Thread Rating:
  • 0 Vote(s) - 0 Average
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
Aik k sath do Free - Urdu Font
#14
اور ساتھ ھی اس بات پر حیرانگی تھی کہ ابھی تک یاسمین بھی نھی آئی تھی جبکہ اگر وہ پروگرام کے مطابق آ جاتی تو، شائد رجو کا یہ حال نا ھوتا۔ خیر اس وقت مجھے رجو کا سوچنا تھا جو شائد چل کر گھر بھی نا جا سکتی ایسے میں اگر یاسمین آجاتی تو کوئی مدد ھو سکتی تھی۔ میں نے جلدی سے اپنے انڈر وئیر سے اپنا لن صاف کیا اور شلوار پہنی۔ اپنی بنیان سے میں نے رجو کی چوت صاف کی لیکن بلیڈنگ پھر بھی ھو رھی تھی اور جب میرا ھاتھ اسکی چوت کو لگا تو مجھے محسوس ھوا جیسے وہ سوج گئی ھو۔ میرا ھاتھ لگنے سے وہ بھی تڑپی۔ میں نے ایک بار پھر اسی بنیان سے اسکی چوت کو صاف کیا اور بنیان کو لپیٹ کر اسکی چوت پر رکھ دی تاکہ مزید بلیڈنگ نہ ھو. وہ مسلسل رو رھی تھی۔ میں جلدی سے دوسرے کمرے میں گیا اور اپنا ایک انڈر وئیر نکالا اور دو پرانی شرٹس اُٹھا کر لے آیا۔ میں نے اپنا انڈرؤئیر رجو کو پہنایا تاکہ میری بنیان جو اسکی چوت پر رکھی وہ نا گرے اور پھر اس کی شلوار پہنائی۔ رجو کو، اُٹھا کر پاس ہڑے صوفے پر لٹایا اور بیڈ کی چادر جلدی سے لپیٹی تو نیچے میٹرس پر بھی خون کے داغ نظر آئے۔ میں نے اپنی پرانی شرٹ سے میٹرس کو صاف کیا لیکن خون کے داغ اتنی آسانی سے کہاں جاتے ھیں۔ سوچا پہلے رجو کو اس کے گھر پہنچاوں پھر خون کا بھی بندوبست کروں گا۔ ویسے بھی رجو اب کچھ بہتر لگ رھی تھی۔ میں نے اس حوصلہ دیا اور کہا رجو یہ پہلی دفعہ تھا اس لیے اتنی تکلیف ھوئی۔ اور میں نے کان پکڑ کر اس سے سوری بولا تو، وہ ھنس کر بولی ھاں جی درد تو واقع بھت ھوئی لیکن سچی درد میں مزہ بھی بھت تھا۔ اسکی بات سن کر میں بولا تو کیا خیال ھے ھو جائے ایک بار اور تو اس نے کانوں کو، ھاتھ لگایا اور بولی توبہ میری آج نھی لیکن پھر کبھی جب یہ درد ٹھیک ھو گئی تو۔ میں نے کہا چلو اب ھمت کرو اور گھر جاو کہیں یاسمین نہ اٹھ جائے۔ وہ میری بات سن کر مسکرائی اور بولی وہ اُٹھی ضرور ھو گی لیکن ادھر نھی آئی گی کیونکہ یہ ھمارا پلان تھا۔ ھاں اگر آپ میں ھمت ھے تو میں جا کر اسے بھیج دیتی ھوں۔ اسکی بات سن کر میں حیرانگی سے اسے دیکھ رھا تھا۔ میں سمجھ رھا تھا کہ میں اور یاسمین رجو کو بےوقوف بنارہے ھیں جبکہ وہ دونوں مل کر میرے ساتھ مزے کر رھی تھیں۔ خیر اپنی تو پانچوں گھی میں تھی اور سر کڑاھی میں۔ میں نے رجو سے کیا تم جاو تاکہ میں آرام سے یہ داغ غائب کر، دوں ورنہ صبح بھابی نے مجھے مار دینا ھے۔ وہ ھنس کر بولی اچھی بات ھے نہ آپ نے میری جان نکالی ھے تو آپ کی بھی نکلے۔ میں نے مصنوعی غصے سے اسے دیکھا اور کہا اب جاو ورنہ میرا شیر پھر جاگ رھا اور ساتھ میں نے اپنے لن کو ھاتھ سے اٹھایا۔ وہ سوری بول کر فوراً گھر جانے کے لیے کمرے سے نکل گئی۔ اسکے جانے کی بعد میں نے اپنی شرٹس گیلی کر کے میٹرس کو حتی المقدور خون کو صاف کیا اسکے بعد میٹرس کو الٹا کر نئی چادر ڈالی اور پرانی چادر کو ایک شاپر میں ڈال کر چھپا دیا کہ بعد میں غائب کر، دوں گا۔ اس سارے کام میں مجھے دو بج گئے اور میں بھابھی کے بیڈ پر ھی تھک کر لیٹ گیا۔  نجانے کب آنکھ لگی پتہ ھی نھی چلا۔ سوتے میں مجھے ایسے لگا جیسے کوئی مجھے پیار کر رھا ھو۔ ایک دم سے آنکھ کھلی تو یاسمین میرے ساتھ لپٹی ھوئی تھی۔ مجھے یاد آیا کہ میں کمرےکی لائیٹ اور دروازہ بند کرنا بھول گیا تھا اور ایسے ھی سو گیا۔ اب آنکھ کھلی تو یاسمین میرے ساتھ لپٹی ھوئی تھی۔ کمرے میں گھڑی پر نظر پڑی توصبح کے4:25 ھو رھے تھے مطلب میں تقریباً دو گھنٹے سویا تھا۔ میں نے یاسمین سے پوچھا تم۔کب آئی تو بولی 10 منٹ ھو گئے۔ پھر بولی یار آپ تو بڑے ظالم ھو رجو کی پھدی پھاڑ پھدا بنا دیا ھے اور خود آرام سے سو رھے ھو اور وہ بیچاری فل بخار میں تڑپ رھی ھے۔ ابھی دو پیناڈول دے کر آئی ھوں۔ میں ھنس کر بولا یار کسی نے تو پھاڑنی تھی میں نے پھاڑ دی تو کیا ھوا۔ وہ بولی آپ کو بچی پر زرا بھی رحم نھی آیا۔ میں نے کہا اسکی تم ذمہ دار ھو۔ اگر تم رات کو آجاتی تو اسکا یہ حشر نہ ھوتا لیکن تم  نےخود اسکی پھاڑوانے کا پلان بنایا ھے۔ اور اب اپنی پھاڑوانے آگئی ھو۔ اس نے مصنوعی غصے سے مجھے دیکھا تو میں نے بھی اسے سینے کے ساتھ لگا لیا۔ اور بغیر دیر کیے اپنے ھونٹ اسکے ھونٹوں پر رکھ دیا۔ یاسمین کا جسم بھرا بھرا سا تھا اور ممے بھی کافی بڑے تھے میں نے قمیض کے اندر سے ھی اس کے مموں کو پکڑا اور دبانا شروع کر دیا۔ اس نے بھی بلا تکلف میرے لن کا شلوار کے اوپر سے پکڑ کر مسلنا شروع کر دیا۔ پھر وہ ایک دم سے بولی یار زرا جلدی کرنا پانچ بجے دودھ والے نے آجانا ھے تو، ابے نے جاگ جانا ھے۔ میں نے کہا اچھا یہ بات ھے تو لو پھر ۔ یہ کہ کر میں نے اسکی قمیض اتار دی تو اس نے خود ھی شلوار اتار دی۔ اور پھر میری شلوار کو بھی اتارنے لگی۔ اسکی ھپس بھی کافی موٹی تازی تھیں اور میں نے اس کے مموں کو چوسنا شروع کیا اور میرا ھاتھ اس کی  اور میرا ھاتھ اس کی ھپ پر گھومتا ھوا اس کی چوت کی طرف جاتا اور کبھی میری انگلی اسکی گانڈ پر گھومتی۔ اور جیسے ھی گانڈ کے اندر جاتی یاسمین تڑپتی۔ اسکی گانڈ بھت تنگ تھی جس سے لگتا تھا کہ اسنے یا تو گانڈ مروئی نھی یا بھت کم مروائی ھے اور رجو کو چودنے کے بعد اب مجھے یاسمین کے پھدے سے زیادہ اسکی گانڈ میں دلچسپی تھی۔ اس لیے اب میری انگلیاں اس کی گنڈ کے سورخ میں بار بار جا رھی تھیں ۔ میں نے اسے ایک سائیڈ پر کیا، اور بھابی کا لوشن اٹھایا اب میں نے اشارہ کیا کہ وہ میرے لن کو پیار کرے اور وہ شائد پہلے سے تیار تھی۔  