15-05-2025, 08:40 PM
2 آخری
اور میرا ایک میرے مموں پر تھا اور دوسرا میری پھدی پر تھا ۔۔ اور میری پھدی اپنا پانی چھوڑ کر فرش گلا کر چکی تھی۔۔۔۔ اندر باجی کی پھدی پانی چھوڑ رہی تھی اور باہر میری پھدی پانی چھوڑ رہی تھی۔۔۔۔
جان ۔۔۔۔۔ باجی نے بہت ہلکے سے جیجا جی کا سر اپنے مموں سے الگ کر کے کہا ۔۔۔ جان آج کیا ہو گیا ہے آپ کو ۔۔ کیوں اتنی آگ لگ رہی ہے ۔۔
جیجا جی نے پھر باجی کے مموں پر اپنا منہ رکھ لیا اور زیادہ زور سے چوسنے لگ گیے۔۔۔ باجی نے کہا جان میرے نپلز کو اپنے دانتوں سے کاٹو۔۔۔ آآآآہ ہ ہ۔۔۔۔۔۔
اوی ماں۔۔۔ ہان جان ایسے ہی۔۔۔ اففففففف۔۔۔۔۔۔ بہت مزہ آ رہا ہے ۔۔۔ ہاں اور زور سے کاٹو ۔۔۔ باجی مزے سے پاگل ہو رہی تھی اور جیجا جی کے سر کو زور سے اپنے مموں کے ساتھ دبا رہی تھی ۔۔۔۔۔ جیجا جی نے اب مموں کو چھوڑ کر باجی کے پورے جسم کو چومنا شروع کر دیا تھا ۔۔ اور کہیں کہیں اپنے دانتوں سے ہلکا ہلکا کاٹ بھی رہے تھے ۔۔۔۔۔
باجی مزے سے سسکاریاں بھر رہی تھی ۔۔۔ جیجا جی نے باجی کی شلوار کو اتارا اور اور باجی کی ٹانگیں پھیلا کر ان کے درمیان بیٹھ گیے ۔۔۔۔
پہلے وہ باجی کی بھری بھری ٹانگوں کو چومتے رہے پھر انہوں نے بڑے آرام سے ان کی پھدی پر اپنے ہونٹ رکھ دیے۔۔۔ آآآآہ۔۔۔۔۔۔ جاااااااااان ۔۔۔۔
جیجا جی نے اپنی زبان نکال کر پہلے باجی کی پھدی کے ہونٹوں کو اوپر سے نیچے اور نیچے سے اوپر کی طرف چاٹنا شروع کیا تو باجی نے مزے سے اپنی آنکھیں بند کر لی۔۔۔۔ باجی نے اپنی ٹانگیں اوپر کی طرف فولڈ کر کے اپنی پھدی کا منہ اور کھول لیا ۔۔۔ اور جیجا جی نے اپنی زبان باجی کی پھدی میں اندر تک ڈال دی۔۔۔
آآآآآآہ میری جان اور کتنا تڑپاو گے مجھے ۔۔۔۔ اب بس کرو اور ڈال دو اس میں اپنا ناگ ۔۔۔ آگ بھجا دو اس کی ۔۔۔۔
جیجا جی نے باجی کی ٹانگوں سے اپنا منہ اٹھایا اور باجی کو ہاتھ سے پکڑ کر اٹھایا اور اپنا کالا ناگ ان کے منہ کے سامنے کرتے ہویے بولےکہ جان یہ تمھارے پیار کا پیاسا ہو رہا ہے۔۔۔ باجی نے بنا کویی وقت ضایع کیے جلدی سے جیجا جی کا لن اپنے منہ میں لے کر اس کو چوسنا شروع کر دیا ۔۔
جیجا جی نے باجی کے سر کے پیچھے اپنے اپنے دونوں ہاتھوں سے پکڑا اور ان کے منہ کو اپنے ہاتھوں سے آگے پیچھے کرنے لگے۔۔۔ باجی بڑے مزے سے جیجا جی کا ہتھیار چوس رہی تھی ۔۔ باجی کے منہ میں جیجا جی کا ہتھیار بہت مشکل سے جا رہا تھا ۔۔۔ باجی ن جیجا جی کا سارا ہتھیار اپنے تھوک سے چکنا کر دیا ہوا تھا۔۔۔۔
ساتھ ساتھ وہ جیجا جی کے انڈوں کو اپنے ایک ہاتھ سے سہلا رہی تھی ۔۔۔۔۔ جیجا جی آنکھیں بند کیے ہوے باجی کے بالوں میں اپنی انگلیاں پھنسایے ان کا منہ آگے پیچھے کر رہے تھے
