Thread Rating:
  • 2 Vote(s) - 2 Average
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
Biwi se ziada wafadar - Urdu Font - Copied
#40
میں نے ثناء کو کہا ثناء تم ایک سمجھدار لڑکی ہو مجھے خوشی ہے تم نے اپنی عزت کو اور اپنے کنوارے پن کو بچانے کے لیے سمجھداری دکھائی ہے . لیکن پِھر بھی تم نے تھوڑی بہت تو غلطی کی ہے اس کو اپنے جسم تک آنے دیا ہے لیکن جو ہوا سو ہوا تم فکر نہیں کرو اس کو جو کرنا ہے کرنے دو وہ لاہور اگر جائے گا بھی تو اب وہاں کوئی بھی اس کو نہیں ملے گا . اِس لیے میں صبح اپنے دوست سے بات کرتا ہوں وہ اور میں تمہاری یونیورسٹی جائیں گے . تمہاری ساری کاغذی کارروائی پوری کر کے میں تمہیں اپنے ساتھ ملتان لے جاؤں گا وہاں تمہارا داخلا ملتان میں اچھی سی یونیورسٹی میں کروا دوں گا . وہ لڑکا تمہیں کبھی بھی تلاش نہیں کر سکے گا . کیا تم نے اس کو یہ تو نہیں بتا رکھا کے تمہارا تعلق ملتان سے ہے تو ثناء نے فوراً کہا نہیں وسیم بھائی میں نے اس کو بس لاہور کا بتایا ہوا ہے . تو میں پر سکون ہو گیا . میں نے ثناء کو کہا تم اپنی کل شام تک تیاری کر لو . میں کل اپنے دوست کے ساتھ مل کر تمہاری یونیورسٹی اور ہاسٹل کی کاغذی کارروائی پوری کروا لوں گا اور کل ہم یہاں سے چلے جائیں گے . لیکن تم مجھ سے ایک وعدہ کرو یہ ساری بات تم نے آج کے بعد کسی کو بھی نہیں بتانی ہے نہ ہی اپنی امی کو نہ ہی اپنی بہن کو بس آج کے بعد یہ بات یہاں ہی ختم ہو جائے گی . تو ثناء میری بات سن کر خوش ہو گئی اور میرے گلے لگ کر بولی وسیم بھائی آپ جیسا کہو گے ویسا ہی ہو گا . اور پِھر میں نے کہا تم جا کر سو جاؤ کل شام تک تیاری کر لینا اور ہم نے کل رات کو نکلنا ہے تو اس نے ہاں میں سر ہلا دیا اور میں نے کہا اب تم جا کر اپنے کمرے میں سو جاؤ اور وہ اٹھ کر اپنے کمرے میں چلی گئی . میں بھی بیڈ پر لیٹ گیا اور سو گیا صبح 8 بجے میری آنکھ کھل گئی میں نہا دھو کر باہر آیا تو میرا دوست ناشتے کی ٹیبل پر بیٹھا ہوا تھا اور ثناء بھی بیٹھی تھی . تھوڑی دیر بعد بھابی جی بھی آ گئیں اور ناشتہ لگ گیا ہم سب نے مل کر ناشتہ کیا اور پِھر میں نے اپنے دوست کو گیسٹ روم میں چل کر بات کرنے کا کہا تو وہ میرے ساتھ آ گیا میں نے اس کو رات والی ساری بات بتا دی اور اپنا اگلا پلان بھی بتا دیا . تو میرے دوست نے کہا یہ تم نے بہت اچھا فیصلہ کیا ہے میں اور تم ابھی تھوڑی دیر تک یونیورسٹی چلتے ہیں وہاں سب کاغذی کروای مکمل کروا لیتے ہیں اور ہاسٹل کی بھی کروا لیتے ہیں . پِھر میرا دوست کمرے سے باہر چلا گیا اور میں نے کپڑے تبدیل کیے اور تیار ہو گیا آدھے گھنٹے بعد ملازم آیا اور کہا سر آپ کو سر بلا رہے ہیں تو میں کمرے سے باہر نکلا تو میرے دوست نے کہا وسیم چلو چلتے ہیں اور میں اور وہ دونوں گاڑی میں بیٹھ کر یونیورسٹی آ گئے یہاں تقریباً 2 گھنٹے کے اندر ہی میرے دوست نے ساری کاغذی