15-05-2025, 08:39 PM
1
جیجا جی پاگلوں کی طرح باجی کے دونوں نپل باری باری چوس رہے تھے ۔۔۔۔ ان کو دیوانہ وار ایسے دودھ پیتے دیکھ کر میرے جسم میں آگ بھڑک اٹھی تھی ۔۔۔
میرا نام نوشین ہے اور میرا تعلق ایک آسودہ حال خاندان سے ہے ۔۔۔۔
میری عمر 30 سال ہے ۔۔۔۔ ہم 2 بہنیں اور 1 بھائی ہیں
میری بڑی بہن کا نام ماہین ہے ۔۔۔
ان کی عمر 32 ہے اور بھائی ہم دونوں بہنوں سے چھوٹا ہے اس کی عمر ابھی 25 ہے ۔۔۔
ہوش سنبھالی تو گھر میں خوشحالی دیکھی کسی قسم کی کوئی تنگی نہیں تھی۔۔۔۔
ہمیں اپنے گھر میں ہر سہولت میسر تھی کبھی کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہوئی تھی وقت کے ساتھ ساتھ تعلیم کا سلسلہ چلتا رہا
اور میں نے BA کا امتحان اچھے نمبروں کے ساتھ پاس کر لیا ۔۔۔
میں ابھی اور پڑھنا چاہتی تھی مگر ہر ماں باپ کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کی بیٹی جلد از جلد اپنے گھر کی ہو جائے ۔۔۔
میں شکل صورت میں خوبصورت تھی ۔۔۔ رنگ سانولا اور قد 5 فٹ 6 انچ ہے ۔ اور میرے بریست کا سائز 38 ہے۔
میرے فگر کو دیکھ کر اکثر میری سہیلیاں مجھے چھیڑا کرتی تھی کہ نوشین تمھارا فگر تو بہت ہی سکسی ہے
میری کلاس فیلو سمرین ایک ٹھنڈی آہ بھر کے کہتی کہ کاش میں لڑکا ہوتی تو تجھے پھنسا لیتی۔۔
اور میں ایسی باتوں پر ہنس دیا کرتی۔۔۔۔
جیسے جیسے میں جوان ہوتی گئی ویسے ویسے میرے خیالات اور جذبات بھی جوان ہوتے گئے۔۔۔
وقت کے ساتھ ساتھ میرے دل میں بھی خواہش پیدا ہوتی گئی چاہے جانے اور سراہے جانے کی ۔۔۔
میرے خوابوں میں بھی دوسری لڑکیوں کی طرح ایک راجکمار آتا تھا۔۔
جو مجھے بے حد و بے حساب پیار کرتا تھا۔۔۔
مگر مجھے کبھی بھی سکس کی طلب نہیں ہوئی تھی۔۔۔
مجھے سکس کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہ تھا۔۔۔
میرے نزدیک پیار صرف شوہر کی باہوں میں سونے اور گلے لگنے کا نام تھا۔۔۔۔
دیکھتے دیکھتے ہم دونوں بہنیں جوان ہو گئی پھر ایک دن میری بڑی بہن کا رشتہ آیا جسے تھوڑی چھان بین کے بعد قبول کر لیا گیا۔۔۔
لڑکا انگلینڈ کسی بڑی کمپنی میں جاب کرتا تھا اور شادی کے بعد اس نے یعنی میرے جیجا جی نے میری باجی کو بھی اپنے ساتھ لے جانا تھا۔۔۔۔
خیر رشتہ پکا ہوا اور باجی بیاہ کر اپنے سسرال چلی گئی۔۔۔
شادی بہت دھوم دھام سے ہوئی ۔۔۔
شادی کے بعد میں نے ایک چیز نوٹ کی کہ اب باجی کے ہونٹوں پر ایک دلفریب مسکان ہر وقت کھیلتی رہتی تھی۔۔۔
میں نے ایک دن پوچھا کہ باجی آپ کی اس ہنسی کی کیا وجہ ہے تو وہ ہنستے ہوئے کہنے لگی ’’ پگلی یہ چاہے جانے کا خمار ہے‘‘
ان کی یہ بات میرے پلے نہیں پڑی ۔۔
