20-07-2023, 07:19 PM
آپ اس کو بس یہ سمجھا دو کے وہ گھر میں سائمہ کے ساتھ ایڈجسٹ کر لے اور ابھی تھوڑے دن تک چھا چی بھی آ جائے گی وہ کچھ دن تو ہمارے اوپر والے پررشن میں ہی رہے گی پِھر وہ کہہ رہی تھی لاہور والے مکان کے پیسے سے وہ اپنے گھر بھی یہاں نزدیک میں لے گی آپ نبیلہ کو کہو کے چھا چی کی بھی کچھ دن تک برداشت کر لے اور سائمہ کے ساتھ بھی ایڈجسٹ ہو جائے . تو فاضیلہ باجی نے کہا ہاں وسیم تم ٹھیک کہہ رہے ہو میں تمہاری ساری بات سمجھ گئی ہوں . میں اس کو سمجھا دوں گی لیکن میرے سے زیادہ وہ تمہاری بات معاً لے گی اور مجھے نبیلہ کے ہی بارے میں تم سے ضروری بات کرنی تھی جس کے لیے مجھے گھر انا تھا . میں تھوڑا سا گھبرا سا گیا میری حالت کو شاید فاضیلہ باجی نے نوٹ کر لیا تھا وہ اپنی کڑی پر تھوڑا سا آگے ہو کر ایک ٹانگ کو دوسری ٹانگ پر رکھ دیا اور اپنی گانڈ کی ایک سائڈ باہر کی نکل کر مجھے سے کہنے لگی دیکھو وسیم میں تمہاری باجی ہوں تو نبیلہ کی بھی باجی ہوں . تم میرے بھائی ہو اور ہماری جان ہو میں اپنے دونوں بہن بھائی کا کبھی بھی برا نہیں سوچ سکتی ہوں . مجھے نبیلہ نے تمھارے اور اس کے درمیان جو کچھ ہوا اس کا بتا دیا ہے . وسیم ہے تو بہت غلط کام لیکن میں نے دیکھا ہے نبیلہ تم سے حد سے زیادہ پیار کرتی ہے اگر وہ تمہاری بہن نہ ہوتی تو شاید آج تمہاری بِیوِی ہوتی . اور نبیلہ کی شادی نہ کرنے کی وجہ بھی مجھے اب سمجھ آ گئی ہے لیکن وسیم میرے بھائی بہن بھائی میں یہ غلط رشتہ بن جانا بہت ہی غلط ہے لیکن میں پِھر بھی اپنی بھائی اور بہن کے ساتھ ہوں . تم دونوں بہن بھائی آپس میں جب دِل کرے پیار کرو لیکن دنیا کے سامنے بہن بھائی ہی رہو اور کسی کو بھی اپنے کسی غلط کام سے شاق میں نہیں ڈالو اور میں خود تم دونوں کے ساتھ ہوں . لیکن میرے بھائی بات یہ ہے کے نبیلہ کا یوں تم سے ساری زندگی اِس رشتے میں رہ کر یہ کام کرنا بہت مشکل اور خطرناک ہو سکتا ہے اِس لیے میں تم سے بات کرنا چاہتی ہوں کے تم اور نبیلہ آپس میں بے شک یہ رشتہ قائم رکھو لیکن اب نبیلہ تمہاری ہر بات مانتی ہے اور سمجھتی ہے تم اس کو کسی بھی طرح منع کر ظہور کے لیے راضی کر لو . کیونکہ اگر بنا شادی کے ہی تم دونوں سے کبھی کوئی غلطی ہو گئی تو گاؤں اور رشتے داروں میں بہت بدنامی ہو گی اور عزت خاک میں مل جائے گی اور تم اگر نبیلہ کو ظہور کے لیے منع لو گے تو تم دونوں کا فائدہ ہو جائے گا جب نبیلہ کی ظہور کے ساتھ شادی ہو جائے گی تو تم دونوں کا کام اور زیادہ آسان ہو جائے گا اگر کوئی غلطی ہو بھی جائے گی تو پتہ نہیں چلے گا کیونکہ نبیلہ شادی شدہ ہو گی کسی پر شاق بھی نہیں ہو گا . باجی نے کہا وسیم تم سمجھ رہے ہو نہ میں کیا کہہ رہی ہوں . میں نے کہا باجی میں آپ کی ایک ایک بات سمجھ گیا ہوں آپ نے بہت اچھا مشورہ دیا ہے . یہ نبیلہ کی زندگی کے لیے اچھا مشورہ ہے . تو باجی نے کہا اس کو پکا راضی کرو اس کو کہو شادی کے بَعْد بھی وہ مجھے سے رشتہ رکھ سکتی ہے کھل کر مزہ لے سکتی ہے . اس کو میری کہی ہوئی بات سمجھا کر راضی کر لو پِھر بھائی کوئی مسئلہ نہیں ہو گا نبیلہ اپنے گھر کی ہو جائے گی اور تم دونوں جب دِل کرے مزہ بھی کر لیا کرنا. میں باجی کی بات سن کر بولا کے باجی آپ بے