کاروای مکمل کروا لی اور پِھر ہم وہاں سےہاسٹل آ گئے وہاں بھی ہمارا آدھا گھنٹہ لگا اور ہم نے 12 بجے تک اپنا سارا کام نمٹا لیا جب ہم دونوں گھر واپس ہا رہے تھے تو میرے دوست نے کہا وسیم تم اس لڑکے کی فکر نہیں کرو . میں کوئی چکر چلوا کر اس لڑکے سے اس کا موبائل اور اس کا لیپ ٹاپ نکلوا لوں گا میں نے پتہ کروایا ہے وہ لڑکا رات کو کبھی کبھی لیٹ یونیورسٹی سے گھر جاتا ہے اور اپنا لیپ ٹاپ اور موبائل بھی اس کے پاس ہی ہر وقعت ہوتا ہے ہو سکتا ہے اس لڑکے نے ثناء کی کوئی ویڈیو یا وہ والی تصویروں کو لیپ ٹاپ میں بھی رکھا ہو گا . اِس لیے اس کے موبائل کے ساتھ ساتھ اس کا لیپ ٹاپ بھی نکلوا لوں گا . میں نے اپنے دوست سے کہا یار تم کیسے نکلوا لو گے تو میرا دوست ہنسنے لگا اور بولا یار یہاں کون سا کام نہیں ہو سکتا ہے لیکن میں تمہیں بتا دیتا ہوں یہ کیسے ہو گا . میرے دوست نے کہا ہو گا ایسے کے وہ جب کسی دن رات کو یونیورسٹی سے نکلے گا تو میں پولیس کی کسی بھی ناکے کے آگے پیچھے سادہ وردی میں بندے کھڑے کروا دوں گا جو اس کی گاڑی کو رکوا کر اس سے لیپ ٹاپ اور موبائل چھین لیں گے اور وہاں سے غائب ہو جائیں گے . باقی اس لڑکے کو کسی قسِم کا نقصان نہیں ہو گا . اور اِس اِس طرح وہ موبائل اور لیپ ٹاپ جب مجھے مل جائے گا جس میں اس نے ثناء کے متعلق ثبوت یا ہو سکتا ہے اس حرامی نے کوئی لڑکیوں کے ثبوت رکھیں ہوں گے وہ سب میں ضائع کر دوں گا اور لیپ ٹاپ اور موبائل کو توڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دوں گا اور باہر پھینک دوں گا . اِس طرح ثناء یا کوئی اور لڑکیوں کی زندگی اس حرامی سے چھوٹ جائے گی . میں اپنے دوست کے پلان کو سن کر حیران بھی کافی ہوا اور خوش بھی ہوا اور پِھر اس شکریہ ادا کیا اور یوں ہم گھر آ گئے دن کو كھانا کھا کر اپنے دوست کے ساتھ ہی گھپ شپ ہوتی رہی میں نے اس کو بتا دیا کے میں آج رات ثناء کو لے کر نکل جاؤں گا تو اس نے کہا ابھی کچھ دن رہو تمہیں باہر گھما کے لاؤں گا میں نے کہا میں پِھر کبھی چکر لگا لوں گا ابھی مجھے واپس ملتان جا کر ثناء کا یونیورسٹی میں داخلا کروانا ہے پِھر میں ٹائم نکال کر ضرور چکر لگا لوں گا . اس نے کہا ٹھیک ہے جیسے تمہاری مرضی اور پِھر یوں ہی رات کو كھانا کھا کر میرے دوست کا ڈرائیور ہمیں 10 : 30 پر اسٹیشن پر چھوڑ آیا اور 11 بجے ہم کراچی والی ٹرین سوار ہو گئے . اور اگلے دن 3 بجے ہم اپنے گھر ملتان پہنچ گئے سب نے ثناء کو میرے ساتھ دیکھا تو حیران بھی ہوئے اور خوش بھی ہوئے میں نے پہلے ہی ثناء کے متعلق اپنی طرف سے ایک بیان بنا لیا تھا جو راستے میں گاڑی کے اندر میں نے ثناء کو بھی سمجھادیا تھا . میں نے ثناء کی امی کو بتا دیا کے چا چی میں جب بھی وہاں جاتا تھا تو ثناء اداس نظر آتی تھی اِس کاشایددِل نہیں لگتا تھا اور ویسے بھی آپ اپنے مکان میں چلی جاؤ گی تو اکیلی ہو گی اِس لیے میں اِس کو