Thread Rating:
  • 2 Vote(s) - 2 Average
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
Biwi se ziada wafadar - Urdu Font - Copied
#6
اس رات میں نے سفید چادر جان بوجھ کر ڈالی تھی تا کہ ہم سب کو سائمہ کی حقیقت پتہ چل سکے . میں نے کہا نبیلہ تمہیں پتہ تھا کے اس کاخون نہیں نکلا جو اِس بات کا ثبوت ہے کے سائمہ ٹھیک لڑکی نہیں تھی . تو نبیلہ نے کہا بھائی مجھے بھی بس شق تھا . آپ نے تو صرف سفید چادر کا راز دیکھا ہے لیکن چا چی کا تو مجھے آپ کی شادی سے پہلے ہی پتہ تھا کہ چا چی کا چا چے کے علاوہ بھی ایک اور یار ہے . مجھے فضیلہ باجی نے بتایا تھا کیونکہ فضیلہ باجی کو بھی چا چی کی اپنی بھابی نے ہی چا چی کا اور اس کے یار کا بتایا تھا .اور چا چی کی بھابی فضیلہ باجی کی کلاس فیلو بھی ہے اور باجی کےسسرا لی محلے میں چا چی کی بھابی کی ا می کا گھر بھی ہے. لیکن بعد میں میں نے سائمہ اور چا چی کو اپنی آنکھوں سے دیکھا ہوا ہے . میں نے کہا تم نے چا چی اور سائمہ کو کہاں دیکھا تھا اور کس کے ساتھ دیکھا تھا . تو نبیلہ نے کہا بھائی جب آپ شادی کر کے واپس سعودیہ چلے گئے تھے تو ایک دفعہ سائمہ ابّا جی کو بول کر مجھے بھی اپنے ساتھ لاہور اپنی ماں کے گھر لے گئی تھی اور میں وہاں 15 دن ان کے گھر میں رہی تھی . ایک دن دو پہر کو جب سب سوئے ہوئے تھے تو میں ثناء کے ساتھ اس کے کمرے میں سوئی ہوئی تھی تو میں پیشاب کے لیے اٹھی اور باتھ روم میں گئی ان کا باتھ روم اوپر والی اسٹوری کی جو سیڑھیاں ہیں اس کے نیچے ہی بنا ہوا تھا میں جب اس کے پاس پہنچی تو مجھے اوپر والے کمرے سے چا چی کی سسکنے کی آواز سنائی دی . میں پِھر بھی باتھ روم میں میں چلی گئی جب باتھ روم سے فارغ ہو کر باہر نکلی تو مجھے چا چی کی سسکنے کی آواز بدستور آ رہی تھی میں حیران بھی تھی اور ڈر بھی رہی تھی .چا چی کو کیا ہوا ہے وہ عجیب عجیب آوازیں کیوں نکا ل رہی ہے . میں آہستہ آہستہ سے چلتی ہوئی اوپر چلی گئی اوپر ایک ہی کمرہ بنا ہوا تھا اسٹور ٹائپ کمرہ تھا اور اس کا ایک دروازہ بند ہوا تھا اور اور ایک سائڈ کا دروازہ تھوڑا سا کھلا ہوا تھا میں اس کمرے کے پاس گئی اور جا کر اندر دیکھا تو اندر کا منظر دیکھ کر میرے پیروں تلے زمین نکل گئی کیونکہ اندر ایک جوان 29 یا30 سال کا لڑکا پورا ننگا اور چا چی بھی پوری ننگی تھی اور انہوں نے زمین پر ہی گدا ڈالا ہوا تھا اور وہ لڑکا چا چی کو اُلٹا لیٹا کر چا چی کو چودرہا تھا اور چا چی وہاں سسک رہی تھی . میں نے بس 2 یا 3 منٹ ہی ان کو اِس حالت میں دیکھا تو میرا سر چر ا گیا