اور ساتھ ساتھ کہہ رہے تھے ۔۔۔۔۔ ” ہاں میرے جان اسی طرح سے چوسو بہت مزہ آ رہا ہے۔۔۔ جیاجی اپنا ہتھیار پورے کا پورا باجی کے منہ میں داخل کرنے کی کوشش
کر رہے تھے۔۔۔ جو ظاہر ہے ایک مشکل کام تھا۔۔۔ باجی نے ہتھیار اپنے منہ سے باہر نکالا اور انڈے اپنے منہ میں لے کر بھرپور انداز سے چوسنے لگ گیی۔۔۔
باجی کے پورے منہ پر جیجا جی کا ہتھیار چھایا ہوا تھا ۔۔۔ وہ کبھی ایک انڈہ اپنے منہ میں لے کر چوستی اور کبھی دوسرے کے اوپر اپنی زبان پھیرتی ۔۔۔ باجی کی پھدی
پوری طرح گیلی ہو چکی تھی ۔۔۔ جیجا جی نے باجی کو اٹھایا اور کہا ” جان اب اس کو اجازت دے دو اپنی پیاس بجھانے کی ” جان اپ کی لاڈلی کی پیاس بہت بڑھ گیی ہے
اس کا بھی کچھ کر لیں اس کی آگ بجھا دیں بہت گرم ہو رہی ہے یہ اب ۔۔۔ جیجا جی نے یہ سن کے باجی کو بیڈ پر لٹا دیا اور ان کی ٹانگیں اٹھا کر اپنے کاندھوں سے لگا لی
ان کے ہتھیار کا ٹوپا باجی کے تھوک سے کافی گیلا ہو چکا تھا ۔۔۔ انہوں نے باجی کی پھدی کے منہ پر اپنے ناگ کا ٹوپا سیٹ کیا اور ایک زور کا دھکا مارا ۔۔ باجی کی ایک زور دار قسم کی چیخ نکل گیی جو انہوں نے اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر روکی ۔۔۔۔ میں سمجھی کہ شاید پورا اندر چلا گیا ہے ۔۔ مگر جیجا کہہ رہے تھے ” جان ابھی تو صرف ٹوپا گیا ہے اندر”اور تمھاری چیخ نکل گیی ہے ۔۔ ابھی پورا جانا باقی ہے ۔۔۔باجی کہنے لگی کہ آپ اس کو اور گیلا کر لیں ورنہ لگ رہا ہے جیسے یہ میری پھاڑ دے گا ۔۔۔ جیجا جی مسکراتے ہوئے کہنے لگے میری جان اس درد کا مزہ لو پوری طرح سے ۔۔۔ تم اسے اپنی پھدی کے پانی سے گیلا کرو ۔۔۔ جان جی اسے اندر کریں یہ خود ہی گیلا ہو جایے گا۔۔۔
اتنا کہہ کہ باجی نے اپنی ٹانگیں اور کھلی کر لیں ۔ ۔۔۔۔ جیجا جی نے باجی کی ٹانگیں کھینچ کر ان کو اپنے پاس کر لیا ۔۔۔۔ اور ایک جاندار جھٹکا مار کر باجی کے اندر کرنے کی کوشش کی جو اس بار بھی ناکام ہو گیی ۔۔۔ ابھی بھی آدھا ہی اندر گیا تھا ۔۔ مگر باجی کے چہرے پر جو تکلیف کے آثار تھے اس کو دیکھ کر لگ رہا تھا
جیسے باجی کی سانس ہی رک گیی ہو ۔۔۔ جیجا جی نے یہ دیکھ کر اپنا باہر نکال لیا ۔۔۔ اور باجی نے اٹھ کر جیجا کے ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لے لیے ۔۔۔ اور چوسنے لگ گیی جیجا جی نے پھر باجی کو ہلکا سا دھکا دے کر بیڈ پر گرایا اور ان کی ٹانگیں دوبارہ سے اور اٹھا کر ان کی پھدی پر تھوک لگایا ۔۔۔ جان اب جتنا بھی درد ہو برداشت کر لیناکیوں کہ میں اب پورا اندر ڈالنے لگا ہوں ۔۔ اس کے ساتھ ہی جیجا جی نے اپنی پوری طاقت سے ایک دھکا مارا اور ان کا ناگ باجی کی پھدی کی گہرایی میں اترتا چلا گیا