پکا پکا واپس لے آیا ہوں اِس کا داخلا ملتان میں یونیورسٹی میں کروا دوں گا گاڑی بھی لگوا دوں گا روز چلی جایا کرے گی اور شام کو واپس آ جایا کرے گی . چا چی بھی خوش ہو گئی . اور یوں میرا یہ کام بھی انجام کو پہنچ گیا. میں نے اگلے دن ملتان جا کر یونیورسٹی کی معلومات حاصل کیں اور پِھر اس اگلے دن ثناء کو ساتھ لے آیا اور اس کا داخلا کروا دیا اور 2 دن کے بعد ہی ثناء نے یونیورسٹی میں جانا شروع کر دیا ہمارے گاؤں کی کچھ لڑکیاں اس یونیورسٹی میں روز آتی جاتی تھیں انہوں نے گاؤں کے ایک کیری ڈبے والے کو مہینے پر لگوایا ہوا تھا میں نے اس ڈرائیور سے بات کر کے ثناء کی بات کر دی اب ثناء روز اس ہی کیری ڈبے پر یونیورسٹی آتی جاتی تھی . چا چی ابھی تک ہمارے ہی گھر میں رہ رہی تھی 10 دن ہو گئے تھے ابھی تک کوئی مناسب گھر نہیں مل رہا تھا . لیکن میرے دوست یار آگے پیچھے مکان کی تلاش میں لگے ہوئے تھے . مجھے اسلام آباد سے واپس آ کر 5 دن ہو گئے تھے . ان 5 دنوں میں میں 2 رات سائمہ کے ساتھ اپنا مزہ کر لیا کرتا تھا لیکن ثناء کی وجہ سے نہ ہی ابھی تک چا چی کا اور نہ ہی نبیلہ کے ساتھ کوئی موقع بن پا رہا تھا . پِھر ایک دن ہفتے والی صبح جب میں 10 بجے کے قریب سو کر اٹھا اور نہانے کے لیے باتھ روم میں گھس گیا اور نہا دھو کر دوبارہ بیڈ پر آ کر بیٹھ گیا میں نے ٹیبل پر رکھے ہوئے موبائل کو دیکھا تو اس پر فضیلہ باجی کی 2 مس کال آئی تھیں میں تھوڑا حیران ہوا خیر ہو آج صبح ہی فضیلہ باجی نے کال کیوں کی ہے . میں نے دوبارہ کال فضیلہ باجی کو ملا دی اور تھوڑی دیر بعد فضیلہ باجی نے کال پک کی تو میں نے بتایا کے باجی میں باتھ روم میں نہا رہا تھا پِھر باجی نے کہا وسیم میں نے اِس لیے کال کی تھی کہ آج ظفر اور خالہ شازیہ کی طرف جا رہے ہیں . انہوں نے شام تک واپس آنا ہے اِس لیے میری طرف آ جاؤ مجھے کچھ ضروری بات بھی کرنی ہے . میں نے کہا ٹھیک ہے باجی میں ابھی تھوڑی دیر تک چکر لگا لیتا ہوں . پِھر میں نے فون بند کر دیا اور 5 منٹ بعد ہی سائمہ ناشتہ لے کر آ گئی . پِھر ہم دونوں نے ناشتہ کیا جب ناشتہ کر لیا تو میں نے سائمہ کو کہا کہ میں ذرا دوستوں کی طرف جا رہا ہوں ایک دوست نے چا چی کے لیے ایک گھر دیکھا ہے وہ آج دیکھنا ہے مجھے تھوڑی دیر ہو جائے گی تم امی کو بھی بتا دینا سائمہ ہاں میں سر ہلا کر باہر چلی گئی . پِھر میں کچھ دیر بعد تیار ہو کر گھر سے باہر نکل آیا جب میں فضیلہ باجی کے گھر کے دروازے پر پہنچ گیا تو موبائل پر ٹائم دیکھا تو 12 بجنے والے تھے پِھر میں نے دروازے پر دستک دی کوئی 1 منٹ بعد ہی فضیلہ باجی نے دروازہ کھول دیا اور مجھے دیکھ کر ان کی آنکھوں میں ایک چمک سی آ گئی اور خوش ہو گئی اور مجھے اندر جانے کا رستہ دیا اور پِھر دروازہ بند کر دیا اور مجھے لے کر اپنے بیڈروم میں آ گئی . میں جا کر باجی کے بیڈ پر بیٹھ گیا . باجی پِھر باہر چلی گئی تھوڑی