میں نے پھر پوچھا کہ کیا مطلب ؟؟ وہ مزید گہری ہنسی ہونٹوں پر سجا کے کہنے لگی کہ جب تمھاری شادی ہوگی تو تم کو خود ہی پتا چل جائے گا۔۔۔۔
ایک دن جیجا جی ہمارے گھر آئے ہوے تھے ۔۔۔۔ ہم نے رات کو ice cream کھانے کا پروگرام بنا لیا کیوں کہ کچھ ہی دن کے بعد جیجا جی کی فلایٹ تھی اور
باجی نے بھی ان کے ساتھ جانا تھا۔۔۔۔۔ اور ہم سب نے جیجا جی سے ٹریٹ لینی تھی ۔۔۔ ice cream کھا کے ہم گھر پہنچے تو سب تھک چکے تھے۔۔۔ تھوڑی دیر ہم
سب گھر والے ایک ساتھ بیٹھ کر T.V دیکھتے رہے اور ساتھ ساتھ باتیں بھی ہوتی رہی۔۔۔۔ رات کا 1 بج چکا تھا ۔۔۔ ابو نے کہا کہ چلو بچو اب سو جاو رات بہت ہو چکی ہے
مگر میرا سونے کا من نہیں ہو رہا تھا۔۔ میں اپنی باجی کے ساتھ بہت سی باتیں کرنا چاہتی تھی ۔۔۔۔ دل یہ سوچ کر اداس ہو رہا تھا کہ کچھ دن کے بعدباجی چلی جائیں گی اور پھر
ایک سال کے بعد دوبارہ واپس آئیں گی۔۔۔ میں نے باجی سے کہا کہ باجی آپ میرے ساتھ میرے کمرے میں سو جائیں ۔۔ میں نے آپ سے بہت باتیں کرنی ہیں ۔۔۔
باجی نے کہا چلو ٹھیک ہے ۔۔ میں تمھارے کمرے میں آتی ہوں جب تم سو جاؤ گی تو میں تمھارے جیجا جی ک پاس چلی جاؤں گی۔۔ مجھے اب ان کے بنا نیند نہیں آتی۔۔
بس ٹھیک ہے باجی آپ تھوڑی دیر کے لیے ہی سہی مگر میرے پاس آ جائیں ۔۔۔ میں نے باجی سے کہا اور ان کو لے کر اپنے کمرے میں آ گئی۔۔۔۔باتیں کرتے کرتے مجھے نیند کی مہربان دیوی نے اپنی آغوش میں لے لیا اور میں بے خبر سو گئی۔۔۔
پھر پتا نہی کیا ہوا ۔۔۔ شاید کسی آہٹ سے یا ویسے ہی میری آنکھ کھلی تو میں نے دیکھا کی باجی جا چکی ہے۔۔۔ مجھے پیاس لگ رہی تھی ۔۔۔۔ ویسے تو میں سونے سے پہلے
پانی کی بوتل اور گلاس اپنے پاس رکھ کے سوتی ہوں مگر آج یاد نہ رہا۔۔ میں فرج سے پانی کی بوتل لے کر واپس آ رہی تھی کہ کچھ آوازوں نے مجھے رکنے پر مجبور کر دیا
میں شاید ان آوازوں کو نظر انداز کر کے چلی جاتی مگر جس آواز نے مجھے رکنے پر مجبور کیا وہ آواز باجی کی تھی۔۔۔
نہیں جان آج میں بہت تھک گئی ہوں آج نہ کرو۔۔۔ جان پلیز آج میرا بہت دل کر رہا ہے ۔۔ آج مت روکو۔۔۔ کر لینے دو ۔۔۔۔ جیجا کی آواز میں لجاجت تھی ۔۔۔
میں تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کے باجی والے کمرے کی کھڑکی کے پاس چلی گئی جہاں سے یہ باتوں کی آوازیں آ رہی تھی ۔۔۔۔
اچھا چلیں اگر اتنا ہی دل کر رہا ہے تو میں آپ کو کسی اور طریقے سے فارغ کر دیتی ہوں ۔۔۔
نہیں جان کسی اور طریقے سے مجھے مزہ نہیں آے گا۔۔۔ آج دل کر رہا ہے تم کو اپنی گود میں بٹھا کر تمھارا مزہ لوں۔۔۔ جیجا جی باجی کو کہہ رہے تھے۔۔
مجھے ان کی ان سب باتوں کی ٹھیک سے سمجھ نہیں آ رہی تھی کی یہ دونوں کیا بات کر رہے ہیں ۔۔۔ پھر اچانک جیجا جی کی آواز آیی ۔۔۔ جان دیکھو یہ کتنا بےچین ہو رہا ہے۔۔