فکر ہو جائیں میں آپ کی پوری بات سمجھ گیا ہوں . میں اب نبیلہ کو منالوں گا آپ بے فکر ہو جائیں اور آپ بھی اپنی طرف سے اس کو راضی کرنے کی کوشش کریں کیونکہ اب تو آپ کو ساری بات پتہ چل چکی ہے . باجی نے کہا ہاں میں بھی اس کو یہ ہی کہوں گی . میں نے کہا باجی شازیہ باجی کی وجہ سے آپ کیوں خوش ہیں مجھے بھی تو پتہ چلے تو باجی نے شروع سے لے کر آخر تک مجھے شازیہ کی اسٹوری سنا دی اور کیسے ظفر بھائی شازیہ باجی سے کرتے تھے باجی نے مجھے سب بتا دیا مجھے نبیلہ نے پہلے بھی بتا دیا تھا لیکن میں باجی کے منہ سے سن کر تھوڑا حیران اور حیرت زدہ ہوا پِھر باجی نے کہا کے کچھ دن پہلے شازیہ کے میاں آئے تےی اس کو منا کر لے گیا ہے وہ خود بھی خوش تھی . اب جب سے وہ گئی ہوئی ہے تو تمھارے ظفر بھائی پِھر سے میرے آگے پیچھے گھومتے ہیں اور میرا دوبارہ خیال کرنے لگے ہیں . اور آج رات کو بھی انہوں نے میرا بہت اچھا خیال رکھا تھا اِس لیے تو نہا رہی تھی تو تم آ گئے . اور مجھے دیکھ کر ہلکی سی آنکھ ماری اور مسکرا پڑی . میں نے کہا باجی یہ تو بہت خوشی کی بات ہے مجھے آپ کا چہرہ دیکھا کر اور آپ کی اُداسی دیکھ کر محسوس ہوتا تھا کے آپ اندر سے خوش نہیں ہو لیکن میں پِھر بھی آپ کے لیے کچھ نہیں کر سکا . مجھے آپ سے آپ کی باتیں پوچھتے ہوئے شرم بھی آتی تھی . لیکن شکر ہے اب آپ خوش ہو ظفر بھائی آپ کا خیال رکھتے ہیں . اب میری باجی سکون سے رہے گی اور خوش رہے گی . تو باجی نے کہا ہاں وسیم میں اب کافی پرسکون ہوں . پِھر باجی نے کہا وسیم ایک بات پوچھو ں سچ سچ بتاؤ گے . تو میں نے کہا باجی آپ کیسی بات کرتی ہیں میں ہر کسی سے جھوٹ بول سکتا ہوں لیکن آپ اور نبیلہ کو کبھی جھوٹ نہیں بولا . آپ دونوں ہمارے گھر کی جان ہو . تو باجی نے کہا وسیم سائمہ اور چا چی اور نبیلہ میں سے کون تمہارا زیادہ خیال رکھتا ہے کس سے تم زیادہ مزہ کر چکے ہو . میں باجی کے اِس ڈائریکٹ سوال پر شرما سا گیا اور خاموش ہو گیا اور کچھ نہ بولا تو باجی نے کہا وسیم میرے بھائی میرے بیٹے مجھے سب کچھ تو پتہ چل چکا ہے . اب ایک بہن نہیں تو ایک اچھی اور رازدان دوست ہونے کے ناتے مجھے سے کھل کر بات کرو . میں نے بھی تمہیں اپنی زندگی کی کچھ پرسنل باتوں کا بتا دیا ہے . اِس لیے شرمانا چھوڑ دو مجھے سے کھل کر بات کرو . میں تمہیں ایک بہن کے ساتھ ساتھ ایک اچھی اور مخلص دوست کی طرح مشورہ اور مدد کروں گی . مجھے باجی کی بات سن کر کافی حوصلہ ہوا اور میں نے کہا باجی آپ کو سائمہ کا تو پتہ ہی تھا اور چا چی کا بھی سب پتہ ہے اِس لیے حقیقت میں مجھے مزہ نبیلہ سے ہی ملا ہے اور وہ ہی سب سے زیادہ خیال رکھتی ہے اور وہ ہی مجھے سے اب تک زیادہ وفادار ہے . باجی نے کہا وسیم مجھے پتہ تھا تم نبیلہ کا ہی کہو گے وہ بھی تم سے بہت پیار کرتی ہے . میں نے جب اس کو اس دن پہلی دفعہ دیکھا تھا میں سمجھ گئی تھی کہ نبیلہ کو کسی مرد کا ہاتھ لگ گیا ہے اِس لیے وہ اور زیادہ نکھر گئی ہے . اس کا انگ انگ اور چہرے کی لالی صاف بتا رہی تھی . پِھر باجی نے ایسی بات کہی کے مجھے جواب دینا مشکل ہو گیا باجی نے کہا وسیم صرف اپنی چھوٹی بہن ہی اچھی لگی ہے اور اس کو ہی پیار کرنے کا دِل کرتا ہے یا بڑی بہن بھی اچھی لگتی ہے کے نہیں