دیر بعد آئی اور اس کے ہاتھ میں چائے تھی ایک کپ مجھے دیا اور ایک خود لے کر پینے لگی اور پِھر مجھ سے بولی وسیم ثناء کا داخلا ہو گیا ہے . تو میں نے کہا جی باجی ہو گیا ہے وہ تو 2 دن سے یونیورسٹی بھی جا رہی ہے پِھر باجی نے کہا چا چی کے مکان کا کیا سوچا ہے تو میں نے کہا باجی چا چی کے مکان کا میں نے اپنے دوستوں کو کہا ہوا ہے ابھی تک کوئی مناسب مکان نہیں مل رہا ہے دوست تلاش کر رہے ہیں امید ہے کوئی نہ کوئی اچھا مکان مل جائے گا . باتوں باتوں میں ہم نے چائے ختم کر لی تھی . پِھر باجی چائے کے کپ اٹھا کر باہر چلی گئی اور کچھ دیر بعد واپس آئی اور میرے ساتھ لگ کر بیڈ پر بیٹھ گئی . پِھر میں نے کہا باجی آپ نے کیا ضروری باتیں کرنی ہیں تو باجی نے کہا وہ بھی بتا دیتی ہوں اتنی جلدی کیا ہے ابھی تو میں نے دِل بھر کر اپنے بھائی سے پیار کرنا ہے اور پورا پورا مزہ لینا اور ساتھ ہی مجھے آنکھ مار دی میں باجی کی طرف دیکھا کر مسکرا پڑا . پِھر باجی میرے اور نزدیک ہو گئی اور اپنا منہ میرے منہ کے قریب کر کے میرے ہونٹوں کو اپنے ہونٹوں میں لے لیا اور میرے ہونٹوں کا رس پینے لگی باجی کی فرینچ کس میں ایک الگ ہی مزہ تھا باجی فرینچ کس کے دوران ہلکا ہلکا سا میرے ہونٹوں کو کاٹ لیتی تھی لیکن اس سے مجھے مزہ بہت آ رہا تھا . میں اپنی ٹانگیں لمبی کر کے بیڈ کے ساتھ ٹیک لگا کر بیٹھ ہوا تھا باجی نے ایک ٹانگ کو اٹھا کر دوسری طرف گھما کر اپنی گانڈ کو میری جھولی کے اوپر رکھ دیا جب باجی کی گانڈ مجھے اپنے لن پر محسوس ہوئی میرے جسم میں کر نٹ سا دوڑ گیا باجی کی موٹی اور ابھری ہوئی اور روئی سے بھی نرم گانڈ میرے لن سے ٹر ائی تو مجھے جھٹکا لگا . باجی نے اپنی بانہوں کو میری گردن میں ڈالا ہوا تھا میں نے بھی پِھر اپنی بانہوں کو باجی کی گردن میں ڈال کر اپنے ساتھ لگا لیا اور باجی کی فرینچ کس میں پورا پورا ساتھ دینے لگا ہم دونوں بہن بھائی کو کس کرتے ہوئے 5 سے 7 منٹ ہو چکے تھے . پِھر باجی نے میرا منہ چھوڑ دیا جب اپنے آپ کو مجھ سے تھوڑا سا الگ کیا تو ان کی آنكھوں میں لال ڈ ورے صاف نظر آ رہے تھے . پِھر باجی اٹھ کر کھڑی ہو گئی اور پہلے اپنی قمیض اُتار دی باجی کا جسم صاف ستھرا اور گندمی رنگ تھا . جب باجی نے قمیض اتاری تو کالے رنگ کی برا میں باجی کے ممے قید تھے اور نیچے کی طرف لے ج ہوئے تھے باجی نے پیچھے سے ہُک کھول کر اپنے مموں کو برا سے آزاد کر دیا اور یکدم باجی کی ممے اُچھل کر باہر آ گئے باجی کے ممے کیا کمال کے تھے موٹے موٹے گول ممے اور ان کے اوپر موٹی موٹی سی نپلز تھیں جن کا رنگ برائون تھا . باجی کے نپلز دیکھ کر میرے منہ میں پانی آ گیا . پِھر باجی نے ایک جھٹکے میں ہی اپنی شلوار بھی اُتار دی شلوار کے نیچے باجی نے کچھ نہیں پہنا ہوا تھا جب میری نظر باجی کی ننگی رانوں اور باجی کی کلین شیوڈ پھدی کی طرف گئی تو میں حیران ہو گیا باجی کی پھدی جب میں