20-07-2023, 06:40 PM
پِھر میں اور نبیلہ اِس طرح ہی کوئی 10منٹ تک لیٹ کر اپنی سانسیں بَحال کرتے رہے جب میرے لن نے منی کا آخری قطرہ بھی نکال دیا پِھر میں نبیلہ کے اوپر سے ہٹ کر بیڈ پے اس کے ساتھ لیٹ گیا . پِھر نبیلہ کچھ دیر بَعْد اٹھ کر اٹیچ باتھ روم میں جانے لگی تو وہ شاید چل نہ سکی اس سے چلنے نہیں ہو رہا تھا . میں نے پوچھا نبیلہ کہا جانا ہے تو وہ بولی پیشاب کرنا ہے لیکن چلا ہی نہیں جارہا تکلیف ہو رہی ہے میں اٹھا اور نبیلہ کو اپنی بانہوں میں اٹھا کر باتھ روم لے گیا اور اس کو میں نے باتھ روم میں لے جا کر اپنی ٹانگوں پے بیٹھا لیا اور کہا میری جان اب پیشاب کرو تو وہ بولی بھائی اِس طرح تو سارا پیشاب آپ کے اوپر آئے گا میں نے کہا میری جان تمہارا گرم گرم پیشاب اپنے لن پے محسوس کرنا چاہتا ہوں تم میرے لن پے کرو تو نبیلہ نے اپنی پھدی کو میرے لن کے نزدیک کر کے پیشاب کرنے لگی نبیلہ کے گرم گرم پیشاب نے مجھے مدھوش کر دیا تھا میرے لن پے پیشاب گرنے کی وجہ سے لن جھٹکے کھا رہا تھا . عجیب مست مزہ آ رہا تھا . پِھر پیشاب کرنے کے بَعْد میں نے اور نبیلہ کی پھدی کو پانی سے دھویا اور نبیلہ نے میرے لن کو اچھی طرح دھویا اور پِھر میں اس کو اٹھا کر بیڈروم میں لا کے بیڈ پے لیٹ دیا اور خود بھی بیڈ پے لیٹ گیا . میں نے اٹھ کر کمرے کی لائٹ آن کی اور نبیلہ کو دیکھا تو وہ مجھے دیکھ کر شرما گئی اور منہ اپنے ھاتھوں میں چھپا لیا . نبیلہ کا ننگا جسم کمال کا تھا . پِھر میں نے کہا نبیلہ میری جان شرما کیوں رہی ہو بِیوِی اپنے میاں سے شرماتی تو نہیں ہے . پِھر نبیلہ نے میری طرف دیکھا اور مسکرا دی . پِھر میری نظر بیڈ کی چادر پے گئی تو اس پے کافی خون لگا تھا میں نے کہا نبیلہ یہ کیا تو نبیلہ نے کہا بھائی دیکھ لیا ہے نا اپنی بہن کا کنوارہ پن آپ کی بہن کا یہ ثبوت ہے اور دوسری آپ کی بِیوِی ہے جو شادی سے پہلے ہی اپنا منہ کالا کروا چکی ہے . میں نے نبیلہ سے کہا ہاں تم سچ کہہ رہی ہو . لیکن اب تم فکر نہ کرو ان ماں بیٹی کو میں سیدھا کر دوں گا . پِھر میں نے الماری سے ایک درد کی کریم لی اور لائٹ بند کر کے دوبارہ بیڈ پے آ گیا اور نبیلہ سے کہا میری جان تھوڑا اپنی ٹانگوں کو کھولو میں کریم لگا دیتا ہوں یہ درد کے لیے ہے تمہیں کچھ دیر بَعْد کافی آرام مل جائے گا نبیلہ نے اپنی ٹانگیں کھول دی میں نے پھدی کے اوپر اور تھوڑا سا اندر والی سائڈ پے کریم کو اچھی طرح لگا دیا پِھر کر نبیلہ کے ساتھ لیٹ گیا . تھوڑی دیر بَعْد نبیلہ بولی بھائی آپ نے سائمہ اور اس کی ماں کے لیے کیا سوچا ہے . تو میں نے کہا نبیلہ میری جان میرا ایک لمبا اور مزے دار پلان جس میں مجھے تمہاری مدد کی بھی ضرورت ہو گی . تو نبیلہ بولی بھائی میں تو ہر وقعت آپ کے ساتھ ہوں آپ بتاؤ کرنا کیا ہے . میں نے کہا نبیلہ مجھے اب سب سے پہلے چا چی کو اپنے نیچے لے کر انا اور اس کی ایک دفعہ جم کر ٹھکائی کرنی ہے . نبیلہ بولی بھائی آپ یہ کیا کہہ رہے ہیں آپ اس گشتی کے ساتھ بھی کرنا چاھتے ہیں . میں نے کہا نبیلہ چا چی ہمارے خاندان کی نہیں ہے لیکن سائمہ اور ثناء تو ہمارے چا چے کی بیٹیاں ہیں اس کی اولاد اور عزت ہیں . کل کو اگر کوئی ان کی عزت خراب کرتا