ویسے تو مجھے پتہ ہے اب میں شادی شدہ ہو گئی ہوں اس طرح نہیں رہی جس طرح نبیلہ ہے اور شاید نبیلہ مجھے سے زیادہ تمہارا خیال رکھ سکتی ہے . میں باجی کی اِس بات کو سن کر ہکا بقا رہ گیا اور مجھے باجی کی بات کا جواب ہی نہیں آ رہا تھا اور میں سوچ رہا تھا میں باجی کو کیا جواب دوں . باجی نے سوال ہی ایسا پوچھ لیا تھا . پِھر میں شرم سے منہ نیچے کر کے بیٹھ گیا اور باجی کے سوال کا جواب سوچنے لگا . مجھے منہ نیچے کر کے خاموش دیکھ کر باجی نے پِھر کہا وسیم مجھے پتہ ہے تم میرے چھوٹے بھائی ہو اور میرے بیٹے کی طرح ہو . لیکن مجھے بھی تو پتہ چلے میرا بھائی ایک بہن کو تو پسند کرتا ہے اس کا دوسری بہن کے متعلق کیا خیال اور سوچ ہے . میں پِھر بھی خاموش رہا اور کچھ نہ بولا . باجی نے اپنی کرسی میری کرسی کے نزدیک کر لی اور بولی مجھے پتہ ہے جہاں نبیلہ ہے وہاں میں نہیں ہو سکتی وہ جوان ہے کنواری ہے اور مجھے سے زیادہ جذبات اور گرم خون رکھتی ہے . میں بھلا کیسے اپنے بھائی کو پسند آؤں گی . میں باجی کی بات سن کر فوراً بولا کے نہیں نہیں باجی آپ کیسی باتیں کر رہی ہیں . آپ اور نبیلہ مجھے جان سے بھی زیادہ عزیز ہو اور آپ دونوں سے بڑھ کر مجھے کوئی نہیں ہے . آپ دونوں ہمارے گھر کی رانی ہو باجی آپ نے سوال ہی ایسا کیا ہے مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ جواب کیا دوں . آپ دونوں ہی بہت خوبصورت اور مجھے بہت عزیز ہو اور آپ کی تو میں بہت عزت کرتا ہوں . باجی مجھے نبیلہ بھی جان سے زیادہ عزیز ہے میں جو کچھ نبیلہ کے لیے کر سکتا ہوں وہ آپ کے لیے بھی کر سکتا ہوں . باجی میرے بات سن کر مسکرا پری اور بولی وسیم مجھے یقین نہیں تھا میرا بھائی ہم دونوں بہن سے اتنا پیار کرتا ہے . مجھے آج تمھارے منہ سے سن کر بہت خوشی ہوئی ہے . باجی نے کہا وسیم ہم دونوں بہن میں تم کو کس کا جسم زیادہ اچھا لگتا ہے . میں باجی کی بات سن کر شرما گیا میرا چہرہ لال سرخ ہو گیا باجی نے کہا وسیم میرے بھائی شرما ؤنہیں بتاؤ میں سننا چاہتی ہوں میرا بھائی کو ہم دونوں بہن میں کیا اچھا لگا ہے . تو میں نے کہا باجی سچ یہ ہے آپ دونوں بہن کا جسم بہت اچھا اور سڈول جسم ہے لیکن اور میں خاموش ہو گیا باجی نے کہا لیکن کیا تو میں نے کہا باجی آپ کا جسم نبیلہ سے کافی اچھا اور سیکسی ہے آپ کا جسم نبیلہ سے زیادہ گُداز اور بھرا ہوا ہے اور آپ کی اور پِھر میں خاموش ہو گیا تو باجی نے کہا بولو وسیم میری کیا تو میں نے ہکلا تے ہوئے کہا باجی آپ کی گانڈ بہت زبردست اور موٹی اور باہر کو نکلی ہے نبیلہ کی اتنی نہیں ہے . باجی میری بات سن کر ہنسنے لگی اور پِھر بولی وسیم میرے بھائی مجھے نہیں پتہ تھا میرا بھائی مجھے اتنا پسند کرتا ہے اور میری گانڈ کا اتنا دیوانہ ہے . میں باجی کی بات سن کر شرما کر منہ نیچے کر لیاباجی نے کہا وسیم ایک اور بات سچ سچ بتاؤ گے . تو میں نے کہا جی باجی پوچھو تو باجی نے کہا مجھے پہلی دفعہ سائمہ نے ہی بتایا تھا پِھر مجھے نبیلہ نے بھی بَعْد میں بتایا تھا کے تمہارا لن کافی بڑا اور موٹا ہے . میں باجی کے منہ سے لن کا لفط سن کر حیرت سے ان کی طرف دیکھنے لگا وہ آگے سے مسکرا رہی تھیں . میں نے آہستہ سے کہا باجی مجھے کیا پتہ میں کیا کہہ سکتا ہوں .