نے آخری دفعہ سک کیا تھا تو اس پر ہلکے ہلکے بال تھے لیکن آج بالکل کلین شیوڈ پھدی تھی اور باجی کا پھدی کی موری درمیانے سائز کی تھی . اور باجی کی پھدی کے لب بھی پھدی کے اندر کی طرف مڑے ہوئے تھےباجی نے کہا وسیم کیا دیکھ رہے ہو تو میں نے کہا باجی آپ کا جسم کمال کا ہے تو باجی نے کہا ابھی تو کمال کرنا باقی ہے . اِس لیے تم بھی اٹھو اور کپڑے اتارو . میں اٹھ کر کھڑا ہو گیا اور اپنی قمیض اور بنیان اُتار دی اور پِھر اپنی شلوار بھی اُتار دی . جب میں نے شلوار اُتار دی تو میرے لن نیم حالت میں کھڑا ہوا تھا . باجی کی نظر میرے لن پر پڑی تو آنکھوں میں چمک سی آ گئی اور پِھر میں پورا ننگا ہو کر کے بیٹھ گیا باجی بھی ایک سائڈ پر ہو کر میرے لن کو ہاتھ میں پکڑ لیا اور آہستہ آہستہ سہلانے لگی . باجی نے کہا وسیم یقین کرو تمھارے لن نے میری راتوں کی نیند اڑا کر رکھ دی ہے . تم اسلام آباد چلے گئے تھے نہیں تو میں نے کب کا تمہیں بلا لینا تھا . اب مجھے کسی کا ڈر نہیں ہے جب ظفر اپنی بہن کو چود سکتا ہے تو میں کیوں نہیں اپنی بھائی سے چودا سکتی . میں باجی کی بات سن کر مسکرا پڑا اور باجی آگے ہو کر میرے لن پر جھک گئی اور میرے لن کے ٹو پے کو منہ میں لے لیا اور اس پر اپنی گیلی گیلی زُبان کو گھما گھما کر چاٹنے لگی . باجی کی میرے ٹو پے پر زُبان کی گرپ کافی مضبوط تھی . باجی درمیان میں اپنی زُبان کی نوک سے میرے ٹوپے کی موری پر بھی رگڑ دیتی تھی . جس سے میرے جسم میں جھٹکا سا لگتا تھا . پِھر آہستہ آہستہ باجی نے لن کو منہ کے اندر کرنا شروع کر دیا اور اور تقریباً آدھے سے زیادہ لن کو منہ میں لے لیا اور اب اس پر اپنی زُبان کی گرفت کو مضبوط کر لیا اور اس کا چوپا لگانے لگی . باجی کے منہ کی گرمی اور تھوک سے میرے لن کو ایک عجیب سا مزہ مل رہا تھا . جیسے کوئی لن کی مالش کر رہا ہو . پِھر باجی لن کو منہ کے اندر باہر کرنے لگی جیسے کوئی منہ کو چود رہا ہو . تقریباً 5 سے 7 منٹ کے جاندار چو پوں نے میرے لن کو لوہے کے راڈ کی طرح بنا دیا تھا میرے لن کی رگیں پھولنا شروع ہو گیں تھیں . لن کے اکڑ نے کی وجہ سے لن اب باجی کے منہ میں پھنس پھنس کر اندر باہر ہو رہا تھا پِھر میں نے خود ہی باجی کو روک دیا . اور اپنا لن منہ سے باہر نکال لیا . باجی بھی سیدھی ہو کر بیٹھ گئی اور بولی وسیم تیرا گھوڑے جیسا لن پورا منہ میں نہیں جاتا ہے ظفر کا تو میں پورا منہ میں لے لیتی ہوں . پِھر باجی نے کہا وسیم تیری زُبان کا جادو میں پہلے بھی دیکھ چکی ہوں دوبارہ تیری زُبان کا جادو پِھر کسی اور دن دیکھ لوں گی . لیکن آج مجھے تیرے لن کو پھدی اور گانڈ کے اندر لینا ہے . اِس لیے پہلے بتاؤ پھدی میں ڈالو گے یا گانڈ میں تو میں نے کہا باجی آپ کی جو مرضی ہے وہ ہی میری مرضی ہے تو باجی سیدھی لیٹ کر ٹانگیں کھول دیں اور بولی پِھر آؤ اور پھدی کے اندر کرو . میں اٹھ کر باجی کی ٹانگوں میں