اس نے فوراً ثواب کا کام سمجھ کر بڑے ھی سٹائلش انداز میں چوسنا شروع کر دیا۔ وہ 69 کے پوز میں آگئی اور مجھ سمجھ لگ گئی تھی کہ وہ چاھتی ھے کی میں اسکی چوت کو ہیار کروں لیکن میں نے لوشن نکالا اور اسکی گانڈ پر ڈال کر ایک انگلی سے اندر باھر کرنے لگا۔ اسکی زبان میرے لن پر چاروں طرف گھوم رھی تھی۔ اور اسکا انداز میری برداشت سے باھر ھو رھا تھا۔ وہ میرے لن کے منہ کو کھلتی اور اپنی زبان اندر گھسانے کی کوشش کرتی۔ جس سے میری جان نکلنے لگ جاتی۔ میں مست میں اب تین امگلیاں اسکی گانڈ میں اندر باھر کر رھا تھا تو کبھی چار اس کی گانڈ میں گولمول گھماتا تاکہ وہ میرا لن اسانی سے اندر لے لے۔ چند منٹ بعد جب وہ میرا پورا لن جڑوں تک منہ میں ڈالے چوس رھی تھی تو میری ھمت جواب دے گئی اور میں ایک دم سے اسکے منہ میں ھی ڈسچارج ھو گیا میرے دھار شائد ایک دم سے اسکے گلے میں پڑی تو اس نے فوراً منہ پیچھے کیا جس اس کا دانت میرے لن ہر بڑے زور سے لگا لیکن میں برداشت کر گیا پھر اس نے خود ھی دوبارہ میرے لن کو منہ میں ڈالا اور اور ساری منی کو چاٹنے لگی۔ چند سیکنڈ میں اس نے لن کو ایسے صاف کیا جیسے کوئی بھوکا کھیر کی پلیٹ صاف کرتا ھے۔  اسکاچاٹنے کاانداز اتنا ظالم تھا کہ میرا لن دوبارہ سر اٹھا رھا تھا۔ وہ بھوکوں کی طرح میرے لن کو چوس رھی تھی شائد اسکے بس میں ھوتا تو کھا ھی جاتی۔ اب میں نے اس کی چوت کو سامنے کیا  اور پاس پڑ رات والی شرٹس سے ڈرائی کیا اور اپنے ھونٹ اسکے اوپر رکھ دیا۔میں خود کو ٹائم دے رھا تھا کہ یرا شیر ایک دفعہ پھر تیار ھو جائے۔ میں نے گھڑی کی طرف دیکھا تو 4:45 ھو رھے تھے۔ یعنی میرے پاس پندرہ منٹ تھے جو کہ میرے لیے بھت تھے۔ میں نے اسے سائیڈ پر کیا اور بیڈ سے نیچے اتر آیا۔ وہ سیدھی ھوئی تو میں نے اسے گھوڑی بننے کا کہا وہ بیڈ پر گھوڑی بن گئی میں نے اسے کنارے پر کھینچا اور خود بیڈ سے نیچے کھڑا اپنے لن کو اسکی چوت کے برابر کیا اور ایک جھٹکے سے اندر گھسا دیا ۔ مجھے پتہ تھا کہ میں ایک پھدی نھی بلکہ پھدے میں جھٹکا مار رھا ھوں جو اس کچھ نھی کہے گا۔ میرے دو تین جھٹکوں کے بعد اسکے جسم نے اکڑنا شروع کر دیا مجھے اندازہ ھو گیا کہ وہ ڈسچارج ھو رھی ھے لیکن مجھے تو ٹائم لگنا تھا۔ میں نے جھٹکوں کی سپیڈ بڑھا دی اور اس چوت کو دبانا شروع کر دیا۔ پھر اس نے ھاتھ پیچھے کر کے میرے لن کو پکڑ کر روکا اور مجھے اندر سے ایسا لگا جیسے کسی نے گرم ہانی اوپر ڈال دیا ھو وہ جب ڈسچارج ھوتی تھی تو چوت کو پورے زور سے بھینچ لیتی تھی۔ چند سیکنڈ بعد جب اسکی چوت کی گرفت میرے لن پر ڈھیلی پڑی تو میں نے کہا یاسمین اب تمہارے گانڈ کی باری اس نے ایک دم سے گانڈ پر ھاتھ رکھ کر سیدھی ھو گئی اور بولی نھی ساحر بھت درد ھوتا ھے۔ میں نے کہا یار کچھ نھی ھوتا میں کوشش کرتا ھوں کہ درد نہ ھو اگر نہ گیا تو زبردستی نھی کروں گا۔ میری بات مان کر وہ ایک بار پھر گھوڑی بن گئی۔ اب میں نے ایک بار پھر لوشن گنڈ کے سوراخ پر ڈالا اور اپنی ٹوپی کو اس ہر ایڈجسٹ کر کے ھلکے ھلکے دبانے لگا جب ٹوپی تھوڑی سی اندر گئی تو میں نے باھر نکال لی ایک بار پھر یں نے ایسا ھی کیا دو تین بار ایسا کرنے کی بعد میں نے چوتھی بار ٹوپی باھر نھی نکالی اور یاسمین سے کہا کہ وہ تکیہ کو منہیں لے لے ھو سکتا ھے تھوڑی تکلیف ھو لیکن زیادہ نھی ھوگی۔ وہ میری بات سمجھ کر تکیہ پر منہ دبا لیا۔ اسی ٹائم ایک زوردار جھٹکے سے میرا آدھا لن اس کی گانڈ میں جا چکا تھا اسکی چیخ نکلی لیکن تکیے میں چھپ گئی۔ اس نے گانڈ کو نیچے کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں بازووں کی کلائی اسکے پیٹ کے نیچے سے پھنسا کر اسے نیچے نھی ھونے دیا۔ لیکن میں رک گیا۔ اسکی نیچے سے آواز آئی ساحر پلیز بس کرو لیکن میں نے کہا یار جو درد ھونا تھا وہ ھو گیا اب تو بس مزہ ھے۔ میری بات سن کر وہ خاموش ھو گئی میں نے گھڑی پر نظر ڈالی تو 4:53 ھو رھے تھے مطلب میرے پاس پانچ سات منٹ ھی تھے۔ اب میں نے لن کو پیچھے کھینچا اور ایک جھٹکے سے پھر آگے کر دیا۔ پھر تو جیسے مشین چلتی ھے ویسے میرے جھٹکے لگ رھے تھے ایک تو ٹائم کی ٹنشن اور سے اسکی تنگ گانڈ میں 2 منٹ میں ھی اسکی گانڈ میں ڈسچارج ھو گیا۔ 
اس نے جلدی سے شلوار قمیض پہنی اور اور جب تک میں کپڑے پہنتا وہ مجھے ایک کس کر کے بڑی تیزی سے اپنے گھر کی طرف بھاگی۔

تو دوستو یہ تھی میری کہانی۔ اس کے بعد بھی کاف دفعہ یاسمین اور کلثوم کو چودا لیکن رجو پھر ھاتھ نھی آئی لیکن اتنا یاد ھے کہ اسے تین چار دن بخار اور درد رھا۔ 
آپ لوگوں کو کہانی کیسی لگی ضرور بتائے گا۔
ختم شدہ
Like Reply


Messages In This Thread
Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:02 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:03 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:04 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:05 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:06 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:08 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:10 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:12 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:15 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:15 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:16 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:19 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:21 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:22 AM



Users browsing this thread: 1 Guest(s)