ہے تو ان کے ساتھ ہمارے چا چے کی عزت بھی خراب ہو گی سب لوگ یہ ہی کہیں گے کے جیسا باپ وییک بیٹی اور تم تو جانتی ہو ہمارا چا چا ایسا نہیں تھا . تو نبیلہ بولی ہاں بھائی یہ تو سچ ہے . لیکن چا چی کی ساتھ کرنے سے آپ کو کیا فائدہ حاصل ہو گا . تو میں نے کہا نبیلہ اگر سائمہ ہماری بات نہیں مانتی تو اپنی ماں کی سنے گی اِس لیے سائمہ کو ٹھیک کرنے اور رستے پے لے کر آنے کے لیے اس کی ماں کو پہلے مجھے اپنے ساتھ سیٹ کرنا ہو گا جب سائمہ کی ماں کو میں کچھ دن لگا کر جم کر چدائی کروں گا تو وہ میری بھی ہو جائے گی اور میرے لن کی دیوانی بھی ہو جائے گی پِھر میں اس کی مدد سے سائمہ کنٹرول کروں گا . اور ان کو راضی کر کے لاہور سے واپس گاؤں لے آؤں گا . اور جب وہ یہاں آ جائیں گے تو پِھر سائمہ کا خود ہی اس لڑکے تعلق ختم ہو جائے گا اور میں خود بھی سائمہ اور اس کی ماں کو چود کر ٹھنڈا کر دیا کروں گا . جب دونوں ماں بیٹی کو با قاعدگی سے لن ملتا رہے گا تو خود ہی اس لڑکے کو بھول جائیں گے . اور سائمہ بھی پِھر گھر میں ہی رہا کرے گی . اور اِس طرح یہ معاملا ٹھیک ہو جائے گا . تو نبیلہ بولی بھائی آپ چا چی کے ساتھ کب اور کیسے کرو گے . تو میں نے کہا سائمہ کو واپس آنے دو پِھر میں کچھ دن کے لیے اسلام آباد کا بول کر لاہور چلا جاؤں گا . وہاں 3 سے 4 دن سائمہ کی ماں کے پاس رہوں گا اور وہاں ہی چا چی کو قابو کر لوں گا . ایک دفعہ چا چی کی پھدی کو اپنے لن کی سیر کروا دی پِھر دیکھنا کیسے ہر بات اس سے منوا لوں گا . نبیلہ بولی لیکن بھائی اگر یہ سب ٹھیک ہو گیا تو کیا آپ مجھے پِھر بھول جائیں گے اور میرے ساتھ نہیں کیا کریں گے . تو میں نے نبیلہ کو لمبی سی فرینچ کس کی اور کہا نبیلہ تم میری جان ہو . سائمہ اور چا چی کو ٹھیک کرنا اپنی عزت اور خاندان کو بچا نے کے لیے ہے . سائمہ رہے گی تو میری بِیوِی لیکن میرے دِل کی شہزادی صرف تم ہی رہو گی . جب میری جان کا دِل کرے گا میں اپنی جان کی دِل جان سے خدمت اور پیار کروں گا . نبیلہ میری بات سن کر بولی بھائی آپ کو نہیں پتہ آپ نےیہ بات کہہ کر مجھے کتنی بڑی خوش دے دِی ہے اور مجھے کس کرنے لگی . پِھر نبیلہ بولی بھائی لیکن اِس کام میں میری آپ کو کیا مدد کی ضرورت ہو گی . تو میں نے کہا نبیلہ میری جان سائمہ اور چا چی کے لیے تمہاری مدد ضرورت نہیں ہو گی . مجھے تو تمھار ی کسی اور کے لیے ضرورت ہو گی . تو نبیلہ بولی بھائی کس کے لیے آپ کھل کر بات کریں میں نے کہا تم نے مجھے فضیلہ باجی والی بات بتائی تھی نہ . تو نبیلہ بولی ہاں بتائی تھی لیکن فضیلہ باجی کی بات کا کیا مطلب ہے . میں نے کہا تم نے کہا ظفر بھائی شازیہ باجی کے ساتھ کرتے ہیں اِس لیے اب فضیلہ باجی کے ساتھ کچھ نہیں کرتے اور فضیلہ باجی بیچاری کتنے عرصے سے ذیادتی برداشت کر رہی ہے . نبیلہ نے کہا ہاں یہ سچ ہے پِھر . میں نے کہا تم نہیں چاہتی ہو کے ظفر بھائی شازیہ باجی کی چھوڑ کر فضیلہ باجی کی خوش کرے اور ان کے ساتھ پہلے جیسا ہی پیار کرے اور خیال رکھے . نبیلہ نے کہا ہاں بھائی کیوں نہیں میں تو خود یہ ہی چاہتی ہوں لیکن یہ ہو گا کیسے . تو میں نے کہا دیکھو اس کے لیے پہلے شازیہ باجی کا بندوبست کرنا ہو گا . بات یہ ہے