ادھر میرے نیچے آگ بھڑک رہی تھی ۔۔ میرا ہاتھ بلکل غیر محسوس طریقے سے میری پھدی کو سہلا رہا تھا۔۔۔ میری پھدی اپنے ہی پانی سے بہت گیلی ہو رہی تھی
مجھے بہت مزہ آ رہا تھا اپنی پھدی کو سہلانے کا۔۔
جیسے ہی جیجا جی نے اپنا پورا زور کر باجی کو ایک جاندار جھٹکا مارا ان کا کالا ناگ باجی کی پھدی کی گہرایی میں اتر گیا ۔۔ باجی کی آنکھیں ابل کر باہر آ گیی
باجی نے اپنے ہونٹ سختی سے اپنے دانتوں میں دبا کھے تھے ۔۔۔ جیجا جی نے اندر رکھے رکھے باجی کے رسیلے ہونٹوں کو چوسنا شروع کر دیا۔۔۔
تھوری دیر کے بعد باجی کی حالت نارمل ہو گیی اور جیجا جی نے آہستہ آہستہ بڑے آرام کے ساتھ باجی کے اند باہر کرنا شروع کر دیا ۔۔۔ باجی کی پھدی فل گرم اور گیلی تھی
پھر باجی کو بھی مزہ آنے لگا اور انہوں نے جیجا جی کا ساتھ دینا شروع کر دیا ۔۔۔ جیسے ہی جیجا جی باجی کے اندر کرتے باجی اپنی ہپ تھوڑی سی اٹھا کر جیجا جی
کا پورا اپنے اندر لینے کی کوشش کرتی ۔۔۔ جیجا جی نے باجی کے دونوں ممے اپنے ہاتھوں میں پکڑ رکھے تھے ۔۔ اور ان کو دبا بھی رہے تھے ۔۔۔باجی کی سکسی سسکیاں
کمرے میں گونج رہی تھی ۔۔۔ پانچ منٹ تک جیجا جی نے ایسے ہی باجی کو مزہ دیا ۔۔۔ پھر انھوں نے باجی کے اندر سے باہر نکال لیا ۔۔۔ میں سمجھی کے اب کھیل ختم ۔۔
مگر کہاں جناب ابھی تو کھیل باقی تھا ۔۔ جیجا جی نے باجی کو بیڈ پر سے اٹھا کر نیچے کھڑا کیا اور کہا جان ایک ٹانگ بیڈ کے سرے پر رکھو اور ایک ٹانگ بیڈ سے نیچے
اور باجی کو بیڈ پر جھکا دیا ۔۔ خود باجی کی بیک سایڈ پر آ کر کھڑے ہو گیے ایس کرنے سے باجی کی پھدی کھل گیی تھی اور جیجا جی نے باجی کے پیچھے کھڑے ہو کر
اپنا ناگ باجی کی پھدی کے دھانے پر فٹ کیا اور ایک ہلکا سا دھکا مارا ناگ بڑے آرام سے باجی کی گہرایی میں اتر گیا ۔۔۔ باجی نے ایک سسکاری بھری اور اپنا ایک ہاتھ
پیچھے کر کے جیجا جی کو اپنے ساتھ چپکا لیا ۔۔۔ جیجا جی کا ناگ جڑ تک باجی کی گہرایی میں جا رہا تھا ۔۔۔۔ جیجا جی نے پیچے کھڑے کھڑے باجی کے دونوں ممے
اپنے دونوں ہاتھوں میں پکڑ رکھے تھے جب وہ باہر نکالتے تو مموں پر گرفت کم کر دیتے مگر جیسے ہی وہ اندر کرتے مموں کو زور سے پکڑ کر اپنی طرف کھینچتے
چھ سات منٹ تک جیجا جی ایسے ہی کرتے رہے چانک باجی کی آواز آیی جان زور سے کرو اسے اندر باہر میں فارغ ہونے لگی ہوں ۔۔ یہ سن کر جیجا جی کی رفتار میں