تھا میں تیزی کے ساتھ چلتی ہوئی نیچے آ گئی اور آ کر کمرے میں ثناء کے ساتھ لیٹ گئی . میرا دماغ گھوم رہا تھا . چا چا تو اپنی دکان پے ہی ہوتا تھا اور سائمہ اپنی ماں کے کمرے میں سوتی تھی . وہ دن رات تک میں سوچتی رہی کے میں چا چی کے بارے میں کس سے بات کروں . پِھر میں نے سائمہ سے ہی بات کرنا کا سوچا کے اس کو بتا دوں گی کے اس کی ماں کیا گل کھلا رہی ہے . میں 2 سے 3 دن تک موقع تلاش کرتی رہی کہ اکیلے میں سائمہ سے بات کر لوں . لیکن کوئی موقع نہیں ملا پِھر ایک دن چا چا چا چی کو کو لے کر اسپتال گیا ہوا تھا . میں اور سائمہ اور ثناء گھر پے اکیلی ہی تھی . تو میں نے سوچا جب ثناء دو پہر کو سو جائے گی تو میں سائمہ کے کمرے میں جا کر اس سے بات کروں گی . اور پِھر دو پہر کو جب ثناء سو گئی تو میں آہستہ سے اٹھی اور کمرے سے نکل کر سائمہ کی ماں کے کمرے میں گئی کیونکہ سائمہ وہاں ہی سوتی تھی میں نے دروازے پے آہستہ سے دستک دی لیکن کوئی اندر سے کوئی جواب نہیں آیا اور پِھر میں نے آہستہ سے دروازہ کھولا تو وہ کھل گیا اندر جھانک کر دیکھا تو کمرہ خالی تھا میں حیران تھی یہ سائمہ کاہان گئی ہے میں پِھر وہاں سے باتھ روم کے دروازے پے گئی تو وہ بھی کھلا ہوا تھا اور خالی تھا . میں سوچنے لگی وہ اتنی دو پہر کو کہاں چلی گئی ہے . پِھر میں نے سوچا کے شاید وہ اوپر چھت پے کسی کام سے نہ گئی ہو . میں آہستہ آہستہ سے اوپر گئی اور جب میں کمرے کے پاس پہنچی تو اندر کا منظر دیکھا تو مجھے ایک شدید قسِم کا جھٹکا لگا کیونکہ وہ ہی گدےپے سائمہ اور وہ ہی لڑکا جو چا چی کو چود رہا تھا وہ اب سائمہ کے ساتھ تھا اور وہ ٹانگیں کھول کر بیٹھا ہوا تھا اور سائمہ آگے کو جھک کر اس کا لن منہ میں لے کر چوس رہی تھی . اور میں تو یہ دیکھ کر ہی سر گھوم گیا اور گرنے لگی اور یکدم اپنے آپ کو سنبھال لیا پِھر اس لڑکے نے کہا سائمہ چل جلدی سے گھوڑی بن جا آج پہلے تیری گانڈ مارنےکا دِل پہلے کر رہا ہے . اور سائمہ نے اپنےمنہ سے اس کے لن کو نکالا اور بولی کیوں نہیں میری جان یہ گانڈ تو میں نے صرف رکھی تمھارے لیے ہے . میرا میاں تو مجھے بہت دفعہ گانڈ کا کہہ چکا ہے لیکن میں اس کو ہر دفعہ منع کر دیتی ہوں کے میں نہیں کروا سکتی مجھے درد ہوتا ہے . اس پاگل کو کیا پتہ پھدی کی سیل بھی کسی اور نے توڑی ہے اور گانڈ تو صرف میرے جانو عمران کے لیے ہے . اور دونوں کھلکھلا کر ہنسانے لگے . اور میں باہر ان کی باتیں سن کر پاگل ہو گئی تھی اور میرا بس نہیں چل رہا تھا میں اندر جا کر سائمہ کا منہ توڑدوں کے اس نے میرے گھر والوں