بیٹھ گیا . میں نے کہا باجی کوئی تیل یا لوشن دے دیں تا کہ آپ کو زیادہ تکلیف نہ ہو تو باجی اٹھ کر بیٹھ گئی اور آگے ہو کر میرے لن کو منہ میں لے کر اپنی کافی زیادہ تھوک سے گیلا کر دیا اور پِھر دوبارہ ٹانگیں کھول کر لیٹ گئی اور بولی اب اندر کر دو ویسے بھی چدائی میں درد نہ ہو تو چدائی کا مزہ ہی کیا ہے . میں نے لن کو ہاتھ میں پکڑ کر باجی کی کلین شیوڈ پھدی کی موری پر سیٹ کیا تو باجی نے خود ہی اپنی ٹانگیں میرے کاندھے پر رکھ دیں اور میں نے ایک نہ زیادہ زور سے نہ زیادہ آرام سے جھٹکا مارا میرے لن کا پورا ٹوپا باجی کی پھدی میں پچ کی آواز سے اندر گھس گیا تھا . باجی کی پھدی اندر سے پہلے ہی تھوڑا تھوڑا ر س رہی تھی . پِھر میں نے اِس دفعہ تھوڑا اور زور سے دھکا مارا میرا آدھا لن باجی کی پھدی میں اُتَر گیا اِس دفعہ باجی کے منہ سے ایک لمبی سی آہ نکلی اور بولی وسیم میرے بھائی یہاں تک تو میں برداشت کر لیا ہے اب ذرا آرام آرام سے اندر کرنا تمھارے لن ظفر سے بڑا اور موٹا بھی بہت ہے . میں نے کہا ٹھیک ہے باجی آپ جیسا کہو گی ویسا ہی ہو گا اور کچھ دیر رک کر لن کو آہستہ آہستہ اندر کرنے لگا . باجی کا چہرہ دیکھا تو ان کو کافی تکلیف محسوس ہو رہی تھی . میں نے کہا باجی اگر آپ کہتی ہیں تو پورا ندر نہیں کرتا تو باجی نے کہا نہیں وسیم کوئی بات بات نہیں تم آہستہ آہستہ اندر کرو میں پورا اندر لوں گی . اور جب تقریباً میرا 1 انچ لن مزید رہ گیا تو باجی نے اپنے ہاتھ میرے پیٹ پر رکھ دیئے اور بولی وسیم رک جاؤ میں رک گیا کچھ دیر بعد باجی کو جب راحت ملی تو باجی نے کہا اب اندر کرو میں نے تھوڑی تھوڑی تکلیف سے ایک دفعہ تکلیف دی اور ایک اور جھٹکا مارا میرا پورا لن جڑ تک باجی کی پھدی میں اُتَر گیا باجی کی منہ سے درد بھری آواز آئی ہا اے امی مر گئی . اور میں لن کو اندر کر کے وہاں ہی کچھ دیر کے لیے رک گیا . تقریباً 5 منٹ کے بعد باجی نے کہا وسیم اب آہستہ آہستہ اندر باہر کرو . میں نے پِھر لن کو آرام آرام سے اندر باہر کرنے لگا اور تقریباً 5 منٹ تک لن کو آہستہ آہستہ اندر باہر کرتا رہا . اب میرے لن کافی حد تک رواں ہو چکا تھا اور باجی نے بھی نیچے سے اپنے جسم کو حرکت دے کر گانڈ کو اٹھا اٹھا کر ساتھ دینا شروع کر دیا تھا . پِھر میں نے جب یہ دیکھا تو اپنی رفتار تیز کر دی . اور لن کو تیزی کے ساتھ اندر باہر کرنے لگا باجی بھی گانڈ کو اٹھا اٹھا کر ساتھ دے رہی تھی . اب باجی کے منہ سے لذّت بھری آوازیں نکل رہیں تھیں . آہ آہ اوہ اوہ آہ اوہ آہ اوہ . . کمرے میں باجی کی سسکیاں گونج رہیں تھیں . باجی نے پِھر مجھے کہا وسیم اور تیز کرو میرے بھائی اور تیز کرو آج مجھے اپنے بھائی کے لن کی سیر کرنی ہے
Like Reply


Messages In This Thread
RE: Biwi se ziada wafadar - Urdu Font - Copied - by hirarandi - 20-07-2023, 07:29 PM



Users browsing this thread: 3 Guest(s)