تیزی آ گیی۔۔۔ انہوں نے تیز تیز دھکے مارنے شروع کر دیے ۔۔ باجی کا سارا جسم اکڑنے لگ گیا اور ان کے منہ سے عجیب عجیب آوازیں آنا شروع ہو گیی پھر اچانک ہی
باجی کے جسم کو جھٹکے لگنے لگ گیے ۔۔ باجی بیجان ہو کر بیڈ کے اوپر گر گیی ۔۔ جیجا جی بھی رک گیے تھے انہوں نے باجی کو کسنگ کرنا شروع کیا تھوڑی دیر کے بعد باجی
کی حالت نارمل ہو گیی تو جیجا جی نے باجی کو بیڈ پر ایک پہلو کے بل لٹا دیا اور خود ان کے پیچھے جا کر لیٹ گیے ۔ ۔ باجی نے اپنی ایک ٹانگ اٹھا کر جیجا جی کا ناگ
ہاتھ میں پکڑ کر اپنی پھدی میں ڈالا اور ساتھ ہی مزے کی لہر سے ان کا جسم کانپ گیا ۔۔۔جیجا جی نے ایک ہاتھ ان کی گردن کے نیچے سے کر کے ان کے ممے کو پکڑ
لیا اور دوسرے ہاتھ سے ان کی اوپر اٹھی ہویی ٹانگ کو پکڑ کے سہارا دیا اور اپنی کمر ہلکا کر باجی کے اند باہر کرنے لگ گیے ۔۔۔ باجی نے اپنی آنکھیں بند کر لی تھی
جیجا جی دھکے مارنے کے ساتھ ساتھ ان کی کمر کو پیچھے سے چوم چاٹ رہے تھے ۔۔میں نے دیکھا کہ باجی کی پھدی سے بہت سارا پانی نکلا ہوا تھا جس سے باجی
کی رانیں بھی گیلی ہو رہی تھی ۔۔۔جیجا جی کا ناگ بڑے آرام سے باجی کے اند باہر ہو رہا تھا ۔۔۔۔ دھپ دھپ کی آوازوں سے کمرہ گونج رہا تھا ۔۔۔ جیجا جی کی رفتار میں
کافی تیزی آ گیی تھی ۔۔۔ پانچ منٹ ایسے کرنے کے بعد باجی کے جسم میں پھر سے اکڑاو پیدا ہونا شروع ہو گیا تھا انہوں سے جیجا جی سے کہا آپ کی کتنی دیر ہے
میں دوبارہ دسچارج ہونے لگی ہوں میری جان بس تھوڑی دیر رک جاو میں بھی ڈسچارج ہونے لگا ہوں اس کے ساتھ ہی انہوں نے اپنی سپیڈ تیز کر دی دس بارہ دھکوں
کے بعد جیجا جی نے ایک آہ بھری اور کہا لو میری جان ناگ اپنا پانی چھوڑنے لگا ہے ۔۔ ساتھ ہی انہوں سے ایک بھرپور دھکا مارا اور اپنا پورا باجی کے اندر داخل کر دیا
باجی نے لمبی سسکاری بھری اور ان کا جسم جھٹکے کھانے لگ گیا ۔۔۔ دونوں ڈسچارج ہو چکے تھے ۔۔ دونوں کی لمبی لمبی سانسوں کی آواز آ رہی تھی ۔۔ میرے نیچے
آگ بھڑک رہی تھی ۔۔۔ میں نے اپنی پھدی کے دانے کو زور زور سے مسلنا شروع کر دیا ۔۔ مجھے ایسا لگا جیسے میری جان ٹانگوں سے نکل رہی ہو ۔۔ ایک ہاتھ سے میں
نے اپنے منہ کو بند کر لیا اور تین چار جھٹکوں کے ساتھ میری پھدی سے پانی کا سیلاب نکل آیا ۔۔میرے جسم میں جیسے جان نہی رہی تھی ۔۔ میرے شلوار نیچے تھی
اور میرا ایک میرے مموں پر تھا اور دوسرا میری پھدی پر تھا ۔۔ اور میری پھدی اپنا پانی چھوڑ کر فرش گلا کر چکی تھی۔۔۔۔ اندر باجی کی پھدی پانی چھوڑ رہی تھی اور باہر میری پھدی پانی چھوڑ رہی تھی۔۔۔۔


![[+]](https://xossipy.com/themes/sharepoint/collapse_collapsed.png)