20-07-2023, 06:22 PM
دیکھو کیسے لوہے کے را ڈ کی طرح کھڑا ہے موٹا تازہ خود سوچ تیرے اندر جائے گا تو دنیا کا اصلی مزہ مل جائے گا . اور کہتی ہے ایک تم ہو جس کو اتنا موٹا لن پسند نہیں آ رہا اور اور نخرے کر رہی ہے دوسری طرف میری ماں ہے جب سے اس کو میں نے تصویر دکھائی ہے وہ پاگل ہو گئی ہے مجھے بار بار کہتی ہے کے وسیم کو میرے لیے تیار کر مجھے اس کا لن اپنے اندر لینا ہے تیرے بھائی کے لن کے لیے وہ مر رہی ہے . بھائی میں نے اس کو غصے میں کہا کے ہاں تیری ماں نے تو اپنے سگے بھائی کو بھی نہیں چھوڑا اور اولاد ہونے کے بعد بھی اپنے بھائی کے نیچے آرام سے لیٹ جاتی ہے اس کو تو اپنے داماد میرے بھائی کا لن تو اچھا لگے گا ہی اِس میں حیران ہونے والی کون سی بات ہے. تو بھائی پِھر اس نے مجھے باجی کے بارے میں گندی گندی باتیں بولنے لگی . میں نے کہا باجی کے بارے میں کیا کہتی ہے . تو نبیلہ نے کہا بھائی کہتی ہے ہاں تو تیری بڑی بہن بھی کون سا پاکباز ہے . شادی سے پہلے ہی اپنے میاں کو چھپ چھپ کر ملتی تھی کبھی اس کے گھر چلی جاتی تھی کبھی اپنے گھر میں بلا لیتی تھی اس نے بھی تو شادی سے پہلے ہی اپنے میاں کا لن کتنی دفعہ اندر کروا لیا تھا . 1 دفعہ تو میں نے خود اس کو رنگے ہاتھ پکڑا تھا . جب وہ مزے سے لن گانڈ میں لے کر اچھل رہی تھی . اور مجھے دیکھ کر شرمندہ ہونے کے بجا ے مجھے کہتی ہے میں کون سا کسی غیر سے کروا رہی ہوں میرا ہونے والا میاں ہی ہے نا . بھائی میں نے اس کو کہا کے اِس میں کون سی اتنی بڑی بات ہے وہ کوئی غیر تو نہیں تھا خا لہ کا بیٹا تھا اور بَعْد میں اس کی شادی بھی تو اس کے ساتھ ہی ہو گئی تھی . تمھارے طرح تو نہیں کہ شادی سے پہلے اپنے کسی غیر پرا ے باہر کے یار کے ساتھ منہ کالا کیا پِھر میرے بھائی کی زندگی میں آ گئی اور اس کو بھی دھوکہ دیا اور اپنے ساتھ ساتھ اپنے ماں کو بھی اپنے غیر اور پرا ے یار کے نیچے لیٹا دیا . اتنا ہی اپنی عزت اور خاندان کا خیال ہوتا تو تم ماں بیٹی باہر کسی غیر کے آگے منہ مارنے اور پِھر ان کے ھاتھوں بلیک میل ہونے سے بہتر تھا جیسے تیری ماں نے اپنے سگے بھائی کو ہی اپنا یار بنا لیا تھا تمہیں بھی اس کے نیچے لیٹا دیتی کم سے کم گھر کا بندہ اور سگا ہونے کے ناتے تم لوگوں کو بلیک میل تو نہ کرتا جیسے آج وہ حرامی تم ماں بیٹی کا یار عمران تم دونوں کو بلیک میل کر کے خود بھی مزہ لوٹ رہا ہے اور دوسروں کو بھی لوٹا رہا ہو گا . اب تو تم دونوں ماں بیٹی پے یقین ہی نہیں رہا پتہ نہیں کتنے لوگوں سے کروا چکی ہوں گی. بھائی مجھے آگے سے کہتی ہے بس کر بس کر میں تمہیں بھی اور تیری بہن کو اچھی طرح جانتی ہوں . بھائی میری گانڈ میں ہاتھ مار کے کہتی ہے یہ جو اتنی بڑی گانڈ بنا لی ہے یہ ایسے ہی نہیں بن جاتی اِس کو ایسا بنانے کے لیے کتنا عرصہ لن اندر لینا پڑتا ہے پِھر جا کر ایسی گانڈ بنتی ہے . مجھے تو شق ہے تو بھی یہاں گاؤں میں کسی