Thread Rating:
  • 0 Vote(s) - 0 Average
  • 1
  • 2
  • 3
  • 4
  • 5
Aik k sath do Free - Urdu Font
#12
اگلے دن میں دوبارہ مستریوں کے سر پر کھڑا تھا۔ آج کھانا سسٹر کے گھر سے آنا تھا اس لیے امی اور بھابی بھی اُن کے گھر مدعو تھیں۔  کلثوم اور اس کی ماں تو صبح صبح فیصل آباد جا چکی تھیں اس لیے آج دوپہر کو میرا دل تھا کہ ایک چکر گھر کا لگاؤں شائد یاسمین ھاتھ آ جائے کیونکہ میرے پاس ہانچ دن تھے اس کے بعد تو کلثوم نے جان نھی چھوڑنی تھی۔ لیکن دوپہر کو میں گھر نہ جا سکا شام کو مستریوں سے فری ھونے کے بعد سسٹر کے گھر گیا تو پتہ چلا کہ بھابی ایک دن کے لیے اپنے میکے چلی گئی ھے۔ اب امی گھر جانے کے لیے تیار ھو رھی تھیں ۔  میں نے جلدی سے بہانا بنایا کہ میں پھوپھو کے گھر جا، رھا ھوں ادھر سے واپسی پر آ کر، امی کو ساتھ لے جاوں گا۔ امی میری بات مان گئیں اور بولی پھر جلدی آجانا۔ میں نے امی کے پرس سے گھر کی چابیاں نکال لیں اور وھاں سے نکل آیا۔ سیدھا اپنے گھر پہنچا ۔  شام کے سات بج رھے تھے اور گھر اندھیرے یں ڈوبا ھوا تھا۔ میں نے جان بوجھ کر ساری لائیٹں آن کر دیں کہ شائد کوئی آجائے۔ لیکن جب پندرہ منٹ تک کوئی نہ آیا تو میں خود ھی  درمیان والی دیوار کے ہاس جا کر یاسمین کے ابے کو، آواز دی۔ مجھے پتہ تھا کہ اس کا، ابا تو نیم پاگل ھے آئے گی رجو یا یاسمین۔ وہی ھوا یاسمین اپنے صحن میں نکلی تو، ساتھ اس کا، ابا بھی تھا۔ میں پہلے ھو، سوچ جکا تھا کہ کیا کہنا ھے۔ میں نے یاسمین کو ھلکا، سا اشارہ کیا اور اس کے ابے کو، سنانے کے لیے بولا کہ میری امی کی طبعت ٹھیک نھی اور بھابی بھی گھر ہر نھی تو امی کہ رھی ھیں آ کر ایک روٹی پکا دو۔ وہ بولی اچھا یں ابے کو بتا کر آتی ھوں۔  حالانکہ مجھے پتہ کہ اس کے ابے کو اتنی ھوش نھی ھوتی لیکن میں کوئی رسک نھی لینا چاھتا تھا کیونکہ کبھی کبھی وہ بلکل صحیح باتیں کرتا تھا۔ میں واپس، آ کر کمرے میں بیٹھ گیا۔ ہانچ منٹ بعد یاسمین اور رجو دونوں دیوار پھلانگ کر آ گئی۔ رجو نے جب دیکھا کہ گھر میں اور کوئی بھی نھی تو بولی باجی ایدھی امی تے کوئی نھی گھر۔ یاین نے اسے اشارے سے چپ رھنے کا اشارہ کیا اور مجھے بولی ھان جی فرماؤ۔ میں نے کہا یار تم سے باتیں کرنے کو دل کر رھا تھا اس لیے بلایا تو یاسمین مسکرا ہڑی جب کہ رجو ایک دم سے بولی ھاں جی پتہ ھے آج باجی کلثوم۔جو گھر ہر نھی تھی اس لیے یاسمین کا، خیال آگیا ورنہ پچجلے دو دن میں ساری رات جاگ کر پہرہ دیتی رہی ھوں کہ ابا نہ جاگ جائے اور اماں نہ جاگ جائے۔ رجو بظاھر بچی لگتی تھی لیک. وی بچی تھی نھی اور اسے سارا پتہ تھا کہ کلثوم کب آئی اور، کب گئی۔ میں نے اس کی بات سنی تو ھنس کر پوچھا تو تم ان دونوں لی باڈی گارڈ ھو۔ وہ شرما گئی۔ میں نے کہا یار اگر مہربانی کرو تو ھمیں تھوڑا وقت دے دو۔ یاسمین بولی نھی ساحر ابھی نھی ابا جاگ رھا ھے اور اتنی دیر میں ادھر نھی رک سکتی۔ رات کو آوں گی یا پھر تم خود ادھر آجانا ھم تینوں کے علاوہ گھر ہر کوئی نھی ھوگا۔  میں نے کیا یار تم ادھر آجانا میں بھی اکیلا ھی ھوں گا۔ رجو کو ابے کے ہاس چھوڑ آنا۔ وہ تنک کر بولی جی نھی آج میں پہرہ نھی دوں گی اور ویسے بھی کلثوم مجھے 200 روپے دیتی ھے یہ کنگلی کیا دے گی۔ میں نے یہ بات ھے تو، 200 روپے مجھ سے لے لو جناب اور ھماری مدد کر دو۔ پھر میں نے جیب سے 200 روپے نکال کر رجو کے ھاتھ ہر رکھے۔ یاسمین بولی ساحر یہ بھت کمینی ھے ۔ رجو اور یاسمین کی باتیں سن کر مجھے اندازہ ھو چکا تھا کہ رجو ان دونوں کی پہرےداری کرتی ھے اور لالچ میں آ کر ان سے پیسے لیتی ھے۔ میرا کام آسان تھا۔ میں نے رجو سے کہا اچھا ابھی ھمیں پامچ منٹ دو ھم تھوڑی گپ شپ کر لیں پھر دونوں چلی جانا۔ رجو میری بات سن کر اُٹھ گئی اور جاتے ھوئے بولی صرف ہانچ منٹ۔ میری ھنسی نکل گئی اس کا اشارہ دیکھ کر۔  وہ اپنے گھر جانے کی بجائے ھنارے کچن میں جا کر بیٹھ گئی۔ میں نے یاسمین کو گلے لگایا، اور اس کے ھونٹوں پر ھونٹ رکھ دئیے۔ دو منٹ کسنگ کے بعد میں نے یاسمین کو کیا یار تمہاتی بہن تو بھت لالچی ھی ۔ کتنے دن اسے پیسے دو گی۔ وہ بولی تو کیا کروں یار یہ اماں کو بتا دیتی ھے اگر پیسے نہ دوں تو۔ میں نے کہا اس کا ایک حل ھے میرے پاس اگر تم کہو تو۔ وہ بولی کیا حل ھے۔ میں نے کہا، اسے آج رات میرے پاس رہنے دو۔ وہ بولی نھی یار وہ بچی ھے اس نے کبھی یہ کام نھی کیا۔ میں بولا یار تم بے بےفکر رھو میں اسے کچھ نھہی کیوں گا صرف پیار کروں گا اور 200 روپیہ اور دے دوں گا پھر جب وہ گھر آئے گی تم اسے ڈرانا اس طرح روز روز کے پیسوں سے جان چھڑاو۔ وہ بولی یار دیکھ لینا وہ ابھی 17 سال کی بچی ھی۔ کوئی اور مصیبت نہ بنا دینا۔ اور پھر پتہ نھی وہ مانتی بھی ھے کہ نھی۔ میں مے کیا تم ابھی گھر جاو اور رجو کے ھاتھ چائے بنا کر بھیجو۔ جب رجو چائے دے کر، واپس جائے گی تو وہ تمیں یہ کہے گی کہ میں باجی کے گھر چلا گیا ھوں آج تم نہ آنا تو تم اس کی بات مان لینا اور  تم اس کی بات مان لینا اور سمجھ جانا کہ وہ راضی ھو گئی ھے تم 11 بجے سے پہلے سونے کی ایکٹینگ کرنا۔ تاکہ وہ بے دھڑک ھو کر آ جائے۔ اس کے آدھے پونے گھنٹے بعد تم آجانا آس طرح اس کی چوری پکڑی جائے گی اور تو وہ کسی کو کچھ نھی بتائے گی۔ اگر وہ نہ مانی تو تم خود، آجانا اور اگر تمہیں کچھ پیسے چاھیئے تو بتاو۔ وہ بولی مجھے 500 روہے دے دو کل دے دوں گی۔ میں نے اسے 500 روپے دئیے اور کیا تم واپس،نہ کرنا۔ ۔ میری بات سمجھ کر یاسمین  رجو کو لے کر چلی گئی۔ 20منٹ بعد رجو چائے لے کر آ گئی۔ میں بھابی کے کمرے میں تھا رجو سے چائے لے کر ایک سائیڈ پر رکھی اور اس کا ھاتھ پکڑ کر اپنی طرف کھینچا وہ کھسمسا رھی تھی۔ میں نے اسے ایک پیار کیا، اور چھوڑ دیا وہ اپنے گال پر جہاں میں نے پیار کیا تھا ھاتھ پھیرتے ھوئے جامے لگی تو میں نے اسے روکا، اور کہا، رجو ایک بات کہوں ۔ وہ رک گئی اور بولی جی بولیں۔ میں نے کہا، رجو میں تجھے پیار کرنا چاھتا ھوں ۔ وہ بولی جی نھی آپ باجیوں کو پیار کریں میں یہ کام نھی کرتی۔ میں نے کیا یار رجو مجھے تو تم اچھی لگتی ھو باجیوں کو تو مجبوراً پیار کرتا ھوں۔ وہ بولی جی نھی مجھے نھی پیار کرنا، اور مجھے ویسے بھی بہت ڈر لگتا ھے۔ میں اس کی بات سے سمجھ گیا کہ وہ راضی بس نخرے کر رھی ھے۔ میں نے آخری داو کھیلا اور کہا یار رجو اگر آج رات تم آ جاو تو تمہیں پانچ سو روپیہ بھی دوں گا۔ اس نے میرے منہ کی طرف دیکھا اور پھر بولی نھی مجھے ڈر لگتا ھے اور باجی نے دیکھ لیا تو جان سے مار دے گی۔ میں نے کہا یار کوئی نھی دیکھے گا ۔ اور باجیوں کو میں سمجھا، دوں گا۔ تم ایسا کرو 200 پہلے والا بھی رکھو اور رات کو پامچ سو اور دوں گا ساڑھے گیارہ بجے آجانا۔ وہ بولی پر رات کو یاسمین نے آنا ھے۔ میں مے کیا تم جا کر یاسمین کو منع کر دو اور کہنا کہ میں گھر نھی ھوں گا ۔ جب یاسمین سو جائے تو تم آ جانا ادھر اسی بھابی والے کمرے میں۔ وہ بولی ٹھیک ھے اگر یاسمین سو گئی تو آوں گی ورنہ ناراض نہ ھونا۔ میں نے کہا تم کوشش کرنا بس۔ وہ چلی گئی یں نے ٹائم دیکھا تو 9 بجنے والے تھے ۔ میں گھر، سے مکلا، اور پی سی آو سے باجی کا نمبر ملایا۔ اور باجی کو بتایا کہ میں لیٹ ھو جاوں گا۔ امی کو، اُدھر ھی سلا لو صبح آ کر لے جاوں گا۔ اس کے بعد مجھے بھوک لگی تھی ایک ھوٹل سے کھانا کھایا اور تقریباً ساڑھے دس بجے گھر پہنچ گیا۔ اب مجھے انتظار کرنا تھا سو عمران سیریز پڑھنے لگا جو کہ میرا فیورٹ ناول تھا۔ پونے بارہ بجے مجھے ایسا لگا جیسے کوئی دیوار پھلانگ کر آ رھا ھو۔ چند سیکنڈ میں ھی دروازے پر رجو کھڑی تھی۔ اس نے دروازے کو اندر سے بند کیا تو میں نے آگے بڑھ کر اسے اپنے گلے سے لگا لیا۔ وہ بلکل چھوٹی تھی بھت لیکن آج اسے جوان ھونا تھا۔ میں نے اس کے ھونٹوں پر اپنے ھونٹ رکھے تو، وہ پیچھے ھٹنے لگی۔ میں نے اسے ایک ھاتھ پیچھے سے اس کے سر پر رکھا اور ایک ھاتھ سے اسے اس کی گانڈ سے قابو کیا اور اسے پیار کرنے لگا۔ جب اس نے دیکھا لہ ایسے جان نھی چھوٹے گی تو خود ساتھ دینے لگی۔ تھوڑی دیر پیار کرنے کے بعد میں رکا، وہ اپنے ھونٹوں کو اپنی ھتیلیوں سے صاف کر رھی تھی۔ وہ بولی آپ بڑے گندے ھو ۔یں ھنس کر کہا یار پیار ایسے ھی ھوتا ھے ۔ پھرءں نے اسے جیب سے 100 والے پامچ نوٹ پکڑائے تو، اس نے خوش ھو کر پکڑ لیے۔  میں نے اسے اُٹھا کر بیڈ ہر لٹایا اور اور کہا اگر تم آرام سے یرا ساتھ دیتی رھو تو تمیں 200 روپیہ اور بھی دوں گا لیکن۔ تم مجھے روکو گی نھی اور جیسے میں کہوں گا ویسے کرو گی۔ اس نے حیرانگی سے میری طرف دیکھا اور بولی واقعی ۔ میں نے کہا ھا واقعی۔ پھر وہ بولی لیکن آپ میرے ساتھ وہ والا کام تو نھی کرو گے جو باجی کے ساتھ کرتے ھو۔ کیونکہ اس میں درد بہت ھوتا ھے۔ میں نے کیا تم نے مجھے کب باجی کے ساتھ وہ کرتے دیکھا ھے تو، وہ بولی آپ کو مھی دیکھا لیکن ایک اور لڑکے کو دیکھا تھا ھمارے گھر ۔ بڑا درد ھوتا ھے اس میں۔ میں ھنسا اور کہ یار میں تمیں پیار کروں گا اور کوئی بھی ایسا کام نھی کروں گا جس میں تمیں درد ھو۔ لیکن تم بھی مجھے جیسا کروں کرنے دو۔ روکنا نھی۔ صرف درد تو روکنا۔ وہ بولی ٹھیک لیکن پلیز درد نہ کرنا۔ اوکے کہ کر می اس کے اوپر لیٹ گیا اور ایک بار پھر کسنگ شروع کر دی۔ وہ بھی مجھے پیار کر رھی تھی اور گرم ھو رھی تھی۔ میں نے ایک ھاتھ اس کی چھاتھی ہر رکھا تو اس کے ممے بیت ھی چھوٹے تھے شائد 32 یا اس سے بھی چھوٹے ۔ میں نے قمیض کے اندر ھاتھ ڈال کر اس ک مموں کو مسلنا، شروع کر، دیا وہ بھت گرما ھو، رھی تھی کیونکہ شائد فرسٹ ٹائم تھا۔ اس سے پہلے تو بیچاری نے اپنی باجیوں کو کرتے دیکھا تھا۔ آج خود کروانے جا رھی تھی۔
Like Reply


Messages In This Thread
Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:02 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:03 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:04 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:05 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:06 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:08 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:10 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:12 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:15 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:15 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:16 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:19 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:21 AM
RE: Aik k sath do Free - Urdu Font - by hirarandi - 23-05-2020, 04:22 AM



Users browsing this thread: 1 Guest(s)