتا اب ماھم بھی میرے کھڑے لن کو دیکھتی جب میں دیکھتا کے ماھم میرے کھڑے لن کو دیکھ رہی ھے تو پھر ماھم کو باھوں میں بھرکر دباتا اور اور ماھم کے بڑے ممے میرے سینہ میں دب جاتے پھر ماھم کو چوم کر تعریف کرتا اور میں مست ھوتا اب من میں آیا کے ماھم کو لن ٹچ کروں ۔ میں آفس سے آیا اور ماھم کو دیکھا اور ماھم کے فگر نے میرا لن کھڑا کر دیا اور میں مستی میں تھا تو میں نے ماھم کو باھوں میں بھر لیا اور لن کو آہیستہ آہیستہ ٹچ کرنے لگا اور ماھم کو چوم کر تعریف کرتا اور ماھم مسکراتی ۔۔۔ اب میں ماھم کو جب باھوں میں بھرتا تو میرا کھڑا لن ماھم کو ٹچ ھوتا لیکن ماھم نے کوئی بات نہ کی اور نہ ھی موڈ خراب ھوا اب تو میں ماھم کو گھنٹے دو گھنٹے بعد باھوں میں بھر کر پیار کرتا اور اپنا کھڑا لن ٹچ کرتا پھر دن رات بس ماھم کے آگے لن کھڑا ھوتا اور ماھم بھی میرے کھڑے لن کو بار بار دیکھتی اور مسکراتی اور کبھی مجھ سے مستیاں کرتی پھر جب ہم پکڑجکڑ کرتے تو میرا لن کھڑا ھوتا اور ماھم کے جسم کو اچھے طریقے سے ٹچ ھوتا اور لن مستی میں ھوتا تو کبھی ماھم کی گانٖڈ پہ لن لگتا کبھی ٹانگوں پہ کبھی چوت پہ اور کبھی مموں کو لن لگتا اور کبھی ماھم کے ہاتھوں کو تو کبھی چہرے کو لن لگتا مجھے بہت مزہ آتا اور ماھم اب ہر بار کہتی آج کھیلنے کا بہت مزہ آیا پھر ایک رات کو ہم بیڈ پہ سونے گئے باتیں کرنے لگے اور میرے کھڑے لن کو ماھم بار بار دیکھتی پھر کہا کشتی کریں میں نے کہا ہاں تو ماھم میرے لن پہ بیٹھ کر میرے ہاتھوں کو پکڑ کے کہا دس مرتبہ کون اوپر آتا ھے پھر تو کبھی میں نیچے تو ماھم اوپر کبھی ماھم نیچے تو میں اوپر ہم کشتی میں ایک دوسرے کو فل دبوچتے اور ماھم کے ممے مجھے مست کرتے اور میرا لن طھی فل مستی میں کگڑا ھوتا ماھم کی گانڈ تو مجھے پاگل کردیتی کبھی کُشتی میں ماھم الٹی ھوتی تو میں اپنا کھڑا لن ماھم کی گانڈ کے ھیپ میں گھسیڑتا اب میں نے لن کی حرکت کی اور جب دیکھا ماھم نے کچھ نہیں کہا تو میں اب لن کی حرکت کرتا اور مجھے بہت مزہ آتا پھر جب ہم کُشتی سے تھک کر لیٹتے تو اب ماھم گانڈ میری طرف کرکے سوتی تو میں اپنے کھڑے لن کو ماھم کی گانڈ کے ھیپ میں گھسا کر حرکت کرتا تو کبھی ماھم مجھے باھوں میں بھر کر سوتی اور اپنی چوت کو میرے لن سے لگا کر سوتی میں دھیرے دھرے لن کی حرکت کرتا اب میں نے سوچہ کے ماھم کو سیکس ڈریس پہناکر اس کا جسم دیکھوں پھر میں نے ایک رسالہ لیا جس میں سب سیکس ڈریس تھے اور ہر پیج می الگ الگ مَرد عورت تھے عورت مَرد سیکس ڈریس پہن کر چومتے ھوئے نگے ھو کر چودائی کرتے ۔ مرد عورت کی چوت کو پیار کرتا اور عورت لن کو منہ میں لے کر چوپے مارتی اور اس رسالہ میں بہت کچھ تھا جو ماھم کو ھوٹ کرنے کے لئے کافی تھا پھر میں گھر آیا اور ماھم کو رسالہ دےکر کہا اس میں ڈریس ہیں گھر میں پہننے کے ہیں تم کو جتنے پسند کرنے ہیں کرلو میں نے بھی لینے ہیں پھر ڈریس لینے چلیں گے ماھم نے رسالہ لیا اور کچن چلی گئی پھر کھانے کا کہا ہم کھانا کھا رھے تھے میں نے کہا رسالہ کیسا ھے تو ماھم نے کہا بھائی رسالہ تو بہت اچھا ھے تسلی سے دیکھوں کرونگی اس میں بہت اچھے ڈریس ہیں میں نے کہا پھر کوئی پسند آیا کہا ابھی تو میں نے پسند نہیں کیا میں نے کہا چلوں تیرے لیئے میں پسند کروں کہا ٹھیک ھے پھر میں نے ماھم کے لیئے کچھ سیکس ڈریس پنسد کیئے پھر ہم لینے گئے میں نے بھی چڈیاں لیں جس میں لن صاف نظر آتا پھر ہم گھر آئے اور ماھم سے کہا ڈریس پہن کر آؤ پھر ماھم ڈریس پہن کر آئی جب میں نے دیکھا تو ماھم کا جسم کمال کا لگ رہاتھا میں ماھم کو باھوں میں بھر کر دبایا اور لن کو ٹانگوں میں گھسیڑ کر لن کو سلوسلو رگڑنے لگا ۔ ماھم نے کہا تم بھی پہن کر آؤ میں بھی دیکھوں پھر میں چڈی پہن کر آیا اور میرا کھڑا لن چڈی میں صاف نظر آرہا تھا۔۔


![[+]](https://xossipy.com/themes/sharepoint/collapse_collapsed.png)