کے ساتھ خاموشی سے چکر چلا کر بیٹھی ہے اور چُپ چاپ کر کے لن اندر باہر کروا رہی ہے اِس لیے تو تیرا جسم اتنا بھر گیا اور گانڈ بھی مست بن گئی ہے . کہتی ہے آنے دے اِس دفعہ تیرے بھائی کو کیسے اس کو اکساتی ہوں کے تیری بہن کا کسی کے ساتھ چکر ہے اور وہ چھپ چھپ کر کسی سے مل کر مزہ لوٹ رہی ہے ذرا اِس کا جسم تو دیکھ اِس کا پِھر دیکھنا تیری کیسی شامت آتی ہے. بھائی میں نے آگے سے کہا تم جو مرضی کر لو میرے ماں باپ اور میرا بھائی مجھے اچھی طرح جانتے ہیں تم خود ہی مشکل میں آ جاؤ گی کیونکہ اب تو مجھے پتہ ہے پِھر بھائی اور ابّا جی ا می اور سارے خاندان کو تیرے اور تیری ماں کے کرتوت پتہ چلیں گے . بھائی کہتی ہے دیکھا جائے گا اور مجھے کہتی ہے تیری بڑی بہن ایک نمبر کنجری ہے جب میں ولیمہ سے اگلے دن اپنے ماں باپ کے گھر گئی تھی تو مجھے فون کر کے کہتی ہے سائمہ سناؤ کیا حال ہے اور سناؤ سھاگ رات کیسی گزری تھی . میرے بھائی نے زیادہ تنگ تو نہیں کیا تھا . اور میں نے تیری بہن کو بتایا تھا کہ باجی آپ کا بھائی بہت ظالم ہے اس نے پہلی رات کو 3 دفعہ چود کر رکھ دیا تھا صبح میری کمر میں اتنا دردتھا. مجھ سے چلا نہیں جا رہا تھا . تو آگے سے تیری پاکباز بہن کہتی ہے کے سائمہ ایسا نہیں ہو سکتا میرا بھائی بہت اچھا بندہ ہے وہ کسی پے ظلم کر ہی نہیں سکتا . تم پے ایسا کون سا ظلم کر دیا کے تمہاری کمر میں درد شروع ہو گیا تھا اور تم چل بھی نہیں سکتی تھی. پِھر میں نے تیری بہن کو بتایا کے باجی یہ تم کہہ سکتی ہو مجھ سے پوچھو جس نے اس رات کو 3 دفعہ اس کو برداشت کیا ہے تم نے تو اپنے بھائی کا لن دیکھا بھی نہیں ہو گا میں نے پورا اندر لیا تھا وہ بھی ایک رات میں 3 دفعہ میری جان نکل گئی تھی . تقریباً 7 انچ لمبا اور موٹا لن تھا. تیرے بھائی کا میں نے تو لیا ہے اِس لیے بتا رہی ہوں . تم نے تو لیا نہیں ہے نہ اِس لیے اس کا ظلم تمہیں کیسے محسوس ہو گا . اور پتہ ہے آگے سے تیری کنجری بہن کیا کہتی ہے سائمہ پہلی دفعہ ایسا ہی ہوتا ہے اور مزہ بھی تو مضبوط اور موٹے لن سے ہی آتا ہے جب پورا اندر جڑ تک جاتا ہے . تو مزہ آ جاتا ہے اور مزے میں دنیا بھول جاتی ہے . اور تم خوشنصیب ہو میرے بھائی کا اور مضبوط لن زندگی میں ملا ہے . ساری زندگی مزہ کرو گی . اگر وہ میرا میاں ہوتا تو میں صبح شام اس کا لن اندر لیتی اور کبھی اپنے کمرے سے بھی نکلنے نہ دیتی . پِھر میں نے تیری باجی کو کہا تھا کے باجی اگر اتنا ہی تمہیں تجربہ ہے تو تم کیوں نہیں ایک دفعہ اپنے بھائی سے کروا کر دیکھ لیتی جب وہ پورا اندر ڈالے گا تو ایک دفعہ میں ہی تمہیں پتہ چل جائے گا کے تمہارا بھائی کتنا ظلم کرتا ہے . اگر یقین نہیں آتا ایک دفعہ اپنے بھائی سے کر کے دیکھ لو خود ہی پتہ چل جائے گا . تو پتہ ہے تیری بہن آگے سے کہتی ہے . سائمہ میں تو تقریباً روز ہی اپنے میاں کا اندر لیتی ہوں میں تو گانڈ میں بھی روز لیتی ہوں مجھے