اس کی بے چینی ختم کر دو نہ۔۔۔۔
میں حیران تھی کہ ان دونوں کے علاوہ کون تھا جو ان کے کمرے میں موجود تھا اور بے چین بھی تھا۔۔ اور باجی اس نا معلوم کی بے چینی کیسے دور کر سکتی ہیں۔۔۔۔
اپنے اس تجسس کے ہاتھوں مجبور ہو کر میں نے کھڑکی کو ہلکا سا کھولا تو خوش قسمتی سے کھڑکی کھلتی چلی گیی۔۔۔ اور اپنے سامنے والا منظر دیکھ کر میرا سر چکرا کر رہ گیا۔۔
جیسے ہی میں نے کھڑکی کو ہلکا سا دھکا دیا تو کھڑکی اپنے آپ ہی کھلتی چلی گیی۔۔۔ اور سامنے والا منظر دیکھ کر میرے اوسان خطا ہو گیے۔۔۔
میں نے دیکھا کہ باجی میرے جیجا جی کے سینے پر سر رکھ کر لیٹی ہویی ہیں اور جیجا نے صرف انڈر وییر پہنا ہوا ہے اور جیجا جی کا ناگ نما آلہ ان کے انڈر وییر سے باہر نکلا ہوا ھے اور باجی اس کو اپنے ہاتھ میں پکڑ کر اسے ہلکے ہلکے سہلا رہی ہیں۔۔۔ یہ سب دیکھ کر مجھے عجیب بھی لگا اور تجسس میں مزید اضافہ ہو گیا کہ یہ سب چل کیا رہا ہے۔۔۔ میں نے کھڑکی سے ہٹنے کا فیصلہ کیا ۔۔۔ مگر مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے میں اس کھڑکی سے پیچھے نہیں ہٹ پاؤں گی ۔۔۔۔
میں وہی کھڑی رہی
جان کچھ کرو نہ اب اپنے اس لاڈلے کا ۔۔۔۔ دیکھو نا کیسے تن کے کھڑا ہو چکا ہے ۔۔۔ جیجا جی نے باجی سے کہا۔۔۔۔
جان جی میں جانتی ہوں کہ یہ میرا لاڈلا میرے احترام میں کھڑا ہو رہا ہے ۔۔ میں ابھی اس کا کچھ کرتی ہوں ۔۔ اور ساتھ ہی باجی نے جیجا جی کے ہونٹوں پر ایک بھرپور فرنچ کس کی ۔۔۔ کافی دیر تک باجی اور جیجا جی ایک دوسرے کے ہونٹوں کو چوستے رہے ۔۔۔۔ ساتھ ساتھ دونوں کی آوازیں بھی آ رہی تھی ۔۔ آآآہ ہ ہ ہ ہ۔۔۔۔ اف ف ف ف ف۔۔
جان بہت مزے دار ہیں تمھارے ہونٹ ۔۔۔ آآآآہ ہ ۔۔۔ جان اپنی زبان مجھے چوسنے دو نا پلیززز۔۔۔ باجی نے بڑے پیار سے اور بہت سکسی آواز میں جیجا جی سے کہا۔۔
جیجا جی نے شاید اپنی زبان باجی کے منہ میں داخل کر دی تھی ۔۔۔ باجی بڑے مزے سے جیجا جی کی زبان کا ذایقہ چکھ رہی تھی ۔۔۔اور ساتھ ساتھ باجی نے اپنی قمیض بھی اتار دی تھی ۔۔۔۔ باجی کے ممے کیا قیامت لگ رہے تھے ۔۔۔ جیجا جی نے باجی کا برا بھی نہیں ہٹایا تھا اور باجی کے مموں پر اپنا منہ رکھ دیا تھا ۔۔۔باجی کے منہ سے
ایک لذت بھری سسکاری نکلی ۔۔۔۔۔ سسسسس ۔۔۔ امممممم ۔۔۔۔ اففففف۔۔۔ جااااااااان ن ن ن ن۔۔۔۔ سارا دودھ پی لو میری جان ۔۔۔ خوب زور زور سے پیو ۔۔۔ یہ تمھارے ہی ہیں میری جاااان ن ن۔۔
جیجا جی پاگلوں کی طرح باجی کے دونوں نپل باری باری چوس رہے تھے ۔۔۔۔ ان کو دیوانہ وار ایسے دودھ پیتے دیکھ کر میرے جسم میں آگ بھڑک اٹھی تھی ۔۔۔


![[+]](https://xossipy.com/themes/sharepoint/collapse_collapsed.png)