اور میرے بھائی کے ساتھ کتنا دھوکہ کیا ہے . اور پِھر یکدم مجھے میرے کاندھے پے کسی کا ہاتھ محسوس ہوا میں ڈر گئی پیچھے مڑ کر دیکھا تو ثناء کھڑی تھی اور مجھے انگلی سے چُپ رہنے کا کہا اور مجھے لے کر نیچے اپنے کمرے میں آ گئی . اور بھائی اس نے مجھے اپنی ماں اور بہن کے بارے میں سب بتایا کے وہ دونوں یہ کام کتنے سال سے کر رہی ہیں . وہ لڑکا سائمہ باجی کا یونیورسٹی کا کلاس فیلو ہے اور باجی اور ا می کے ساتھ بہت دفعہ مل کر بھی یہ کام کر چکا ہے . اور باجی وسیم بھائی کے باہر سعودیہ چلے جانے کے بَعْد یہاں آتی ہی صرف اس لڑکے کے لیے ہے اور یہ کھیل تقریباً ہر دوسرے دن اِس گھر میں کھیلا جاتا ہے. اور بھائی یہ وہ ہی لڑکا ہے جو چا چے کی فوتگی پے بھی گھر میں نظر آ رہا تھا اور چا چی کے آگے پیچھے ہی گھوم رہا تھا . بھائی اِس لیے میں نے ثناء کو اس گھر سے دور رکھنے کے لیے آپ کو کہا تھا . کیونکہ اس بیچاری کی بھی زندگی ان ماں بیٹی نے خراب کر دینی تھی . میں نبیلہ کی بات سن کر شاک کی حالت میں تھا اور میرا اپنے دماغ ساری باتیں سن کر گھوم چکا تھا . میں کافی دیر خاموش رہا اور نبیلہ کی کہی ہوئی باتوں پے غور کر رہا تھا . اِس دوران نبیلہ مجھے 2 دفعہ کہہ چکی تھی بھائی آپ سن رہے ہیں نہ . اور پِھر میں نے آہستہ اور دُکھی دِل سے جواب دیا ہاں نبیلہ میں سن رہا ہوں . نبیلہ شاید میری حالت سمجھ چکی تھی . اس نے کہا بھائی مجھے پتہ ہے آپ اِس وقعت بہت دُکھی ہو میں آپ کو اِس لیے یہ باتیں نہیں بتا رہی تھی میں نے یہ باتیں بہت عرصہ تک اپنے دِل میں رکھی ہوئی تھیں ان باتوں کو میں نے صرف فضیلہ باجی کو ہی بتایا تھا اور آج آپ کو بتا رہی ہوں . پِھر میں نے کچھ دیر بَعْد ہمت کر کے نبیلہ سے پوچھا کے نبیلہ ایک بات بتاؤ یہ لڑکا تو سائمہ اور چا چی کا یار تھا. لیکن چا چی کا پہلا یار کون تھا جس کی بات تم نے مجھے پہلے بتائی تھی . نبیلہ میری بات سن کر خاموش ہو گئی . میں نے کچھ دیر انتظار کیا لیکن کوئی جواب نہیں آیا پِھر میں نے دوبارہ نبیلہ سے پوچھا بتاؤ نہ وہ کون ہے . تو نبیلہ آہستہ سے بولی بھائی میں اس کا نہیں بتا سکتی میرے اندر بتانے کے لیے ہمت نہیں ہے مجھے شرم آ رہی ہے . میں نے کہا نبیلہ تم نے اتنا کچھ مجھے بتا دیا ہے اور اب مجھ سے کیا شرم باقی رہ گئی ہے . اور تم نے مجھ سے وعدہ کیا تھا کے تم مجھے ساری بات سچ بتاؤ گی
Like Reply


Messages In This Thread
RE: Biwi se ziada wafadar - Urdu Font - Copied - by hirarandi - 20-07-2023, 06:20 PM



Users browsing this thread: 7 Guest(s)