تو اصلی مزہ آتا ہے ہاں یہ الگ بات ہے جتنا تم میرے بھائی کا موٹا اور مضبوط لن کا بتا رہی ہو اتنا تو میرے میاں کا نہیں ہے اس سے چھوٹا ہے لیکن پِھر بھی میں تو پھدی میں بھی اور گانڈ میں آسانی سے اپنے بھائی کا لن لے لوں گی پہلی دفعہ تھوڑا مشکل ہو گی لیکن اس کے بعد تو مزہ ہی مزہ ہو گا . لیکن میری قسمت میں شاید ایسا لن نہیں لکھا ہوا ہے . وہ ابھی تیرے نصیب میں ہے . میں تو کہتی ہوں تم تھوڑا بہت برداشت کر لیا کرو پِھر کچھ دن بعد تمہیں عادت ہو جائے گی تو خود ہی میرے بھائی کو روز لن ڈالنے کا کہا کرو گی ابھی تو شاید وہ تمہاری گانڈ نہیں مارتا ہو گا اگر وہ مارتا تو شاید تم پِھر مر ہی گئی ہوتی . تو میں نے کہا تمھارے بھائی نے مجھے سے فرمائش کی تھی لیکن میں نے خود منع کر دیا تھا پھدی کو ہی رگڑ کر رکھ دیتا ہے تو گانڈ میں تو مار ہی ڈالے گا . پِھر تیری باجی نے آگے سے کہا سائمہ دیکھ لو بھلے میرے میاں کا لن میرے بھائی جیسا لمبا نہیں لیکن پِھر بھی میں پھدی میں بھی اور گانڈ میں ہر روز پورا اندر لیتی ہوں میں بھی تو ہمت کرتی ہوں تم بھی کر لیا کرو . اور میرے بھائی کو خوش کر دیا کرو اور خود بھی ہوا کرو آگے تمہاری اپنی مرضی ہے. بھائی میں نے اس کو کہا تم یہ سب بکواس کر رہی ہو میری بہن اتنا کچھ تم کو نہیں بول سکتی . تو سائمہ آگے سے کہتی ہے ٹھیک ہے آنے دو تمھارے بہن کو پِھر تمہیں خود ہی اس کے سامنے کروا دوں گی پِھر پوچھ لینا اور میں بکواس کر رہی ہوں یا سچ بول رہی ہوں . میں نے پوچھا نبیلہ تم نے پِھر سائمہ کو آگے سے کیا جواب دیا . تو نبیلہ نے کہا بھائی میں خود تو شاید باجی سے اکیلے میں یہ باتیں پوچھ سکتی تھی لیکن سائمہ کے آگے نہیں پوچھ سکتی تھی ہم دونوں بہن کی ایک دوسرے کے سامنے عزت نہیں رہنی تھی . لیکن بھائی پِھر سائمہ نے یکدم اس دن میرے ساتھ اتنی گندی حرکت کی کے میں آپ کو بتا نہیں سکتی . میں نے کہا نبیلہ جتنا کچھ تم سنا اور بول چکی ہو اب تمہیں کچھ اب چھپا نا نہیں چاہیے . بتا دو اس نے کیا کیا تمھارے ساتھ . . نبیلہ آگے سے بولی وہ میں بھائی وہ میں بھائی . . میں نے کہا کیا وہ میں وہ میں لگائی ہوئی ہے سیدھی طرح بتاؤ کیا ہوا تھا. تو نبیلہ نے کہا بھائی سائمہ نے یکدم اپنا ہاتھ نیچے لے جا کر شلوار کے اوپر ہی میری پھدی والی جگہ پے رکھ دیا اور اس کو تھوڑا مسلا تو اس کا ہاتھ گیلا ہو گیا اور اپنے گیلے ہاتھ کو اپنی ناک کے پاس لے جا کر سونگھا اور بولی واہ میری نبیلہ رانی مجھے تو پاک بازی کے لیکچر ایسے دے رہی تھی اور اپنا آپ دیکھا ہے اپنے بھائی کے لن اور اپنی بہن کی پھدی اور گانڈ کی گرم گرم باتیں سن کر تم نیچے سے فارغ ہو چکی ہو اِس کا مطلب ہے تمہیں بھی اپنے بھائی کا لن بہت پسند ہے اور میں سائمہ کی بات سن کر ہی اپنے کمرے میں بھاگ گئی اور نبیلہ نے یہ بات کہہ کر کال کاٹ دی تھی. اور نبیلہ کی ساری باتیں سن کر میرا دماغ تو گھوم ہی چکا تھا